دہلی میں ڈینگو سے دو اموات کی ذمہ دار بی جے پی کی زیرِ اقتدار ایم سی ڈی:انکش نارنگ
نئی دہلی، 5نومبر(ہ س)۔ عام آدمی پارٹی کے دہلی میونسپل کارپوریشن میں قائدِ حزبِ اختلاف انکش نارنگ نے دہلی میں بڑھتی ہوئی فضائی آلودگی اور موسمی بیماریوں کو لے کر بی جے پی حکومت پر شدید حملہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے چاروں انجن مل کر بھی د
دہلی میں ڈینگو سے دو اموات کی ذمہ دار بی جے پی کی زیرِ اقتدار ایم سی ڈی:انکش نارنگ


نئی دہلی، 5نومبر(ہ س)۔

عام آدمی پارٹی کے دہلی میونسپل کارپوریشن میں قائدِ حزبِ اختلاف انکش نارنگ نے دہلی میں بڑھتی ہوئی فضائی آلودگی اور موسمی بیماریوں کو لے کر بی جے پی حکومت پر شدید حملہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے چاروں انجن مل کر بھی دہلی میں آلودگی اور موسمی بیماریوں پر قابو پانے میں ناکام ثابت ہوئے ہیں۔ ساتھ ہی دہلی میں ڈینگو اور ملیریا کا قہر بھی بڑھا ہے۔ بی جے پی کی ایم سی ڈی کی جانب سے 6 اکتوبر کے بعد 3 نومبر کو جاری کی گئی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ دہلی میں ڈینگو کے 300، ملیریا کے 200 اور چکن گونیا کے 60 نئے کیسز سامنے آئے ہیں، جبکہ ڈینگو سے دو افراد کی موت بھی واقع ہوئی ہے۔ اگر بی جے پی حکومت نے وقت پر ایم ٹی ایس ملازمین کی ہڑتال ختم کرا دی ہوتی تو دہلی میں ڈینگو اور ملیریا کے اتنے کیسز نہ بڑھتے۔انکش نارنگ نے کہا کہ آلودگی کے اعداد و شمار چھپانے کے بعد اب بی جے پی حکومت نے ڈینگو، ملیریا اور چکن گونیا جیسی مچھروں سے پھیلنے والی بیماریوں کی رپورٹ بھی دبا دی ہے۔ تین ہفتے بعد 3 نومبر تک کی جو رپورٹ جاری کی گئی ہے، اس سے پہلے آخری رپورٹ 6 اکتوبر کو آئی تھی۔ یعنی بی جے پی نے پورے ایک ماہ کی رپورٹ غائب کر دی۔ اس دوران ڈینگو کے 300، ملیریا کے 200 اور چکن گونیا کے 60 نئے کیسز سامنے آئے۔ یہ پچھلے پانچ برسوں میں سب سے زیادہ اعداد و شمار ہیں۔انکش نارنگ نے کہا کہ بی جے پی کے پاس ان بیماریوں کو روکنے کا نہ کوئی منصوبہ ہے، نہ کوئی حکمتِ عملی اور نہ ہی کوئی بیداری مہم۔ الٹا یہ لوگ اعداد و شمار بھی چھپا رہے ہیں۔ انہوں نے عام آدمی پارٹی کے دورِ حکومت کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ اروند کیجریوال نے 10 ہفتے، 10 منٹ، 10 اتوار کے نام سے ایک مہم چلائی تھی جس کے تحت عوام میں بیداری لائی جاتی تھی۔ لوگوں کو سکھایا جاتا تھا کہ پودوں میں جمع پانی ہٹا دیں، بالٹیوں کو بار بار خالی کریں اور ٹینکوں میں لاروا نہ پھیلنے دیں۔ لیکن بی جے پی کی دہلی حکومت اور ایم سی ڈی نے ایک بھی بیداری مہم نہیں چلائی۔ کسی بھی مہم میں عوام، آر ڈبلیو اے یا مارکیٹ ایسوسی ایشنز کو شامل نہیں کیا گیا۔ بغیر بیداری کے عوام اپنے گھروں کے آس پاس پانی جمع ہونے سے کیسے بچیں گے؟ مچھروں سے کیسے نمٹیں گے؟انکش نارنگ نے کہا کہ بی جے پی کے پاس نہ صحت کا کوئی مضبوط نظام ہے، نہ بچا¶ کی کوئی تیاری۔ نتیجہ یہ ہے کہ ڈینگو سے دو اموات ہو چکی ہیں، جو برسوں میں پہلی بار ہوا ہے۔ ابھی تو کئی اموات اور کیسز چھپائے جا رہے ہیں۔ دہلی کی حالت آلودگی کی طرح بدتر ہو چکی ہے۔ یہ لوگ نہ آلودگی پر قابو پا رہے ہیں، نہ بیماریوں پر۔ بی جے پی اور ان کے میئر کو شرم آنی چاہیے۔انکش نارنگ نے کہا کہ میئر راجہ اقبال سنگھ کے تکبر کی وجہ سے ایم ٹی ایس ملازمین 33 دنوں تک ہڑتال پر رہے۔ اس دوران فوگنگ رکی رہی، لاروا چیکنگ بند رہی، اور دہلی کی عوام کو خمیازہ بھگتنا پڑا۔ ملیریا، ڈینگو، چکن گونیا کا پھیلا¶ بڑھ گیا، لوگ مرتے رہے، مگر میئر کے پاس مسئلے کے حل کے لیے 10 منٹ بھی نہیں تھے۔ آج دہلی کی عوام بی جے پی حکومت کی ناکامی کا خمیازہ بھگت رہی ہے۔ ڈینگو اور ملیریا کے عذاب میں مبتلا عوام کو دو اموات کا دکھ سہنا پڑ رہا ہے۔انکش نارنگ نے کہا کہ اخلاقی بنیادوں پر میئر راجہ اقبال سنگھ کو استعفیٰ دے دینا چاہیے، کیونکہ ان کے دورِ کار میں پچھلے پانچ سالوں کا سب سے زیادہ اعداد و شمار سامنے آئے ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ بی جے پی اب کوئی بیداری مہم چلائے گی، عوام کو آگاہ کرے گی تاکہ سب مل کر ایم سی ڈی کے ساتھ ان بیماریوں سے مقابلہ کر سکیں۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Md Owais Owais


 rajesh pande