
بھونیشور، 25 دسمبر (ہ س)۔ اوڈیشہ کے کندھمال ضلع میں ایک انکاؤنٹر میں ایک سی سی ایم اور 1.10 کروڑ روپے کا انعامی ماوسٹ لیڈر گنیش اوئکے سمیت چار لوگ مارے گئے، جب کہ ایک اور انکاؤنٹر میں دو ماؤنواز مارے گئے۔ دو انکاؤنٹر میں چھ ماؤنوازوں کو مارا گیا جو انعامی تھے۔ ان کے پاس سے متعدد ہتھیار بھی برآمد ہوئے ہیں۔
پہلا انکاؤنٹر بیلگھر تھانہ علاقہ کے تحت گوما جنگل میں ہوا جس میں دو ماؤنواز مارے گئے۔ حکام نے بتایا کہ تلاشی کارروائی انٹیلی جنس کی بنیاد پر کی گئی تھی اور دونوں ماؤنواز مسلح تھے۔ انہوں نے گھنے جنگل کا فائدہ اٹھا کر سیکورٹی فورسز سے فرار ہونے کی کوشش کی لیکن وہ موقع پر ہی مارے گئے۔
دوسرا اور فیصلہ کن انکاؤنٹر چکپاڑا تھانہ علاقہ میں ہوا۔ اس تصادم میں مرکزی کمیٹی کے رکن اور سینئر ماؤنواز لیڈر گنیش ائوکے سمیت چار ماؤنواز مارے گئے۔ سی سی ایم گنیش پر 1.10 کروڑ (1.2 ملین ڈالر) کا انعام تھا۔ پولیس حکام نے بتایا کہ ان ماؤنوازوں میں سے دو خواتین تھیں۔ ان دو خواتین ماؤنوازوں سمیت تین دیگر کے نام فی الحال نامعلوم ہیں۔
گنیش ائوکے، 69، مشرقی اور جنوبی ہندوستان میں سرگرم ماؤ نواز رہنما تھے۔ وہ سی پی آئی (ماؤسٹ) کے سینئر رکن اور کمانڈر تھے۔ کئی ریاستوں نے اس کے سر پر کل 11 ملین (تقریباً 1.1 ملین ڈالر) کے انعامات کا اعلان کیا تھا۔ حکام نے بتایا کہ اوئکے نے اوڈیشہ اور آس پاس کی ریاستوں میں ماؤنواز سرگرمیوں کی حکمت عملی اور آپریشن میں کلیدی کردار ادا کیا۔ یہ انکاؤنٹر سینئر ماؤنواز لیڈروں کی نقل و حرکت پر خفیہ معلومات کی بنیاد پر کیا گیا۔
پولیس کے مطابق، آپریشن سے ایک دن قبل بدھ کو گوما کے جنگل میں ایک تصادم میں مزید دو ماؤ نواز مارے گئے۔ مرنے والوں کی شناخت باری عرف راکیش (رائے گڑھ کے بنسدھرا-گھمسر-ناگابالی ڈویژن کے ایریا کمیٹی ممبر، سکما ضلع کے رہنے والے) اور امرت (سپلائی اسکواڈ کے رکن، بیجاپور ضلع کے رہنے والے) کے طور پر ہوئی ہے۔ باری کے لیے 2.2 ملین روپے اور امرت کے لیے 1.65 ملین روپے کے انعام کا اعلان تھا۔
سیکورٹی فورسز نے کہا کہ کندھمال ضلع میں تلاشی اور کومبنگ آپریشن ابھی بھی جاری ہے اور آس پاس کے جنگلات میں اضافی ماؤنواز سرگرمیوں کے امکان کے پیش نظر ہائی الرٹ رکھا گیا ہے۔ اس آپریشن کو ماؤنواز تنظیم کی ریڑھ کی ہڈی کو توڑنے اور ریاست سے نکسل ازم کو ختم کرنے کی سمت میں ایک بڑے قدم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی