ورلڈ کپ سے مایوس کن وداعی کے بعد فاطمہ ثنا اور چماری اٹاپٹونے اگلی بار مضبوط واپسی کی بات کہی
نئی دہلی، 25 اکتوبر (ہ س)۔ کولمبو میں مسلسل بارش نے پاکستان اور سری لنکا دونوں کی آئی سی سی خواتین کے ون ڈے ورلڈ کپ 2025 کی مہم کا مایوس کن خاتمہ کیا۔ آخری گروپ میچ میں صرف 4.2 اوورز کا کھیل ہو سکا جس کے بعد میچ کو ختم کر دیا گیا۔ پاکستان نے بغیر ک
After World Cup exit, Fatima & Chamari say they will be stronger next time


نئی دہلی، 25 اکتوبر (ہ س)۔ کولمبو میں مسلسل بارش نے پاکستان اور سری لنکا دونوں کی آئی سی سی خواتین کے ون ڈے ورلڈ کپ 2025 کی مہم کا مایوس کن خاتمہ کیا۔ آخری گروپ میچ میں صرف 4.2 اوورز کا کھیل ہو سکا جس کے بعد میچ کو ختم کر دیا گیا۔ پاکستان نے بغیر کسی نقصان کے 18 رن بنائے تھے، جب بارش کے سبب دوبارہ کھیل روک دیا گیا ۔

اس نتیجے کے ساتھ ہی پاکستان بغیر کسی جیت کے ٹورنامنٹ سے باہر ہو گیا جبکہ سری لنکا پانچویں نمبر پر رہا۔میچ کے بعد، دونوں کپتانوں – پاکستان کی فاطمہ ثنا اور سری لنکا کی چماری اٹا پٹو – نے مایوسی کے باوجود مستقبل کے لیے مثبت انداز کا مظاہرہ کیا۔

فاطمہ ثنا نے کہا کہ ”ہماری گیندبازی اور فیلڈنگ بہترین تھی لیکن بلے بازی میں ہم کمی محسوس کر رہے تھے، ہم آسٹریلیا اور انگلینڈ جیسی بڑی ٹیموں کے خلاف بہت قریب پہنچے لیکن فنشنہیں کر سکے، بطور کپتان ان میچوں نے مجھے اعتماد دیا۔ موسم ہمارے حق میں نہیں تھا لیکن ہم نے اس ورلڈ کپ سے بہت کچھ سیکھا۔“

انہوں نے مزید کہا، ”ہم نے حال ہی میں بہت کم کرکٹ کھیلی ہے، اس لیے ضروری ہے کہ ورلڈ کپ کے درمیان ہمیں زیادہ میچ کھیلنے کو ملیں۔ اگلے سال ٹی 20 ورلڈ کپ ہے، اس لیے امید ہے کہ ہم بہتر طریقے سے تیار ہوں گے۔ ایک نوجوان کپتان کے طور پر، مجھے خود پر اور اپنی ٹیم پر اعتماد ہے کہ ہم اگلی بار مضبوط ٹیم بن کر واپس آئیں گے۔“

دریں اثنا سری لنکا کی کپتان چماری اٹاپٹی نے بھی بارش سے متاثرہ ٹورنامنٹ پر افسوس کا اظہار کیا تاہم اپنی ٹیم کی پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا، ”ہمیں اس ورلڈ کپ سے بہت زیادہ توقعات تھیں، لیکن ابتدائی میچوں میں غلطیوں کا اثر پڑا۔ اس کے باوجود ہماری ٹیم میں نوجوانوں اور تجربے کا اچھا توازن ہے۔ ہم مسلسل گھریلو کرکٹ کھیل رہے ہیں، جس سے ہماری ٹیم کے اعتماد میں اضافہ ہو رہا ہے۔“

انہوں نے کہا کہ ”گزشتہ 12 مہینوں کے دوران، ہم نے جنوبی افریقہ، بھارت اور نیوزی لینڈ جیسی مضبوط ٹیموں کو شکست دی ہے اور انگلینڈ کو بھی ٹی20 میں بھی شکست دی ہے۔ ہمیں صرف اپنے قدرتی کھیل کو طویل فارمیٹ میں برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔ ہم ٹاپ فور کے بہت قریب ہیں، بس تھوڑی بہتری کی ضرورت ہے۔“

دونوں کپتانوں کے بیانات سے واضح ہے کہ بارش نے بھلے ہی ان کی موجودہ مہم ادھوری چھوڑ دی ہو، لیکن مستقبل کے لیے ان کا اعتماد اور یقین پہلے سے زیادہ مضبوط ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمد شہزاد


 rajesh pande