
نئی دہلی، 4نومبر(ہ س)۔ عام آدمی پارٹی کے دہلی صوبائی کنوینر سورَبھ بھرادواج نے ووٹر لسٹ میں جعلسازی کرنے پر بی جے پی پر سخت حملہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت کے ڈی این اے میں جعلسازی شامل ہے۔ ملک کو بچانے کے لیے عوام کو جمہوری اور قانونی طریقوں سے آواز اٹھانی پڑے گی۔ انہوں نے کہا کہ چندی گڑھ میئر کے انتخاب میں جعلسازی کی گئی اور وہ معاملہ سپریم کورٹ میں پکڑا گیا۔ آلودگی نے پوری دہلی کو جکڑ رکھا ہے مگر بی جے پی نے اے کیو آئی کے اعداد و شمار میں کھلم کھلا جعلسازی کی۔ یمنا گندی ہے، آلودگی سے تڑپ رہی ہے، مگر انہوں نے جعلسازی کر کے نقلی یمنا بنا دی۔ اسی طرح دہلی کے انتخابات میں بھی انہوں نے ووٹر لسٹ میں جعلسازی کی۔ جب بھی موقع ملتا ہے، یہ لوگ جعلسازی پر اتر آتے ہیں۔
جمعرات کو سورَبھ بھرادواج نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومتوں کے ڈی این اے میں جعلسازی ہے۔ جہاں موقع ملتا ہے، یہ دھوکہ دینے سے پہلے ایک بار بھی نہیں سوچتے۔ چندی گڑھ کے میئر کے انتہائی چھوٹے انتخاب میں بھی ان کے لگائے گئے صدراتی افسر نے سی سی ٹی وی کیمرے کے سامنے جعلسازی کی، جسے سپریم کورٹ نے پکڑا۔ اس کے باوجود انہیں شرم نہ آئی۔ سورَبھ بھرادواج نے کہا کہ پورا دہلی کھانس رہا ہے۔ میٹرو میں سفر کرنے والے یا کسی گھر میں دیکھ لیا جائے تو کوئی نہ کوئی بیمار مل جاتا ہے۔ آج دہلی میں ہر آدمی کھانس رہا ہے۔ اس کے باوجود انہوں نے اے کیو آئی کے ڈیٹا میں بھی کھل کر جعلسازی کی ہے۔ یمنا ان سے صاف نہیں ہوئی۔ یمنا کے اندر سیور بہ رہے ہیں اور انہوں نے نقلی یمنا بنا دی ہے۔ سورَبھ بھرادواج نے کہا کہ جعلسازی کرنے کے معاملے میں بھارتیہ جنتا پارٹی والے ماہر ہیں۔ وہ الیکشن کمیشن کے اندر بھی جعلسازی کر رہے ہوں گے۔ وہ ای وی ایم مشینوں میں بھی جعلسازی کر رہے ہوں گے۔ ووٹر رول میں بھی کر رہے ہوں گے۔ جہاں ان کی تھوڑی بھی چلے گی وہاں یہ جعلسازی کریں گے۔ ان لوگوں کو جعلسازی پکڑ میں آنے کے بعد بھی معافی مانگنے کی روایت نہیں۔ وہ اسے چانکیہ نیتی کا نام دیتے ہیں۔سورَبھ بھرادواج نے کہا کہ دہلی اسمبلی انتخابات کے وقت اروند کیجریوال نے بتایا تھا کہ 6000 ووٹر کے نام کاٹنے کے لیے آخری وقت میں درخواستیں آئیں تھیں۔ ساتھ ہی، نئے ووٹوں کو شامل کرنے کی اپلیکیشن بھی آئی۔ ایک انتخاب سے دوسرے انتخاب تک اروند کیجریوال کی اسمبلی میں ووٹرز 148000 سے کم ہو کر 108000 رہ گئے۔سورَبھ بھرادواج نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا: وہ 42000 ووٹر کہاں گئے؟ وہ کہاں غائب ہو گئے؟ بی جے پی والے جعلسازی کر رہے ہیں۔ اور ان کی جعلسازیوں کو روکنے کے لیے نہ سپریم کورٹ مدد کرے گا، نہ آپ کا الیکشن کمیشن۔ عوام کو ہی جمہوری طریقوں سے آواز اٹھانی پڑے گی۔ گھر سے نکلنا پڑے گا، ورنہ یہ لوگ ملک برباد کر دیں گے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Md Owais Owais