
بھوپال، 27 دسمبر (ہ س)۔
مدھیہ پردیش سال 2025 میں آئی ٹی اور تکنیکی ترقی کی نئی رفتار کے ڈیجیٹل پاور ہاوس کے طور پر ابھر رہا ہے۔ اب تک زراعت، معدنی دولت اور روایتی صنعتوں کے لیے پہچانے جانے والے مدھیہ پردیش نے اس سال انفارمیشن ٹیکنالوجی، الیکٹرانکس، ڈیٹا سینٹر، آرٹیفیشل انٹیلی جنس اور ڈرون ٹیکنالوجی جیسے جدید اور مستقبل کے شعبوں میں مضبوط قدم بڑھائے ہیں۔ ریاستی حکومت کی دور اندیش پالیسیوں، سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول اور نوجوانوں کو مرکز میں رکھ کر بنائی گئی اسکیموں نے ریاست کو ڈیجیٹل دور کے مرکزی دھارے میں لا کر کھڑا کر دیا ہے۔
بھوپال سے تکنیکی تبدیلی کی نئی شروعات
راجدھانی بھوپال سال 2025 میں ریاست کی تکنیکی تبدیلی کا اہم مرکز بن کر ابھری ہے۔ بیرسیا علاقے میں 209 ایکڑ زمین پر تجویز کردہ الیکٹرانک مینوفیکچرنگ کلسٹر اس کی بڑی مثال ہے۔ اس پروجیکٹ کے تحت تقریباً 1500 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری تجویز ہے، جس سے تقریباً 75 ہزار نوجوانوں کو بالواسطہ اور بلاواسطہ طور پر روزگار ملنے کا امکان ہے۔ اس کلسٹر میں موبائل آلات، الیکٹرانک پرزے، پرنٹڈ سرکٹ بورڈ، سیمی کنڈکٹر معاون اکائیوں جیسی جدید سرگرمیاں تیار کی جائیں گی۔
ڈیٹا سینٹر اور ڈیجیٹل بنیادی ڈھانچے کو مضبوطی
ڈیجیٹل دور میں ڈیٹا کو نئی دولت مانا جاتا ہے۔ اسی سوچ کے ساتھ مدھیہ پردیش نے سال 2025 میں ڈیٹا سینٹر کے شعبے میں بھی قابل ذکر پہل کی ہے۔ بھوپال کے بڑوائی انفارمیشن ٹیکنالوجی پارک میں 500 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری سے جدید ترین گرین فیلڈ ڈیٹا سینٹر کا قیام کیا جا رہا ہے۔ یہ ڈیٹا سینٹر آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے لیے تیار ہوگا، جس سے ای-گورننس، کلاؤڈ کمپیوٹنگ اور ڈیجیٹل خدمات کو نئی مضبوطی ملے گی۔
اس پروجیکٹ سے ریاست کی ڈیجیٹل صلاحیت بڑھنے کے ساتھ ساتھ انفارمیشن ٹیکنالوجی ماہرین، نیٹ ورک انجینئرز، سائبر سیکورٹی ماہرین اور تکنیکی عملے کے لیے نئے روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔ یہ پہل مدھیہ پردیش کو نیشنل ڈیجیٹل مشن کے مطابق ایک مضبوط ڈیٹا سینٹر ریاست کے طور پر قائم کرنے کی سمت میں اہم ہے۔
سرمایہ کاروں کا بڑھتا بھروسہ
ریاستی حکومت کے ذریعے منعقدہ مدھیہ پردیش ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ کانفرنس 2025 نے ریاست کے تکنیکی امکانات کو قومی اور عالمی اسٹیج پر موثر طریقے سے پیش کیا۔ اس کانفرنس میں انفارمیشن ٹیکنالوجی، اسٹارٹ اپ، ڈیٹا سینٹر، سائبر سیکورٹی، اسپیس ٹیک اور آرٹیفیشل انٹیلی جنس سے جڑی کئی کمپنیوں نے حصہ لیا۔ کانفرنس کے دوران 20 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی تجاویز سامنے آئیں، جن سے 75 ہزار سے زیادہ روزگار کے مواقع پیدا ہونے کا اندازہ ہے۔
گلوبل انویسٹر سمٹ اور نئی پالیسیاں
اس کے ساتھ ہی اس سال منعقدہ گلوبل انویسٹر سمٹ نے ریاست کی تکنیکی ترقی کو نئی سمت دی ہے۔ اس موقع پر انفارمیشن ٹیکنالوجی، الیکٹرانکس، ڈیٹا سینٹر اور آئی ٹی اینیبلڈ سروسز سے جڑی 18 سے زیادہ نئی پالیسیوں کا افتتاح کیا گیا۔ ان میں آئی ٹی-آئی ٹی ای ایس اور الیکٹرانک سسٹم ڈیزائن اور مینوفیکچرنگ سرمایہ کاری ترغیبی پالیسی، گلوبل کیپیبلٹی سینٹر پالیسی اور ڈرون ترغیبی پالیسی اہم ہیں۔
ان پالیسیوں کے تحت سرمایہ کاروں کو زمین الاٹمنٹ میں سہولت، کیپٹل گرانٹ، اسٹامپ ڈیوٹی میں چھوٹ، اسکل ڈیولپمنٹ مدد اور سنگل ونڈو سسٹم جیسی سہولیات دی جا رہی ہیں۔ اس سے سرمایہ کاروں کا بھروسہ بڑھا ہے اور ریاست میں تکنیکی پروجیکٹس کی تعداد تیزی سے بڑھی ہے۔
ریاست نے سال 2025 میں روایتی انفارمیشن ٹیکنالوجی سے آگے بڑھتے ہوئے ڈرون ٹیکنالوجی اور آرٹیفیشل انٹیلی جنس پر خصوصی توجہ دی ہے۔ ڈرون پالیسی کے ذریعے زراعت، سروے، ڈیزاسٹر مینجمنٹ، ٹرانسپورٹ اور سیکورٹی جیسے شعبوں میں نئی تکنیکوں کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ ساتھ ہی ریسرچ، اسٹارٹ اپ اور اسکل ٹریننگ کو بھی بڑھاوا مل رہا ہے۔ آرٹیفیشل انٹیلی جنس پر مبنی ڈیٹا اینالیسس، سائبر سیکورٹی اور اسمارٹ گورننس کو اپنا کر انتظامی نظام کو زیادہ شفاف اور مؤثر بنایا جا رہا ہے۔ مجموعی طور پر 2025 کا سال مدھیہ پردیش کے لیے آئی ٹی اور تکنیکی ترقی کو نئی رفتار دینے کے معاملے میں بہت کامیاب رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج ریاست ڈیجیٹل پاور ہاؤس کے طور پر تیزی کے ساتھ ابھرتی ہوئی نظر آنے لگی ہے۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / انظر حسن