
جگدل پور، 25 دسمبر (ہ س)۔ بستر کے انسپکٹر جنرل سندرراج پی نے کہا کہ گنیش اوئکے کا قتل اڈیشہ میں نکسلی قیادت کے ڈھانچے، خاص طور پر اڈیشہ اسٹیٹ کمیٹی کے لیے ایک بڑا دھچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے اڈیشہ اور آس پاس کے علاقوں میں نکسلائٹس کی کمانڈ، کنٹرول اور کوآرڈینیشن کی صلاحیتیں کمزور ہو جائیں گی۔ آج کے انکاؤنٹر کی کامیابی سیکیورٹی فورسز کی انٹیلی جنس پر مبنی اور مربوط کارروائیوں کی تاثیر کو ظاہر کرتی ہے اور بائیں بازو کی انتہا پسندی کے خاتمے کے لیے حکومت کے مسلسل عزم کا اعادہ کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں، باقی نکسلی کیڈروں کے پاس تشدد کا راستہ چھوڑنے اور سماجی دھارے میں واپس آنے کے علاوہ کوئی قابل عمل آپشن نہیں ہے، جس سے وہ پرامن اور بامقصد زندگی گزار سکیں۔
بستر کے انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی) نے بتایا کہ اڈیشہ میں سیکورٹی فورسز نے کندھمال اور گنجام اضلاع سے متصل جنگلاتی علاقوں میں مشترکہ اینٹی نکسلائیٹ آپریشن کے دوران چار نکسلائیٹس کی لاشیں جن میں دو خواتین کیڈر بھی شامل ہیں، اور ہتھیار اور گولہ بارود برآمد کیا۔
انکاؤنٹر میں مارے گئے نکسلیوں میں سے ایک کی شناخت گنیش اوئکے کے طور پر ہوئی ہے، جو ممنوعہ نکسلائیٹ تنظیم کا سینٹرل کمیٹی ممبر اور اڈیشہ اسٹیٹ کمیٹی کا انچارج تھا۔ گنیش، تقریباً 69 سال، روپا، راجیش تیواری، چمرو، پکا ہنومنتو، گنیشانا، اور سومارو سمیت کئی القابات سے بھی جانا جاتا تھا۔ وہ ریاست تلنگانہ کے نلگنڈہ ضلع کے چندور منڈل کے پلے مالا گاؤں کا رہنے والا تھا۔ گنیش ماؤنواز تنظیم کا ایک سینئر اور فعال کیڈر تھا، جو 1988 سے ڈنڈکارنیا علاقے میں سرگرم تھا۔ اڈیشہ پولیس کے ذریعہ باقی تین مقتول نکسل کیڈروں کی شناخت کی جا رہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس نے جگدل پور میں سٹی آرگنائزر (1988-1998)، مغربی بستر ڈویژنل کمیٹی (1998-2006) کے سکریٹری، اور ڈنڈکارنیا اسپیشل زونل کمیٹی (2006 کے بعد) کے رکن کے طور پر خدمات انجام دیں۔ گنیش ایک سخت ماؤنواز کیڈر تھا جس کے خلاف چھتیس گڑھ کے سکما اور بیجاپور اضلاع میں 16 مجرمانہ مقدمات درج تھے۔ تفصیلی مجرمانہ ریکارڈ مرتب کیا جا رہا ہے۔ گنیش کئی سنگین جرائم میں ملوث تھا، جن میں 2014 میں سکما ضلع کے علاقے تونگ پال کے علاقے تہکواڑہ میں پولیس ٹیم پر مسلح حملہ بھی شامل ہے، جس میں 15 پولیس اہلکار شہید ہوئے تھے۔ اس کی مجرمانہ سرگرمیوں میں عام شہریوں کا قتل، قتل، اقدام قتل، اغوا، پولیس فورسز پر مسلح حملے، اور ہتھیاروں اور دھماکہ خیز مواد کا غیر قانونی استعمال اور قبضہ شامل ہے۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی