
نئی دہلی،10نومبر(ہ س)۔
سینٹر فار ٹریننگ اینڈ اکیڈمک گائیڈنس کی جانب سے میوات کے چار اسکولوں کے دسویں اور بارہویں جماعت کے طلبہ کے لیے How to Face Exams کے عنوان پر پانچ رہنما سیشنز کا انعقاد کیا گیا۔یہ پہل ایسے وقت میں کی گئی ہے جب اخبار دی ہندو کی ایک رپورٹ کے مطابق ہریانہ کا ضلع نوح، مئی میں جاری ہونے والے ریاستی تعلیمی بورڈ کے امتحانی نتائج میں سب سے نچلے درجے پر رہا۔ دسویں جماعت کے بعد 45 فیصد طلبہ کے تعلیم چھوڑ دینے کی شرح کے ساتھ، حکام نے نقل کے رجحان کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے، اساتذہ عملے کی کمی کی شکایت کرتے ہیں، جبکہ والدین ریاست میں روزگار کے محدود مواقع کے پیش نظر تعلیم کی اہمیت پر سوال اٹھا رہے ہیں۔
ان چیلنجوں کے پیشِ نظر، سی ٹی اے جی کے ان سیشنز کا مقصد طلبہ کو امتحانات کی بہتر تیاری، وقت کے مو¿ثر انتظام اور امتحانی دباو¿ پر قابو پانے کی عملی حکمتِ عملیوں سے روشناس کرانا تھا۔ ان سیشنز میں شامل اسکولوں میں ملاب پبلک اسکول (ملاب)، نیشنل پبلک سینئر سیکنڈری اسکول (اکھیرا)، سن سٹی سینئر سیکنڈری پبلک اسکول (بھادس) اور ہریانہ سینئر سیکنڈری اسکول (فیروزپور جھرکہ) شامل تھے۔مسٹر فیضی رحمان، مسٹر اسد رحمان، اور مسٹر گلفان خان نے Resource Persons کے طور پر خدمات انجام دیں اور طلبہ کے ساتھ تعلیمی و تربیتی گفتگو کی۔کل 213 طلبہ نے ان پانچ سیشنز میں حصہ لیا جن کا مقصد طلبہ میں اعتماد، نظم و ضبط، اور مثبت تعلیمی رویہ پیدا کرنا تھا۔سی ٹی اے جی کا یہ اقدام میوات جیسے پسماندہ خطے میں تعلیمی معیار کو بلند کرنے اور طلبہ کی رہنمائی کے ذریعے تعلیمی حوصلہ افزائی کے لیے اس کے عزم کا مظہر ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan