
کانپور، 17 دسمبر (ہ س)۔ کانپور، اترپردیش میں، نواب گنج تھانہ علاقے کے تحت 8ویں کلاس میں پڑھنے والے ایک طالب علم نے مشتبہ حالات میں اپنے گھر کی نویں منزل سے چھلانگ لگا کر خودکشی کر لی۔ اہل خانہ کے مطابق ٹیوشن ٹیچر نے بیٹے کو ہوم ورک دیا تھا لیکن وہ اسے مکمل نہیں کر سکا۔ استاد کی ڈانٹ سے خوفزدہ ہو کر اس نے بالکونی سے چھلانگ لگا دی۔ گھر والے اسے اسپتال لے گئے جہاں اس کی موت ہو گئی۔ اطلاع ملنے پر پولیس نے بچے کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج کر معاملے کی تفتیش شروع کر دی ہے۔
بچے کی ماں، باسکو ترپاٹھی نے بدھ کو بتایا کہ اس کا بیٹا، پرکھر (14) اپنے شوہر ایڈوکیٹ سدھانشو ترویدی کے ساتھ رہتا تھا۔ اس کا شوہر شرابی ہے جس کی وجہ سے ان کے درمیان مسلسل جھگڑا رہتا ہے۔ اس سے پریشان ہو کر اس نے اپنے شوہر کے خلاف گھریلو تشدد کا مقدمہ درج کرایا اور وہ گزشتہ چار سالوں سے کلیان پور میں اپنے والدین کے گھر اپنی بیٹی کے ساتھ رہ رہی ہے۔ عدالتی حکم پر اسے مہینے میں ایک بار اپنے بیٹے سے ملنے کی اجازت ہے، لیکن اس کا الزام ہے کہ اس کا شوہر اسے اس سے ملنے نہیں دیتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کچھ عرصہ قبل اپنے بیٹے سے ملاقات کے دوران اس نے بتایا تھا کہ اس کا باپ شراب پینے کے بعد اسے مارتا ہے اور کسی کو کچھ نہ بتانے کی دھمکی دیتا ہے۔ اس لیے اس نے الزام لگایا کہ اس کے بیٹے نے خودکشی نہیں کی بلکہ اسے بالکونی سے زبردستی پھینکا گیا ہے۔
وہاں انہوں نے بتایا کہ ان کا بیٹا پرکھر اسکول گیا تھا۔ اسکول سے واپسی کے بعد اس کی ٹیوشن ٹیچر ان کے گھر پہنچی۔ اس نے اپنا ہوم ورک نہیں کیا تھا، جس کی شکایت ٹیچر نے اس کی دادی، سمن لتا سے کی۔ پرکھر کو پھر سرزنش کی گئی۔ مایوس ہو کر وہ اپنے کمرے میں چلا گیا اور پھر نویں منزل کی بالکونی سے چھلانگ لگا کر خودکشی کر لی۔ بچے کے گرنے کے بعد اس کے والد سدھانشو اسے ایک نجی اسپتال لے گئے، جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔
نواب گنج تھانے کے انچارج کیشو کمار تیواری نے بتایا کہ بچے کی ماں نے اپنے سسرال والوں پر الزامات لگائے ہیں۔ لواحقین کا کہنا ہے کہ بچے کو ٹیچر نے ہوم ورک نہ کرنے پر ڈانٹا جس کی وجہ سے اس نے خودکشی کا اقدام کیا۔ لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھجوا دیا گیا ہے اور کیس کی مزید قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی