
ڈھاکہ، 5 نومبر (ہ س)۔بنگلہ دیش کی فوج کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے بدھ کو زور دے کر کہا کہ فوج ملک میں بروقت، آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کی منتظر ہے، جس کے بعد وہ بیرکوں میں واپس آجائے گی۔
آرمی کی ٹریننگ اینڈ ڈاکٹرائن کمانڈ (اے آر ٹی ڈی او سی) کے جنرل آفیسر کمانڈنگ (جی او سی) لیفٹیننٹ جنرل ایم ڈی مین الرحمان نے یہاں آرمی ہیڈ کوارٹرز میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران یہ بیان دیا۔ انہوں نے کہا کہ فوج بھی عام لوگوں کی طرح ملک میں بروقت، آزادانہ، منصفانہ اورشفاف انتخابات کی منتظر ہے جس کے بعد وہ بیرکوں میں واپس چلی جائے گی۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ گزشتہ 15 ماہ سے بیرکوں سے دور رہنے کی وجہ سے فوج کی تربیتی سرگرمیاں متاثر ہوئی ہیں۔
لیفٹیننٹ جنرل رحمان نے کہا کہ ’ہم 15 ماہ سے بیرکوں سے باہر ہیں، اگر ہمیں انتخابات کے بعد مزید رہنا پڑا تو ہماری تربیتی سرگرمیاں متاثر ہو جائیں گی۔ ہمیں امید ہے کہ انتخابات سے ملک میں استحکام آئے گا، امن و امان کی صورتحال میں بہتری آئے گی۔ انتخابات کے بعد فوج واپس بیرکوں میں آئے گی۔اہم بات یہ ہے کہ ان کا یہ بیان ایک عبوری حکومت کی قیادت میں ہونے والے آئندہ قومی انتخابات کی تیاریوں کے درمیان آیا ہے، جہاں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے فوج کو تعینات کیا گیا ہے۔ شیخ حسینہ کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے، فوج سڑکوں پر آئی ہے، لیکن اب، انتخابی عمل کے ساتھ، اس کی واپسی کے مطالبات تیز ہو گئے ہیں۔
دریں اثنا، لیفٹیننٹ جنرل رحمان نے کہا کہ مسلح افواج کو تربیت اور دفاع جیسے اپنے بنیادی فرائض پر توجہ دینے کی اجازت ہونی چاہیے۔ مین الرحمان کو حال ہی میں 24ویں انفنٹری ڈویژن کے جی او سی سے ترقی دے کر اے آر ٹی ڈی سی کی کمان دی گئی۔ ماہرین کا خیال ہے کہ یہ بیان فوج کی غیر جانبداری اور جمہوریت کی بحالی کے لیے ایک مثبت اشارہ ہے۔عبوری حکومت نے ملک میں آئندہ سال فروری تک انتخابات کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan