
نئی دہلی، 27 دسمبر (ہ س)۔
کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے منریگا اسکیم کو لے کر مرکزی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ اس اقدام سے نہ صرف لاکھوں غریب اور کمزور طبقے بے سہارا ہوگئے ہیں بلکہ مہاتما گاندھی کی بھی توہین ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹھوس لائحہ عمل مرتب کرنا ہوگا اور اس کے خلاف ملک گیر تحریک چلانی ہوگی۔
ہفتہ کو پارٹی ہیڈکوارٹر میں کانگریس ورکنگ کمیٹی (سی ڈبلیو سی) کی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کھڑگے نے کہا کہ منریگا اسکیم نے دیہی ہندوستان کو بدل دیا اور یہ دنیا کا سب سے بڑا دیہی روزگار پروگرام بن گیا۔ اس نے نقل مکانی کو روکا، دیہاتوں کو قحط اور بھوک سے آزاد کرایا، اور دلتوں، قبائلیوں، عورتوں اور بے زمین مزدوروں کو یقین دلایا کہ حکومت غربت کے خلاف جنگ میں ان کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ مودی حکومت نے منریگا کو ختم کر دیا اور بغیر کسی مطالعہ یا مشاورت کے ایک نیا قانون نافذ کر دیا، جیسا کہ پہلے تین زرعی قوانین کا تھا۔ کھرگے نے کہا کہ اب ایک ٹھوس منصوبہ تیار کرکے ملک گیر عوامی تحریک شروع کرنی ہوگی۔ انہوں نے تنظیم سازی کی مہم، آئندہ انتخابات کی تیاریوں اور ووٹر لسٹ سے غریبوں، دلتوں، قبائلیوں اور اقلیتوں کے ناموں کے حذف ہونے کے امکان پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔ کھڑگے نے کہا کہ کانگریس جمہوریت کو مضبوط کرنے کے لیے مکمل اتحاد کے ساتھ الیکشن لڑے گی۔
کھڑگے نے ای ڈی، آئی ٹی اور سی بی آئی جیسے اداروں کے غلط استعمال، نیشنل ہیرالڈ کیس میں کانگریس لیڈروں کی شبیہ کو خراب کرنے کی کوششوں اور بنگلہ دیش میں ہندو اقلیتوں پر حالیہ حملوں کی بھی مذمت کی۔
قابل ذکر ہے کہ وکست بھارت : روزگار گارنٹی مشن (دیہی) (وی بی -جی رام جی بل 2025)، جس نے منریگا کی جگہ لی، اب پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں منظور ہونے اور صدارتی منظوری حاصل کرنے کے بعد ایک ایکٹ بن گیا ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