جامعہ ملیہ اسلامیہ کے شعیب خان یو اے ای کی نیشنل کرکٹ ٹیم اور ایشیا رائزنگ اسٹارس ٹورنامنٹ کے لیے منتخب ہوئے
نئی دہلی،10نومبر(ہ س)۔جامعہ ملیہ اسلامیہ کے سابق طالب علم شعیب خان جنہو ں نے اسکول کی تعلیم اور گریجویشن جامعہ ملیہ اسلامیہ سے کیا تھا اور انٹر یونیورسٹی کرکٹ چمپئن شپ میں یونیورسٹی کی نمائندگی کی تھی،انہیں آئندہ آئی سی سی سی ڈبلیو سی لیگ میں حصہ ل
جامعہ ملیہ اسلامیہ میں اینٹی مائیکروبائیل ریسسٹینس کے موضوع پر دوروزہ قومی کانفرنس کا انعقاد


نئی دہلی،10نومبر(ہ س)۔جامعہ ملیہ اسلامیہ کے سابق طالب علم شعیب خان جنہو ں نے اسکول کی تعلیم اور گریجویشن جامعہ ملیہ اسلامیہ سے کیا تھا اور انٹر یونیورسٹی کرکٹ چمپئن شپ میں یونیورسٹی کی نمائندگی کی تھی،انہیں آئندہ آئی سی سی سی ڈبلیو سی لیگ میں حصہ لینے کے لیے یو اے ای کرکٹ ٹیم میں منتخب کرلیا گیا ہے۔انہوں نے اپنے کرکٹ کے سفر کا آغاز جامعہ میں ٹین پلس ٹو میں اسکول کی تعلیم کے دوران دوہزار چودہ میں کیا تھا اور جناب ذیشان وصی اور جناب عدیل احمد کے زیر نگرانی تربیت حاصل کی تھی۔قابل ذکر ہے کہ جناب عدیل کرکٹ کے ساتھی اور ہندوستانی بلے باز ویریندر سہواگ کے دوست رہے ہیں۔

دوہزار سولہ میں شعیب خان کو یونیورسٹی ٹیم میں جگہ ملی جہاں انہوں نے کوچ جناب سنجے گل کی نگرانی اور اس وقت کے کرکٹ صدر پروفیسر نفیس احمد کی منٹورشپ میں نارتھ زون انٹر یونیورسٹی ٹورنامنٹ میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کی نمائندگی کی۔دوہزار سولہ میں انہوں نے بہار کرکٹ ایسوسی ایشن میں خود کو رجسٹر کرالیا جب اس نے بی سی سی آئی سے قومی ٹورنامنٹ کے انعقاد کی منظوری حاصل کی تھی۔انہوں نے ایسو سی ایشن آف انڈین یونیورسٹیز(اے آئی یو) کے منعقدہ انٹر یونیورسٹی کے لگاتار تین انٹر یونیورسٹی کرکٹ ٹورنامنٹ کھیلے یعنی جامعہ ملیہ اسلامیہ،نئی دہلی کے لیے نارتھ زون انٹر یونیورسٹی کرکٹ کے دو سیزن (دوہزار سترہ اور دوہزار اٹھارہ)اور مگدھ یونیورسٹی،بودھ گیا کے لیے ایسٹ زون انٹر یونیورسٹی کرکٹ کے لیے ایک سیزن (دوہزار انیس) کھیلا ہے۔ شعیب نے متعدد تیز رفتار سنچریاں بنائی ہیں جن سے انہیں دہلی این سی آر کی کارپوریٹ ٹیم کا پسندید ہ بنادیا تھا۔کولاز،یوفلیکس اور ایف سی آئی وہ بڑے کارپوریٹ ہاو¿سیس ہیں جنہوں نے انہیں اپنی طرف سے کھیلنے کے لیے ہائر کیا تھا۔

