
نئی دہلی، 27 دسمبر (ہ س)۔ کانگریس پارٹی نے منریگا کو ختم کرنے کے خلاف احتجاج کے لئے 5 جنوری سے ملک گیر منریگا بچاؤ آندولن کا اعلان کیا ہے۔ یہ فیصلہ کانگریس ورکنگ کمیٹی (سی ڈبلیو سی) کی میٹنگ میں لیا گیا، جو پارٹی کی اعلیٰ ترین پالیسی ساز ادارہ ہے، جو ہفتہ کو یہاں منعقد ہوئی۔
کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے سی ڈبلیو سی میٹنگ کے بعد پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ منریگا صرف ایک اسکیم نہیں ہے بلکہ حقوق پر مبنی ڈھانچہ ہے جس نے ملک کے لاکھوں دیہی مزدوروں کو کم از کم اجرت کا قانونی حق دیا ہے۔ نئی VB-G رام جی اسکیم براہ راست حقوق کے فریم ورک اور ریاستوں کے وفاقی ڈھانچے پر بھی حملہ ہے، کیونکہ مرکزی حکومت اب ریاستوں سے فنڈز نکال رہی ہے۔ اس کا غریب اور دیہی معیشت پر شدید اثر پڑے گا۔
کھڑگے نے کہا کہ 16 دسمبر کو مرکزی حکومت نے خود پارلیمنٹ میں اعتراف کیا کہ نیتی آیوگ کے مطالعہ نے منریگا کے ذریعے پائیدار اثاثوں کی تخلیق کی تصدیق کی ہے۔ کانگریس لیڈروں نے یہ بھی کہا کہ کووڈ-19 وبائی مرض کے دوران، منریگا نے مہاجر مزدوروں کو روزگار کی حفاظت فراہم کرکے دیہی بحران کے انتظام میں ایک اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ یہ فیصلہ کابینہ میں بغیر کسی بحث کے براہ راست وزیر اعظم کے دفتر سے لیا گیا ہے۔
کانگریس کے سابق صدر اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے کہا کہ منریگا نے ملک کے لاکھوں لوگوں کو قانونی اجرت کے حقوق کی ضمانت دی ہے۔ نئی اسکیم حقوق پر مبنی ڈھانچے کو کمزور کرتی ہے اور وفاقی توازن کو متاثر کرتی ہے۔ اس سے دیہی معیشت اور غریبوں کو شدید نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔
راہول گاندھی نے الزام لگایا کہ یہ فیصلہ وزیر اعظم کے دفتر نے یکطرفہ طور پر لیا ہے اور اس کے پالیسی فوائد کو چند منتخب صنعت کاروں پر مرکوز کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ کانگریس اس وراثت کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے جس نے منریگا کو مضبوط کیا اور وفاقی ڈھانچے اور دیہی کارکنوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے لڑتی رہے گی۔
قابل ذکر ہے کہ مرکزی حکومت نے منریگا کو وکاس بھارت: روزگار اور روزی گارنٹی مشن (دیہی) یا وی بی-جی رام جی یوجنا سے بدل دیا ہے۔ یہ منریگا کے تحت صرف 100 دن کی ضمانت کے مقابلے میں ہر سال 125 دن کے روزگار کی ضمانت دیتا ہے۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالواحد