حکومت بہارکو بیوروکریٹس کے ساتھ مرکز کی بی جے پی حکومت چلا رہی ہے : راہل گاندھی
ارریہ، 6 نومبر (ہ س)۔کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے جمعرات کے روز ارریہ آزاد اکیڈمی میدان میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کیا اور حکومت بہاراور مرکزی حکومت دونوں پر سخت حملہ کیا۔ کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے کہا کہ بہار حکومت بیوروکریٹس کے ساتھ مرکزکی ب
حکومت بہارکو بیوروکریٹس کے ساتھ مرکز کی بی جے پی حکومت چلا رہی ہے : راہل گاندھی


ارریہ، 6 نومبر (ہ س)۔کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے جمعرات کے روز ارریہ آزاد اکیڈمی میدان میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کیا اور حکومت بہاراور مرکزی حکومت دونوں پر سخت حملہ کیا۔ کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے کہا کہ بہار حکومت بیوروکریٹس کے ساتھ مرکزکی بی جے پی حکومت چلا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک طرف تو بہار حکومت دعویٰ کرتی ہے کہ بہار میں صنعتیں لگانے کے لیے کوئی زمین نہیں ہے، وہیں دوسری طرف وہ اڈانی کو 100 ایکڑ زمین فراہم کرتی ہے۔ حکومت کے قول و فعل میں تضاد ہے۔ انہوں نے مرکزی حکومت، وزیر اعظم اور وزیر داخلہ پر نفرت کی سیاست کرنے کا الزام لگایا۔جنگل راج کے معاملے پر راہل گاندھی نے کہا کہ نریندر مودی، امت شاہ اور نتیش کمار جنگل راج کی بات کرتے ہیں۔ دہلی میں جنگل راج ہے۔ ای ڈی، سی بی آئی، محکمہ انکم ٹیکس، نفرت کا راج، غریبوں اور کسانوں سے حقوق چھیننے کا راج، مزدوروں کو کچلنے کا راج، نوٹ بندی کا راج، غلط جی ایس ٹی کا راج، بے روزگاری کا راج، یہ سب اصلی جنگل راج ہے، جسے بی جے پی حکومت چلا رہی ہے۔کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے کہا کہ جب بہار میں مہا گٹھ بندھن کی حکومت آئے گی تو حکومت میں سب کی آواز سنی جائے گی۔ سب کے مفادات کا خیال رکھا جائے گا۔ روزگار کی فراہمی کے ساتھ ساتھ اعلیٰ تعلیم، صحت، سرکاری کالج اور یونیورسٹیاں اور اعلیٰ معیار کے انگریزی میڈیم سرکاری اسکول کھولے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ وہ ایسی حکومت بنائیں گے جہاں اعلیٰ تعلیم پر پیسہ خرچ نہیں کرنے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ جس دن ملک میں مہا گٹھ بندھن کی حکومت بنے گی، اس بات کی ضمانت ہے کہ بہار میں دنیا کی بہترین یونیورسٹی نالندہ یونیورسٹی کےطرز پر یونیورسٹیاں کھولے جائیںگے، جہاں نہ صرف ہندوستان بلکہ چین، جاپان، ویتنام، فرانس اور امریکہ جیسے دیگر ممالک سے بھی طلبہ تعلیم کے حصول کے لیے بہار آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بہار میں نالندہ یونیورسٹی کی تاریخ افسانوی اور تاریخی ہے۔ اس وقت چین، جاپان، ویتنام، کوریا، جرمنی اور فرانس جیسے ممالک سے لوگ نالندہ یونیورسٹی میں پڑھنے کے لیے بہار آتے تھے اور آج بھی ان ممالک کے لوگ بہار آتے ہیں، لیکن صرف سیاحوں کے طور پر آرہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نفرت کے بازار میں محبت کی دکان کھولی ہے۔ یہ ملک نفرتوں کی نہیں بلکہ بھائی چارے اور محبت کی سرزمین ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹرا، مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ میں ووٹ چوری سے حکومتیں بنتی ہیں اور انہوں نے اس ووٹ چوری کا پردہ فاش کرکے دکھایا کہ کس طرح ایک خاتون نے 100 ووٹ ڈالے۔ انہوں نے کہا کہ بہار حکومت بھی ووٹ چرانے کی کوشش کر رہی ہے۔ ایسے میں ووٹ چوری کو روکنا سب کی ذمہ داری ہے۔ بہار کے لوگ ہوشیار ہیں اور پولنگ بوتھ پر ان کی کوششوں کو ناکام کر دینا ہے۔

انتخابی میٹنگ کو پورنیہ کے ایم پی راجیش رنجن عرف پپو یادو، امیدوار عابد الرحمن، فاربس گنج سے کانگریس لیڈر منوج وشواس، کانگریس کے ضلع صدرشاداحمد، آر جے ڈی کے ضلع صدر اویناش آنند اور دیگر لیڈران نے بھی خطاب کیا۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Afzal Hassan


 rajesh pande