
جموں, 27 دسمبر (ہ س)۔ جموں و کشمیر ہائی کورٹ نے جمعہ کو عام آدمی پارٹی کے ریاستی صدر و رکن اسمبلی ڈوڈہ معراج ملک کے خلاف پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) کے تحت درج مقدمے کی سماعت کی۔ معراج ملک گزشتہ تین ماہ سے زائد عرصے سے حراست میں ہیں۔عدالت کے روبرو سماعت کے دوران معراج ملک کی جانب سے پیش ہونے والے وکلا نے اپنے دلائل مکمل کیے اور متعدد متعلقہ عدالتی فیصلے بھی پیش کیے۔ صفائی کے وکلا اس سے قبل دو سماعتوں میں مجموعی طور پر ساڑھے چھ گھنٹے سے زائد وقت تک دلائل دے چکے ہیں۔
ایم ایل اے معراج ملک کے وکیل ایڈوکیٹ ذوالقرنین چودھری کے مطابق، جموں و کشمیر میں عدالتی تعطیلات کے باعث عدالت نے کیس کی آئندہ سماعت 29 جنوری مقرر کر دی ہے، جس دوران حکومت جموں و کشمیر کی جانب سے حراستی وجوہات پر دلائل پیش کیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ غیر معمولی اہمیت کا حامل ہے، کیونکہ ایک منتخب رکن اسمبلی کو مبینہ طور پر اختیارات کے ناجائز استعمال اور بدنیتی کے تحت پی ایس اے کے تحت حراست میں لیا گیا ہے۔ وکیل کے مطابق ڈپٹی کمشنر کی جانب سے پولیس کی ڈیلی ڈائری کی بنیاد پر جاری کیے گئے حراستی حکم کو عدالت میں چیلنج کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت کسی بھی شخص کو بغیر فرد جرم یا مقدمے کے دو برس تک نظر بند رکھا جا سکتا ہے، اور یہ پہلا موقع ہے کہ کسی موجودہ ایم ایل اے کو اس قانون کے تحت حراست میں لیا گیا ہو۔ معراج ملک نے 2024 کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی امیدوار کو شکست دی تھی، جبکہ اس سے قبل وہ 2020 میں ضلع ڈوڈہ کی کاہراہ ا نشست سے ضلع ترقیاتی کونسل کے رکن منتخب ہو چکے ہیں۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / محمد اصغر