اسرائیل کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی کی ممکنہ خلاف ورزی کی جانچ کر رہے ہیں: امریکی صدر
واشنگٹن،16دسمبر(ہ س)۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تصدیق کی ہے کہ ان کی انتظامیہ اس بات کی جانچ کر رہی ہے کہ آیا اسرائیل نے غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے۔ یہ بیان ہفتے کے روز ایک اسرائیلی حملے میں حماس کے ایک رہنما کی ہلاکت کے بعد سامنے آ
اسرائیل کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی کی ممکنہ خلاف ورزی کی جانچ کر رہے ہیں: امریکی صدر


واشنگٹن،16دسمبر(ہ س)۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تصدیق کی ہے کہ ان کی انتظامیہ اس بات کی جانچ کر رہی ہے کہ آیا اسرائیل نے غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے۔ یہ بیان ہفتے کے روز ایک اسرائیلی حملے میں حماس کے ایک رہنما کی ہلاکت کے بعد سامنے آیا ہے۔پیر کے روز اوول آفس سے جاری بیان میں ٹرمپ نے مزید کہا کہ غزہ میں بین الاقوامی استحکام فورس پہلے ہی کام کر رہی ہے اور اس میں مزید ممالک کو شامل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا میرے خیال میں یہ کسی نہ کسی طرح کام کر رہی ہے۔ اس میں مزید ممالک شامل ہو رہے ہیں۔ کچھ ممالک پہلے ہی شامل ہیں، میں جتنی بھی فوجیں ان سے کہوں گا وہ بھیجیں گے۔ہفتے کے روز ایک اسرائیلی ڈرون نے غزہ شہر کے مغرب میں الرشید روڈ پر ایک شہری گاڑی کو چار میزائلوں سے نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں القسام بریگیڈز کے ممتاز رہنما رائد سعد ہلاک ہو گئے۔

حماس نے اس اسرائیلی حملے کو جنگ بندی اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے طے شدہ منصوبے کی خلاف ورزی قرار دیا۔ حماس نے اسرائیل پر جان بوجھ کر جنگ بندی کو سبوتاڑ کرنے اور ناکام بنانے کی کوشش کرنے کا الزام لگایا۔ تنظیم نے ثالثوں سے اسرائیلی خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے مداخلت کا مطالبہ کیا۔جنگ بندی کے نافذ ہونے کے بعد سے، اسرائیلی افواج اب بھی غزہ کی پٹی کے مشرقی غیر آباد نصف حصے پر قابض ہیں، جبکہ حماس نے مغربی نصف حصے کا کنٹرول واپس لے لیا ہے۔ یہاں 20 لاکھ سے زائد شہری فوجی کارروائیوں کے نتیجے میں وسیع ملبے کے درمیان رہائش پذیر ہیں۔اس دوران متحارب فریقین نے ابھی تک آئندہ اقدامات پر اتفاق نہیں کیا ہے۔ اسرائیل حماس سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ ہتھیار ڈال دے اور غزہ میں مستقبل کے کسی بھی انتظامی کردار سے اسے روکنے کی کوشش کرتا ہے۔

اس کے برعکس حماس تصدیق کرتی ہے کہ وہ اپنے ہتھیار نہیں چھوڑے گی۔ اس کا مطالبہ ہے کہ اسرائیلی افواج مکمل طور پر پٹی سے انخلاءکریں۔معاہدے میں اقوام متحدہ کے مینڈیٹ کے تحت امن برقرار رکھنے میں مدد کے لیے ایک بین الاقوامی استحکام فورس کے قیام کی شرط شامل ہے۔ حماس کے رہنما خلیل الحیہ نے کہا کہ اس فورس کا کردار صرف غزہ کی پٹی کی سرحدوں پر، اس کے علاقے سے باہر تعیناتی تک محدود ہونا چاہیے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande