
آل انڈیا یونانی طبّی کانگریس کی تعزیتی نشست کا انعقادنئی دہلی، 5 نومبر(ہ س)۔
آل انڈیا یونانی طبی کانگریس فارمیسی ونگ کی جانب سے زیرصدارت حکیم ارباب الدین (صدر دواخانہ) دریاگنج، نئی دہلی میں ایک تعزیتی نشست کا انعقاد ہوا۔ انہوں نے کہا کہ آج کے دور میں سب سے بڑا مسئلہ معاملات میں خرابی کا ہے اور حکیم آفتاب عالم مرحوم کے اندر معاملات کو ٹھیک سے نبھانے کا ہنر تھا۔ یہی وجہ تھی کہ وہ آل انڈیا یونانی طبی کانگریس میں سبھی کے نور نظر بن گئے تھے۔ اس موقع پر آل انڈیا یونانی طبی کانگریس کے سکریٹری جنرل ڈاکٹر سیّد احمد خاں نے حکیم آفتاب عالم کے انتقال پر ایک قرار داد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ حکیم آفتاب عالم اوصاف حمیدہ سے لبریز تھے۔ انہوں نے آل انڈیا یونانی طبی کانگریس کی تحریک میں نمایاں کردار نبھایا اور ایک باکردار شخصیت کے طور پر اپنی پہچان بنائی۔ یونانی اپچار- جنتا کے دوار، مشن 2025 کے تحت آل انڈیا یونانی طبی کانگریس کے 100 ویں کیمپ کا اہتمام نہرو وِہار، نئی دہلی میں نوجوان لیڈر علیم انصاری کی مدد سے کیا تھا جس میں دو ہزار سے زائد افراد نے استفادہ کیا تھا اور اس کیمپ میں افتتاحی پروگرام کے دوران ہر دلعزیز لیڈر سابق ایم ایل اے حسن احمد نے کہا کہ طب یونانی کے حوالے سے اتنے بڑے مفت کیمپ میں حاضری دے کر میں بے حد متاثر ہوں۔ یہ قابل رشک کارنامہ ہے۔ آن لائن پیغام میں لندن سے آل انڈیا یونانی طبی کانگریس کے قومی صدر پروفیسر مشتاق احمد اور کینیڈا سے آل انڈیا یونانی طبی کانگریس کے سینئر قومی نائب صدر ڈاکٹر ایس ایم حسین نے بھی اپنے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ایک مخلص و معتبر رفیق کھودیا۔ اس موقع پر ڈاکٹر عزیر بقائی، حکیم نعیم رضا، ڈاکٹر شکیل احمد میرٹھی، ڈاکٹر غیاث الدین صدیقی نے بھی اظہار خیال کیا۔تعزیتی نشست میں بڑے پیمانے پر لوگوں نے شرکت کی جن میں ڈاکٹر الیاس مظہر حسین، ڈاکٹر ذکی الدین، ڈاکٹر محمود عالم، ڈاکٹر الطاف احمد، ڈاکٹر شکیل ہاپوڑی، ڈاکٹر فہیم ملک، ڈاکٹر سیّد منصور جمال کاظمی، ڈاکٹر اطہر محمود، ڈاکٹر فیضان احمد صدیقی، حکیم محمد مرتضیٰ دہلوی، حکیم محمد نوشاد، ابوالوفا اعظمی، لئیق احمد، محمد اسد ابن ا?فتاب عالم، نریندر کمار، محمد اویس، اسرار احمد اجینی، ندیم عارف اور محمد عمران قنوجی وغیرہ اہم شخصیات شامل ہیں۔ تعزیتی نشست دعائے مغفرت کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Md Owais Owais