غلط گرفتاری ، سزا کے لیے معاوضے کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں درخواست دائر
نئی دہلی، 28 اکتوبر (ہ س)۔ سپریم کورٹ نے عصمت دری اور قتل کے مقدمے میں بری ہونے سے قبل 12 سال جیل میں گزارنے والے ایک شخص کی طرف سے دائر درخواست پر سماعت کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ درخواست میں غلط گرفتاری، ٹرائل اور سزا کے لیے معاوضہ طلب کیا گیا ہ
غلط گرفتاری ، سزا کے لیے معاوضے کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں درخواست دائر


نئی دہلی، 28 اکتوبر (ہ س)۔ سپریم کورٹ نے عصمت دری اور قتل کے مقدمے میں بری ہونے سے قبل 12 سال جیل میں گزارنے والے ایک شخص کی طرف سے دائر درخواست پر سماعت کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ درخواست میں غلط گرفتاری، ٹرائل اور سزا کے لیے معاوضہ طلب کیا گیا ہے۔ جسٹس وکرم ناتھ کی سربراہی والی بنچ نے اگلی سماعت 24 نومبر کو مقرر کی۔ عدالت نے اٹارنی جنرل اور سالیسٹر جنرل سے اس معاملے میں عدالت کی مدد کرنے کی درخواست کی ہے۔درخواست گزار کو اس معاملے میں 2013 میں گرفتار کیا گیا تھا۔ مہاراشٹر کے تھانے ضلع کی ایک ٹرائل کورٹ نے 2019 میں اسے موت کی سزا سنائی تھی۔ ٹرائل کورٹ کے فیصلے کو بمبئی ہائی کورٹ نے برقرار رکھا تھا۔ مئی 2025 میں سپریم کورٹ سپریم کورٹ نے انہیں تمام الزامات سے بری کر دیا۔ سپریم کورٹ نے تحقیقات کو ناقص قرار دیتے ہوئے اس کی ساکھ پر سوال اٹھایا۔ اتر پردیش کے ایک گاو¿ں کے رہنے والے درخواست گزار نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ ان کی گرفتاری غیر قانونی ہے اور ان کے خلاف من گھڑت شواہد استعمال کیے گئے۔ محض رہائی سے انصاف نہیں ملتا۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ مالی اور ذہنی نقصان کا مناسب معاوضہ فراہم کرے۔ درخواست کے مطابق درخواست گزار نے 12 سال غیر منصفانہ قید میں گزارے جن میں سے چھ سزائے موت کے سائے میں تھے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande