
کولکاتا، 27 دسمبر (ہ س)۔ سنیچر کو مغربی بنگال میں ووٹر لسٹ کے اسپیشل انٹینسیو ریویژن (ایس آئی آر) کے عمل کے ایک حصے کے طور پر سماعت شروع ہوئی۔ ریاست بھر کے 3,234 پولنگ مراکز پر بڑی تعداد میں لوگ اپنی شناخت اور پتہ کے دستاویزات کے ساتھ پہنچے۔ چیف الیکٹورل آفیسر کے دفتر کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ ہر مرکز پر ووٹروں کی لمبی قطاریں دیکھی گئیں۔
اہلکار کے مطابق، سماعت کا پہلا مرحلہ صبح 11 بجے شروع ہوا، تقریباً 3.2 ملین ووٹرز جن کی شناخت اور پتہ واضح طور پر قائم نہیں کیا جا سکتا، کو سماعت کے لیے بلایا گیا ہے۔ ان ووٹروں کو بغیر نقشے کے زمرہ میں رکھا گیا ہے۔
سماعت کے اس مرحلے کی نگرانی کے لیے کل 4,500 مائیکرو آبزرور تعینات کیے گئے ہیں۔ الیکشن کمیشن کی ہدایات کے مطابق سماعت کے مراکز پر صرف مجاز اہلکار ہی موجود ہوں گے جن میں الیکٹورل رجسٹریشن آفیسرز، اسسٹنٹ الیکٹورل رجسٹریشن آفیسرز، بوتھ لیول آفیسرز اور سپروائزر شامل ہیں۔
الیکشن کمیشن کے ایک اہلکار نے بتایا کہ ووٹر شناخت اور پتے کے ثبوت کے طور پر 12 تسلیم شدہ دستاویزات جمع کر سکتے ہیں، جس میں ان کا آدھار کارڈ بھی شامل ہے، لیکن آدھار کارڈ کو اسٹینڈ اکیلے دستاویز کے طور پر قبول نہیں کیا جائے گا۔
85 سال یا اس سے زیادہ عمر کے ووٹرز کو سماعت کے مرکز میں جانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ ایسے میں الیکشن کمیشن کے اہلکار ان کے گھر جا کر پوری کارروائی مکمل کریں گے۔
اہلکار نے بتایا کہ سماعت کے مراکز کو حتمی شکل دینے کے بعد ان میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔ اس کا مقصد پورے عمل میں شفافیت اور درستگی کو برقرار رکھنا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ الیکشن کمیشن نے 16 دسمبر کو ایس آئی آر کے بعد ریاست کی ڈرافٹ ووٹر لسٹ شائع کی تھی۔ اس دوران 5.8 ملین سے زیادہ ووٹروں کے نام مختلف وجوہات کی بنا پر فہرست سے ہٹا دیے گئے تھے، جن میں موت، نقل مکانی، اور گنتی کے فارم جمع نہ کرنا شامل ہیں۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالواحد