حیدرآباد سے تعلق رکھنے والی ورجینیا کی پہلی مسلمان لیفٹیننٹ گورنر بنیں غزالہ ہاشمی
نیویارک،05نومبر(ہ س)۔ہندنژاد ڈیموکریٹ امیدوار زہران ممدانی جہاں نیویارک کے پہلے میئر بننے کا اعزاز حاصل کیا وہیں بھارت کے شہر حیدرآباد سے تعلق رکھنے والی غزاز ہاشمی ورجینیا کی پہلی مسلم خاتون لیفٹیننٹ گورنر بن گئی ہیں۔ انھوں نے رپبلکن امیدوار جان ر
حیدرآباد سے تعلق رکھنے والی ورجینیا کی پہلی مسلمان لیفٹیننٹ گورنر بنیں غزالہ ہاشمی


نیویارک،05نومبر(ہ س)۔ہندنژاد ڈیموکریٹ امیدوار زہران ممدانی جہاں نیویارک کے پہلے میئر بننے کا اعزاز حاصل کیا وہیں بھارت کے شہر حیدرآباد سے تعلق رکھنے والی غزاز ہاشمی ورجینیا کی پہلی مسلم خاتون لیفٹیننٹ گورنر بن گئی ہیں۔ انھوں نے رپبلکن امیدوار جان ریڈ کو شکست دے کر ورجینیا میں لیفٹیننٹ گورنر کی نشست جیت لی ہے۔غزالہ کی ساتھی ایبیگیل سپینبرگ نے گورنر کی سیٹ جیت کر ورجینیا کی پہلی خاتون گورنر بننے کا اعزاز حاصل کیا ہے۔غزالہ 15ویں ڈسٹرکٹ کی نمائندگی کرتے ہوئے ورجینیا سے سینیٹ الیکشن جیتنے والی پہلی مسلمان اور پہلی جنوبی ایشیائی امریکی خاتون ہیں۔انھوں نے سنہ 2019 میں امریکی سیاست میں قدم رکھا تھا اور ایک ایسی ریاست میں حیران کر دینے والی فتح حاصل کی جسے رپبلکن پارٹی کا قلعہ سمجھا جاتا تھا۔پانچ سال بعد سنہ 2024 میں انھیں سینیٹ کی تعلیم اور صحت کمیٹی کی سربراہ نامزد کیا گیا تھا۔این بی سی کے مطابق غزالہ نے جیت کے بعد اپنے حامیوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا: ’ہم نے مل کر ایک نیا تاریخی راستہ بنایا ہے۔‘خیال رہے کہ بھارت کے شہر حیدرآباد میں 1964 میں پیدا ہونے والی غزالہ چار سال کی عمر میں اپنے والدین تنویر اور ضیا ہاشمی کے ساتھ امریکی ریاست جارجیا آئی تھیں۔غزالہ ہاشمی کی ویب سائٹ کے مطابق وہ چار سال کی عمر میں اپنی والدہ اور بڑے بھائی کے ساتھ بھارت سے امریکہ پہنچیں اور جارجیا میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کرنے کی کوششوں میں مشغول اپنے والد کے پاس جا کر آباد ہوئیں۔ان کے والد ضیا ہاشمی انٹرنیشنل ریلیشنز (بین الاقوامی تعلقات) میں پی ایچ ڈی کر رہے تھے اور اپنی یونیورسٹی میں تدریسی کریئر کا آغاز کرنے والے تھے۔غزالہ نے ایک ایسے وقت میں ایک چھوٹے سے کالج ٹاون میں پرورش پائی جب عوامی سکولوں میں نسلی تفریق ختم کی جا رہی تھی۔غزالہ سنہ 1991 میں شادی کے فوراً بعد اپنے شوہر اظہر رفیق کے ساتھ رچمنڈ کے علاقے میں منتقل ہو گئیں۔غزالہ کی ویب سائٹ کے مطابق انھوں نے تقریباً 30 سال تدریس کے شعبے میں گزارے، پہلے یونیورسٹی آف رچمنڈ میں اور پھر رینالڈز کمیونٹی کالج میں۔رینالڈز میں انھوں نے تدریس و تعلیم میں بہترین کارکردگی کے مرکز سی ای ٹی ایل کی بانی ڈائریکٹر کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔ غزالہ اور اظہر کی دو بڑی بیٹیاں ہیں جو چیسٹر فیلڈ کاونٹی کے پبلک سکولوں اور یونیورسٹی آف ورجینیا سے فارغ التحصیل ہیں۔نومبر سنہ 2019 میں پہلی بار عوامی عہدے کے لیے منتخب ہو کر غزالہ نے رپبلکن امیدوار کے خلاف غیر متوقع کامیابی حاصل کی اور اس طرح کئی برسوں بعد پہلی بار ڈیموکریٹس کو وہاں اکثریت ملی اور سیاسی حلقوں میں ان کا چرچا ہونے لگا۔اس کے بعد سنہ 2024 میں اپنے ڈیموکریٹ ساتھیوں کے اعتماد کے باعث انھیں سینیٹ کی تعلیم اور صحت کی کمیٹی کی چیئرپرسن کے طور پر نامزد کیا گیا۔این ڈی ٹی وی کی ایک رپورٹ کے مطابق غزالہ کے والد ضیا علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طالب علم رہے ہیں۔ انھوں نے وہاں سے ایم اے اور ایل ایل بی کی ڈگریاں حاصل کیں جبکہ ان کی والدہ تنویر ہاشمی نے عثمانیہ یونیورسٹی کے ویمنز کالج سے بی اے اور بی ایڈ کی تعلیم حاصل کی ہے۔امریکہ کے سابق صدر براک اوباما نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ڈیموکریٹس کی جیت کو خوش آئند قرار دیا ہے۔ انھوں نے لکھا:’آج رات جیتنے والے تمام ڈیموکریٹک امیدواروں کو مبارکباد۔ یہ ایک یاد دہانی ہے کہ جب ہم مضبوط مستقبل کے حوالے سے ایسے رہنماو¿ں کے ارد گرد اکٹھے ہوتے ہیں جو اہم مسائل کی پرواہ کرتے ہیں تو ہم جیت سکتے ہیں۔ ہمارے پاس ابھی بھی کافی کام باقی ہیں، لیکن مستقبل تھوڑا سا روشن نظر آتا ہے۔‘ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande