مولانا ارشدمدنی کی ہدایت پر جموں ،پنجاب وہماچل کے سیلاب متاثرہ علاقوں کا سروے مکمل
پہلے مرحلہ میں جموں کے اودھم پورمیں 15 مکانات کی تعمیرکاکام شروع، ابتدائی بازآبادکاری کے لئے پٹھان کوٹ میں 7 غیر مسلم خاندانوں سمیت 33 خاندانوں کو پچاس پچاس ہزار روپئے نقد و سامان کی شکل میں تقسیم کیے گئے،جمعیةعلماءہند مذہب نہیں انسانیت کی بنیادپر
مولانا ارشدمدنی کی ہدایت پر جموں ،پنجاب وہماچل کے سیلاب متاثرہ علاقوں کا سروے مکملا


پہلے مرحلہ میں جموں کے اودھم پورمیں 15 مکانات کی تعمیرکاکام شروع، ابتدائی بازآبادکاری کے لئے پٹھان کوٹ میں 7 غیر مسلم خاندانوں سمیت 33 خاندانوں کو پچاس پچاس ہزار روپئے نقد و سامان کی شکل میں تقسیم کیے گئے،جمعیةعلماءہند مذہب نہیں انسانیت کی بنیادپر ضرورت مندوں کی مددکرتی ہے :مولانا ارشدمدنی فرقہ پرستوں کوجمعیة علماءہندکی انسانیت نوازی سے سبق حاصل کرنا چاہیےنئی دہلی، 28اکتوبر(ہ س)۔

جمعیةعلماء ہند انسانی قدروں کی تحفظ کے لئے روزاول ہی سے ثابت قدم رہی ہے اورجب بھی کوئی افتادنازل ہوئی یہ جماعت بلاتفریق مذہب وملت انسانی قدروں کی تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے ہمہ وقت مشغول ہوجاتی ہے، آقائے نامدارنے ارشادفرمایاخیرالناس من ینفع الناس بہترین انسان وہ ہے جولوگوں کو نفع پہنچائے۔ اسی کے پیش نظر جمعیة علماءہند نے روزاول سے ہی لوگوں کی نفع رسانی اور خدمت خلق کو اپنا بنیادی مشن اور توجہات کا مرکز بنایا۔ چنانچہ جبپنجاب،جموں اورہماچل میں لوگ تباہ کن سیلاب سے بے گھرہوئے تو جمعیةعلماء ہند ان کی خدمت کے لئے سب سے پہلے میدان عمل میں اتری اور اس کے کارکنان لوگوں کی نفع رسانی میں جٹ گئے۔ابھی تک متاثرین میں ریلیف اور امدادی کام جاری ہے مزید برآں اب مو لانا ارشدمدنی کی ہدایت پر جموں ،پنجاب وہماچل کے سیلاب متاثرہ علاقوں کا سروے مکمل ہونے کے بعد جمعیة علما ءہند نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ ایسے لوگوں کو اپنی بساط کے مطابق نیا گھر بناکردے گی جن کو اب تک حکومت کی طرف سے کوئی امدادنہیں پہنچی ہے اورنہ پہنچنے کی امید ہے،صدرجمعیة علماءہند مولانا ارشدمدنی کی ہدایت پر جموں کے ضلع اودھم پورکا سروے پوراہوچکاہے اور15 مکانات کی تعمیر کا کام صدر جمعیة علماءراجستھان مولانا راشد صاحب کی زیر نگرانی شروع ہوچکاہے۔دوسری طرف صدر جمعیة علماءہند کی ہدایت پر ایک وفد مولانا عبد القدیر ناظم تنظیم وترقی جمعیة علماءہند اور مفتی یوسف پر مشتمل آج چوتھی بار پٹھا ن کوٹ کے فاضلکہ گاو¿ں پہنچا ، انہوں نے اس گاو¿ں کے 33 سیلاب متاثرین کو جمع کرکے ابتدائی بازآباد کاری کے لئے مع سامان و نقدی پچاس پچاس ہزار روپئے ان لوگوں میں تقسیم کئے جن کا پورا گاو¿ں ختم ہو چکاتھا ،جس میں 7 ہندو بھی شامل ہیں۔ تعمیر شروع ہونے اور ریلیف تقسیم ہونے کے بعد مجموعی طور پر متاثرین نے کہا شکریہ مولانا مدنی آپ نے ہمارے درد کو محسوس کیا اور کہا کہ لوگ آئے دلاسہ دیکرچلے گئے مگر کام جمعیةعلماءہند کررہی ہے اوریہ بھی کہا کہ اللہ مولانا مدنی کو سلامت رکھے انہوں نے ہمارے دردکو محسوس کیا اورہماری مددکے لئے مسلسل اپنے لوگوں کو بھیج رہے ہیں،جمعیةعلماءہند کے صدرمولانا ارشدمدنی نے پنجاب ، جموں اورہماچل میں آئی تباہی کو انسانی سانحہ سے تعبیر کیا اورکہا کہ ہم مالک کائنات کے بندہ ہیں چنانچہ اس کے ہر فیصلہ پر سرتسلیم خم کرتے ہیں اور یہی ہماری بندگی کا تقاضابھی ہے ، اور وہی ہے جو ہر پریشانی کا مدواکرسکتاہے۔

تاہم اسباب کے طورپر جمعیةعلمائ، اس کے خدام اوراس کی شاخیں اپنی بساط بھر متاثرین کی مددکررہی ہیں ،انہوں نے کہا کہ کوئی بھی مصیبت یہ پوچھ کر نہیں آتی کہ کون ہندوہے اورکون مسلمان،بلکہ جب بھی کوئی مصیبت آتی ہے تووہ ایک ساتھ سب کو اپنی لپیٹ میں لیتی ہے ، ان متاثرہ علاقوں میں بھی ہر مذہب کے ماننے والے شامل ہیں اورجمعیةعلماءبلاتفریق مذہب سب کی مددکررہی ہے ، کیونکہ انسانیت کی خدمت ہی اس کا نصب العین ہے ،مولانا مدنی نے کہاکہ جمعیةعلماءہند مذہب نہیں انسانیت کی بنیادپر ہر ضرورتمندکی مددکرتی ہے ، انہوں نے کہا کہ پچھلے دنوں سیلاب سے پنجاب سمیت ملک کی کئی ریاستوں میں زبردست تباہی آئی اورہمیں اس بات کا اطمینان ہے کہ ہماری ایک چھوٹی سی اپیل پر جمعیة علماءہند کے اراکین اوررضاکاروں نے ان تمام ریاستوں میں فوری امداداورراحت رسانی کا کام بڑی خوش اسلوبی سے انجام دیاہے ، لیکن ابھی یہ کام پورانہیں ہواہے ،جموں کے اودھم پورمیں بے گھر ہوئے لوگوں کے لئے سردست 15گھروں کی تعمیرکا کام شروع ہوچکاہے ، سروے رپورٹ کی بنیادپر پنجاب میں بھی جمعیة علماءہند بے گھر لوگوں کو اپنی بساط کے مطابق نیاگھر بنواکر دے گی،جمعیةعلماءہند کے لئے یہ کوئی نیاکام نہیں ہے اس سے پہلے بھی کئی ریاستوں میں وہ یہ کام کرچکی ہے ،یہاں تک کہ کیرالاجیسی ریاست میں جب سیلاب آیا تو جمعیةعلماءہند کے لوگ متاثرین کی مددکے لئے فوراوہاں پہنچ گئے اوران کی رپورٹ کی بنیادپر بے گھر ہوئے مجبورلوگوں کو نئے گھر بھی بنواکر دیئے گئے ان میں مسلمانوں کے ساتھ ساتھ بڑی تعدادمیں ہندواورعیسائی شامل ہیں ، مولانا مدنی نے کہا کہ ہم ضرورت مند کو دیکھتے ہیں اس کا مذہب نہیں،وہ دوسرے لوگ ہیں جو مذہب دیکھ کر انسانوں کی شناخت کرتے ہیں اورمذہب کی بنیادپر لوگوں کی مددکرتے ہیں۔مولانا مدنی نے کہا کہ ہمارا ملک ہزاروں سال سے امن واتحاد کا گہوارہ رہا ہے مگرکچھ لوگ اپنی نفرت کی سیاست سے اسے تباہ وبرباد کرنے پر آمادہ ہیں،انہوں نے کہا کہ ایسا کرنے والوں کو سوبار اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیے اور فرقہ پرست طاقتوں کو جمعیة علماءہند سے سبق حاصل کرنا چاہیے جو ہمیشہ انسانیت، محبت اور اخوت کی بنیاد پر کام کرتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم تو اپنے بزرگوں کے بتائے ہوئے راستہ پر چل رہے ہیں ہمارے بزرگ اوراکابرین بھی انسانیت کی بنیادپر لوگوں کی اپنی بساط بھر مددکیاکرتے تھے ،جمعیةعلماءہند اپنے اکابرین کے دکھائے ہوئے راستہ پر چل کر مسلسل انسانیت کی فلاح وبہودکے لئے کام کررہی ہے اورہمیشہ کرتی رہے گی۔

سروے رپورٹ

پنجاب کے متاثرہ علاقوں میں بھی جمعیةعلماءہند کی ایک ٹیم اپنا سروے کا کام مکمل کرچکی ہے ، حال ہی میں جمعیةعلماءراجستھان کے ایک ووفدنے اودھم پورکے سیلاب متاثرہ علاقوں کانہ صرف دورہ کیا بلکہ وہاں کا تفصیلی معائنہ بھی کیا ، سیلاب سے جو لوگ بے گھر ہوچکے ہیں وفدکے اراکین نے ان لوگوں سے انتہائی دشوارگزارپہاڑی راستوں کا سفرکرکے ملاقات کی ہے ، سروے کے دوران اس بات کا پتہ لگایاگیا کہ جن لوگوں کے گھر پوری طرح منہدم ہوگئے ہیں ان کے پاس نئے گھر کی تعمیرکے لئے کوئی متبادل جگہ بھی ہے یانہیں ،اس بات کا بھی پتہ لگایاگیا کہ جو جگہ ان کے پاس ہے وہ ان کی ذاتی ملکیت ہے یا سرکاری زمین ہے ، تاکہ گھر کی تعمیرکے بعدکوئی تنازعہ پیدانہ ہو، ایسے15 گھروں کی شناخت کی گئی ہے جن کے وارثان بے حدغریب ہیں اوران کو اب تک کوئی سرکاری امدادبھی نہیں ملی ، جمعیةعلماءراجستھان جمعیةعلماءہند کی زیرنگرانی ان کے لئے نیاگھر تعمیر کروانے کی ذمہ داری اپنے سرلی ہے ، تعمیر شروع کرانے کے لئے ان لوگوں کو نقدی کی شکل میں کچھ پیشگی مددبھی فراہم کی جاچکی ہے، قابل ذکر ہے کہ جموں شری نگر ہائی وے پر زمین کے تودے کھسکنے کی وجہ سے مختلف جگہوں پر ہائی وے کوبندکردیاگیاتھا ، اس کی وجہ سے جموں خطہ کے سیلاب متاثرین کو بروقت امدادنہیں پہنچ سکی تھی ،بعدمیں جب جمعیةعلماءہند کے صدرمولانا ارشدمدنی کو اس صورتحال کا علم ہواتو ان کی ہدایت پر صدرجمعیةعلماءراجستھان مولانا محمد راشدقاسمی کے ہمراہ ایک وفدنے 13ستمبرکو وہاں کا دورہ کیا ،وفدکے لوگ کہیں پیدل اورکہیں بائیک سے سفرکرکے متاثرہ علاقوں میں پہنچے اورقدرتی آفات سے ہونے والی تباہی کا جائزہ لیا وفدنے مشاہدہ کیا کہ ان علاقوں میں 83گھرپوری طرح منہدم ہوچکے ہیں ان میں سے 32گھر ایسے ہیں جن کی زمین بھی سیلاب کے ریلے میں بہہ گئی ، ایک مسجد اورقبرستان کا بھی نام ونشان مٹ چکاہے ، اس کے بعد وفدنے اودھم پورکی تحصیل چنینی کا دورہ کیا وہاں سے بارہ کلومیٹرکے فاصلہ پر گاو¿ں رینگی میں ڈھائی درجن سے زائد گھر منہدم ہوچکے ہیں ان لوگوں تک بھی اس وقت تک کوئی امدادنہیں پہنچی تھی،جمعی?علمائ راجستھان نے سب سے پہلے ان تک امدادی اشیاءکوپہنچایا، دوسری طرف پنجاب میں سیلاب کی صورت میں جو ناگہانی آفت آئی اس سے ریاست کے تیرہ اضلاع بری طرح متاثر ہوئے ہیں ،یہ خبر ملک کے تمام اخبارات میں پہلے ہی شائع ہوچکی ہیں کہ کس طرح مولانا مدنی کی ایک اپیل پر مسلمان اپنے گھروں سے امدادی سامان لیکر پنجاب کے لئے نکل پڑے ،اترپردیش راجستھان ،ہریانہ،اتراکھنڈ،مہاراشٹرااورگجرات کی جمعیةعلماءکی ریاستی اکائیاں امداداورراحت رسانی کے لئے پنجاب کے متاثرہ علاقوں میں جاپہنچی،اس طرح چندروزکے اندرہی ،وہاں غذائی اجناس اورضروت زندگی کی دیگر اشیاءکی صورت میں اس کثرت سے امدادپہنچ گئی کہ پنجاب کے لوگوں کو یہ اعلان کرنا پڑاکہ اب کوئی امدادنہ بھیجیں،کیونکہ ہمارے پاس انہیں محفوظ رکھنے کے لئے اب کوئی جگہ نہیں بچی ہے ، مولانا مدنی کی ہدایت پر جمعیةعلماءہند کی ایک ٹیم نے پنجاب اورہماچل میں سروے کے دوران یہ پتہ لگانے کی کوشش کی کہ کتنے مکان منہدم ہوئے اورلوگوں کو کس نوعیت کا نقصان ہواہے ،ساتھ ہی کتنے ایسے لوگ ہیں جن کو دوبارہ اپنے مکان کی تعمیر کے لئے مددکی ضرورت ہے ، ایسے مجبورلوگوں کوجن تک سرکارکی طرف سے اب تک کوئی مالی مددنہیں پہنچی ہے ، جمعیةعلماءہند اپنی بساط کے مطابق ان لوگوں کو نیا مکان بناکر دے گی۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande