
نئی دہلی، 25 دسمبر (ہ س): صارفین کے تحفظ سے متعلق اتھارٹی (سی سی پی اے) نے تعلیمی ادارے وژن آئی اے ایس پر یو پی ایس سی سول سروس امتحان میں اپنے طلبہ کی کارکردگی سے متعلق گمراہ کن اشتہارات شائع کرنے کے معاملے میں 11 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا ہے۔ صارف تحفظ قوانین کے تحت بار بار خلاف ورزی پر جرمانہ عائد کرنے کا یہ پہلا معاملہ ہے۔
وزارتِ صارف امور، خوراک اور عوامی تقسیم نے جمعرات کو جاری بیان میں بتایا کہ سی سی پی اے نے صارف تحفظ ایکٹ، 2019 کی خلاف ورزی پر یو پی ایس سی سول سروس امتحان (سی ایس ای) 2022 اور 2023 کے نتائج سے متعلق اپنی سرکاری ویب سائٹ پر گمراہ کن اشتہارات شائع کرنے کے سبب وژن آئی اے ایس (اجے وژن ایجوکیشن پرائیویٹ لمیٹڈ) پر 11 لاکھ روپے کا جرمانہ لگایا ہے۔
وزارت کے مطابق، تفتیش میں یہ بات سامنے آئی کہ اجے وژن ایجوکیشن پرائیویٹ لمیٹڈ کے نام سے رجسٹرڈ اس کوچنگ ادارے نے جان بوجھ کر یہ معلومات چھپائیں کہ کامیاب امیدواروں نے دراصل کون سے کورسز اختیار کیے تھے، جس سے یہ غلط تاثر پیدا ہوا کہ تمام “ٹاپرز” نے لاکھوں روپے کے مہنگے **فاؤنڈیشن کورسز** کیے تھے۔
ادارے نے اشتہارات میں ایسے دعوے کیے تھے جیسے:
“سی ایس ای 2023 میں ٹاپ 10 میں 7 اور ٹاپ 100 میں 79 منتخب” اور
“سی ایس ای 2022 میں ٹاپ 50 میں 39 منتخب”،
جن میں کامیاب امیدواروں کے نام، تصاویر اور رینکس نمایاں طور پر دکھائے گئے تھے۔
سی سی پی اے کی جانچ میں یہ بھی پایا گیا کہ ادارے نے شُبھم کمار (یو پی ایس سی سی ایس ای 2020 کے اول پوزیشن ہولڈر) کے منتخب کردہ مخصوص کورس یعنی جی ایس فاؤنڈیشن بیچ (کلاس روم) کا انکشاف تو کیا، لیکن اسی ویب پیج پر دکھائے گئے دیگر کامیاب امیدواروں کے منتخب کردہ کورسز کی معلومات جان بوجھ کر ظاہر نہیں کیں۔
قابلِ ذکر ہے کہ سی سی پی اے اب تک گمراہ کن اشتہارات اور غیر منصفانہ تجارتی سرگرمیوں کے سلسلے میں مختلف تعلیمی اداروں کو 57 نوٹس جاری کر چکی ہے۔ 28 اداروں پر مجموعی طور پر1.09 کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے اور انہیں ایسے گمراہ کن دعوے بند کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ اتھارٹی نے زور دیا ہے کہ تمام تعلیمی ادارے اپنے اشتہارات میں معلومات کی سچائی اور شفافیت کو یقینی بنائیں تاکہ طلبہ درست اور منصفانہ تعلیمی فیصلے کر سکیں۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالواحد