
پٹنہ، 6 نومبر (ہ س)۔ بہار اسمبلی انتخابات 2025 کا پہلا مرحلہ جمعرات کے روز پرامن طریقے سے ختم ہو گیا۔ ریاست کی 243 میں سے 121 سیٹوں پر ووٹنگ ہوئی۔ بیشتر علاقوں میں ووٹنگ صبح 7 بجے شروع ہوئی اور شام 6 بجے تک جاری رہی جب کہ کچھ حساس علاقوں میں ووٹنگ شام 5 بجے ختم ہوئی۔ کل 41,943 پولنگ بوتھ سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق شام 6 بجے تک 64.66فیصد ووٹ ڈالے گئے۔ یہ 1952 میں آزادی کے بعد سے کسی بھی انتخابات میں سب سے زیادہ ووٹ ڈالنے کی شرح ہے۔سال 2020 میں تقریباً 62.57فیصد ووٹنگ ہوئی تھی۔ بہار کے چیف الیکٹورل افسر ونود سنگھ گنجیال نے جمعرات کی دیرشام ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ووٹنگ کا پہلا مرحلہ آج کامیابی کے ساتھ ختم ہوا۔ 45,341 بوتھ بنائے گئے تھے جس میں ریاست بھر میں 41,943 بوتھوں پر ووٹنگ ہوئی اور اوسطاً66.64فیصد ووٹنگ ریکارڈ کی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ ووٹنگ کے پہلے مرحلے میں کل ووٹروں کی تعداد 3.75 کروڑ تھی۔ جس میں1.98 کروڑ مرد ووٹر اور 1.76کروڑ خواتین ووٹر تھے۔ انہوں نے بتایا کہ اس الیکشن میں خواتین ووٹروں کی شرکت بہت اچھی رہی۔گنجیال نے بتایا کہ 85 سال سے زیادہ عمر کے دو لاکھ ووٹر ہیں۔ پہلے مرحلے میں 1314 امیدوار تھے۔ جس میں 1192 مرد اور 122 خواتین امیدوار تھے۔ گنجیال نے کہا، ووٹنگ کے اختتام تک 143 شکایات موصول ہوئیں۔ سبھی کو بروقت حل کیا گیا۔ اس کے علاوہ فون پر براہ راست موصول ہونے والی تمام شکایات کو بھی بروقت حل کیا گیا۔ کچھ پولنگ مراکز پر بائیکاٹ کی بھی اطلاعات ہیں۔ بکر ضلع کےبرہم پور اسمبلی حلقہ کے پولنگ مرکز نمبر 56، فتوحہ اسمبلی حلقہ کے پولنگ مرکز نمبر165 اور 166اور لکھی سرائے کے قریب سوریہ گڑھ کے پولنگ مرکز نمبر 1,2اور 5 سمیت کچھ پولنگ مراکز پر ووٹنگ کے بائیکاٹ کی اطلاع بھی ملی۔ آج اختتام ہوئے پہلےمرحلے کے کچھ پولنگ میں کسی بھی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔
چیف الیکٹورل افسر نے بتایا کہ انتخابات کے دن ایک کروڑ 96 لاکھ کی ضبطی ہوئی ہے۔ جس میں 16 لاکھ نقد ، ایک کروڑ 31 لاکھ کی شراب اور 18 لاکھ کا ڈرگ برآمد کیا گیاہے۔ اب تک 117 کروڑ ضبط کی گئی ہے۔ جس میں 11 کروڑ 57 لاکھ روپے نقد ضبط کئے گئے۔ چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار نے بہار اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے میں1951 کے بعد سے تاریخی ووٹنگ کے لیے ووٹروں کو مبارکباد دی۔ انہوں نے الیکشن کمیشن آف انڈیا پر مکمل اعتماد ظاہر کرنے اور اتنی بڑی تعداد میں جوش و خروش کے ساتھ ووٹ ڈالنے کے لیے ووٹروں کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے مکمل شفافیت اور لگن سے کام کرنے پر پوری الیکشن مشینری کا شکریہ بھی ادا کیا۔ پہلے مرحلے میں دو نائب وز رائے اعلیٰ سمیت 18 وزراء کا سیاسی مستقبل بھی ای وی ایم میں بندہوگیا ہے۔ نمایاں امیدواروں میں تیجسوی یادو، تیج پرتاپ یادو، سمراٹ چودھری، وجے کمار سنہا اور اننت سنگھ، میتھلی ٹھاکر، سنجے سراوگی، کھیساری لال یادو، وجے چودھری، مدن سہنی، آنند مشرا اور اسامہ شہاب شامل ہیں۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Afzal Hassan