انٹیلی جنس افسران پر مشتمل اعلی سطحی وفد نے سرحد کا دورہ کیا
جموں, 28 اکتوبر (ہ س)۔ مختلف سیکورٹی و انٹیلی جنس اداروں کے افسران پر مشتمل ایک اعلیٰ سطحی مشترکہ وفد نے سرحد پر واقع بارڈر آؤٹ پوسٹ اوکٹری کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے سرحدی نگرانی کے لیے تعینات بنیادی ڈھانچے اور جدید تکنیکی نظامات کا تفصیلی جائزہ
LoC


جموں, 28 اکتوبر (ہ س)۔ مختلف سیکورٹی و انٹیلی جنس اداروں کے افسران پر مشتمل ایک اعلیٰ سطحی مشترکہ وفد نے سرحد پر واقع بارڈر آؤٹ پوسٹ اوکٹری کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے سرحدی نگرانی کے لیے تعینات بنیادی ڈھانچے اور جدید تکنیکی نظامات کا تفصیلی جائزہ لیا۔ یہ دورہ بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) کی جانب سے جاری سول۔ملٹری فیوژن کیپسول کے تحت منعقد کیا گیا۔

سرکاری ترجمان کے مطابق، سچیت گڑھ سیکٹر میں منعقدہ اس مشترکہ دورے کا مقصد شرکاء کو بی ایس ایف کے ہمہ جہت کردار سرحدی حفاظت، انتظام و انصرام اور دیگر سیکورٹی ایجنسیوں کے ساتھ مؤثر ہم آہنگی سے واقف کرانا تھا۔

اس موقع پر فوج، بی ایس ایف، سنٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف)، انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) اور جموں و کشمیر پولیس کے افسران شریک ہوئے۔ بی ایس ایف کے حکام نے ایک جامع آپریشنل بریفنگ پیش کی، جس میں فورس کی سرحدی نگرانی، انسدادِ دراندازی کے اقدامات اور سرحدی آبادی سے متعلق انتظامی پہلوؤں پر روشنی ڈالی گئی۔

ترجمان نے بتایا کہ یہ دورہ مختلف اداروں کے درمیان علم و تجربے کے تبادلے کا ایک مؤثر پلیٹ فارم ثابت ہوا، جس سے شرکاء کو حساس اور متحرک سرحدی ماحول میں پیش آنے والے چیلنجوں اور ان کے انتظامی پہلوؤں کو بہتر طور پر سمجھنے کا موقع ملا۔

انہوں نے کہا کہ یہ سرگرمی تمام متعلقہ اداروں کے درمیان دیرپا تعاون، ہم آہنگی اور اعتماد سازی کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے تاکہ سرحدی علاقوں میں امن و استحکام برقرار رکھا جا سکے۔

ترجمان کے مطابق، سول۔ملٹری فیوژن کیپسول کا بنیادی مقصد سول انتظامیہ، سیکورٹی فورسز اور انٹیلی جنس اداروں کے مابین باہمی ربط، تعاون اور ادارہ جاتی اشتراکِ عمل کو فروغ دینا ہے۔

شرکاء نے بی ایس ایف کی پیشہ ورانہ صلاحیت، آپریشنل تیاری اور قومی سرحدوں کے تحفظ میں اس کے کلیدی کردار کو سراہا۔یہ سول ملٹری فیوژن کیپسول 15 اکتوبر کو شروع ہوا تھا اور 29 اکتوبر کو اختتام پذیر ہوگا۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / محمد اصغر


 rajesh pande