دوہزار اکیس میں شعیب اپنے کرکٹ کے پیشہ ورانہ سفر کو جاری رکھنے کے لیے یونائٹیڈ عرب امارات (یو اے ای) چلے گئے۔شارجہ میں مقیم رہ کر انہو ں نے امارات کرکٹ بورڈ (ای سی بی) سے ملحقہ ٹورنامنٹ بشمول امارات ڈی ففٹی، ڈی ٹوینٹیاور ڈی ٹین مقابلوں میں شریک ہونا شروع کیا جہاں انہوں نے یو اے ای کی سات امارات میں سے ایک اجمان کرکٹ کونسل کی نمائندگی کی۔ متعدد سیزن میں شعیب کی لگاتار بہترین کارکردگی نے انہیں یو اے ای گھریلو سرکٹ میں ایک مقبول کھلاڑی بنادیا۔اپنے چار سالہ (دوہزار اکیس سے دوہزار پچیس) کے دوران اہم مقامات پر ٹورنامنٹ کھیلے جیسے دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹڈیم، شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم اور آئی سی سی اکیڈمی،دبئی۔ستمبر دوہزر پچیس میں شعیب کو دبئی کیپیٹلس (یو اے ای فرینچائزی آف دہلی کیپیٹل،آئی پی ایل) نے اپنے ابھرتے کھلاڑی کو ڈولپمنٹ ٹورنامنٹ کے لیے منتخب کیا۔گر چہ یکم اکتوبر دوہزار پچیس کومنعقدہ نیلامی آئی ایل ٹی ٹوینٹی میں وہ منتخب نہیں ہوئے ان کے لیے قسمت نے کچھ اور ہی منصوبہ بنارکھا تھا،چند ہی ہفتوں بعد چوبیس اکتوبر دوہزار پچیس کو انہیں آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ لیگ ٹو (دوہزار چوبیس۔دوہزار پچیس) ٹرائی سیریز جس میں نیپال، یو ایس اے اور یواے ای شامل تھیں یو اے ای ٹیم کی جانب سے کھیلنے کے لیے سب سے پہلی نیشنل کال آئی۔یہ مقابلے دبئی میں چھبیس اکتوبر سے پانچ نومبر دوہزار پچیس کے درمیان ہونے تھے۔یو اے ای نے ہندوستان میں منعقد ہونے والے آئی سی سی ٹی ٹوینٹی ورلڈ کپ دوہزار چھبیس کے لیے کوالیفائی کرلیا ہے جس میں شعیب کو ایک مربتہ پھر کرکٹ کے سب سے بڑے اسٹیج پر ملک کی نمائندگی کرنے کا موقع ملے گا۔ابھی حال ہی میں شعیب خان کو دوحہ قطر میں نومبر دوہزار پچیس میں منعقد ہونے والے ایشیا کپ رائزنگ اسٹار ٹورنامنٹ کے لیے بھی منتخب کیا گیا ہے۔شعیب نے اپنی اس کامیابی کے لیے جامعہ سے وابستگی کو اس کا سہرا دیا ہے جس نے ان کی تکنیکی اور ذہنی نظم و ضبط کو بنیا د تعمیر کی ہے۔جامعہ کے کرکٹ گراو¿نڈ سے بین الاقوامی سطح پر ان کے کرکٹ کے سفر سے ان کا عزم، انکسار اور سخت محنت میں یقین اجاگر ہوتاہے جب انہیں اچھے مینٹور ملے جس سے خواب شرمندہ تعبیر ہوسکتے ہیں۔شیخ الجامعہ،جامعہ ملیہ اسلامیہ پروفیسر مظہر آصف نے ان کی کامیابی پر انہیں پرخلوص مبارک دی اور ’شعیب کی سخت محنت،اپنے کام کے تئیں وقف ہونے کا جذبہ اور کرکٹ کے لیے ان کے جنون نے ان کو منزل دلایا ہے۔شعیب کا انتخاب ان کی غیر معمولی مہارت اور مستقل مزاجی کی دلیل ہے اور ان کی کامیابی کی کہانی ان کے مادر علمی،جامعہ ملیہ اسلامیہ میں نوجوان صلاحیتیوں کو مہمیز کرنے کا کام کرے گی۔دعا ہے کہ اس شان دار سفر کا آغاز کامیابی اور فخر سے بھر جائے۔“پروفیسر محمد مہتاب عالم رضوی، مسجل،جامعہ ملیہ اسلامیہ نے یو اے ای کی قومی ٹیم میں شعیب کے انتخاب کی تعریف کی اور کہا ”نظم و ضبط، توجہ اور ٹیم ورک کی وجہ سے شعیب کو یہ غیر معمولی موقع ملا ہے۔“ انہیں ان کی شان دار کامیابی پر مبارک باد دیتے ہوئے پروفیسر رضوی نے مزید کہاکہ ”یہ انتخاب اسپورٹ سے وابستہ ہمارے نوجوانوں کے غیر متزلزل عہدکو اجاگر کرتاہے۔میں انہیں ان کے آئندہ مقابلوں کے لیے اور ان کے مستقبل کے کیریئر کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتاہوں۔دعا ہے کہ وہ جامعہ کو مزید سرخ رو کریں اور زیادہ اعزازات و اکرامات جیتیں۔“

پروفیسر نفیس احمد،اعزازی ڈائریکٹر، گیمز اینڈ اسپورٹس جامعہ ملیہ اسلامیہ نے جامعہ کے لیے ناموری اور نیک نامی کا باعث ہونے پر شعیب کی محنت اور لگن کی تعریف کی۔زیادہ اہم بات یہ ہے کہ پروفیسر نفیس، جامعہ میں شعیب کے کرکٹ کھیلنے کے زمانے میں ان کے مینٹوربھی تھے۔ پروفیسر نفیس نے فون پر انہیں مزید کامیابیوں کے لیے تحریک دی اور شان دار عزم اور سنجیدہ کوششوں کو جاری رکھ کر جامعہ کے ہرفرد کو ناز اں محسوس کرانے کی بھی ترغیب دلائی۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Md Owais Owais


 rajesh pande