نئی دہلی، 17 اکتوبر (ہ س)۔ صدر دروپدی مرمو نے جمعہ کو کہا کہ آزادی کے 75 سال سے زیادہ ہونے کے باوجود، قبائلی برادریاں اپنی عزت نفس اور خود انحصاری کی روایات پر قائم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قبائلی برادریوں کی خصوصیات یہ ہیں کہ وہ اپنی ضروریات کو پورا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، بھیک نہیں مانگتے اور اپنی ثقافت اور فطرت کے مطابق زندگی گزارتے ہیں۔
صدر مرمو یہاں’آدی کرمایوگی ابھیان‘ پر ایک قومی کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اب اس بات کو یقینی بنانے پر خصوصی توجہ دے رہی ہے کہ قبائلی معاشرے کی ترقی کے لیے اسکیمیں نہ صرف وضع کی جائیں بلکہ ان کے حقیقی فوائد کمیونٹی تک پہنچیں۔ انہوں نے کہا، قبائلی بھائی اور بہنیں کبھی بھی حکومت سے مطالبات نہیں کرتے؛ وہ اپنی عزت نفس کے ساتھ زندگی گزارتے ہیں۔ اس لیے ہمیں انہیں آزادانہ طور پر سوچنا اور اپنے حقوق کے لیے بات کرنا اور معاشرے کے لیے کام کرنا سکھانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ آدی کرمایوگی ابھیان کا مقصد ہر قبائلی گاو¿ں کو خود انحصاری اور خود اعتمادی سے بھر پور بنانا ہے۔ یہ مہم ملک کی ترقی کے سفر میں قبائلی برادریوں کی فعال شرکت کو یقینی بنانے کی جانب ایک بڑا قدم ہے۔
صدر نے کہا کہ اس مہم نے ویلج کونسلوں اور کمیونٹی پر مبنی اداروں کو بااختیار بنا کر عوامی شرکت کے جذبے کو تقویت دی ہے۔ انہوں نے کہا، ’آدی سنسکرت جیسے اقدامات یہ ظاہر کرتے ہیں کہ ثقافتی شناخت اور اقتصادی ترقی ترقی کے تکمیلی ستون ہیں۔ ترقی تب ہی معنی خیز ہو گی جب یہ فطرت کے ساتھ ہم آہنگ ہو گی۔‘انہوں نے کہا کہ قبائلی معاشرہ ملک کے سماجی اور ثقافتی تنوع کا ایک اہم حصہ ہے اور ملک ان کے روایتی علم اور طرز زندگی سے بہت کچھ سیکھ سکتا ہے۔صدر مرمو نے کہا کہ حالیہ برسوں میں حکومت نے قبائلی برادریوں کی مجموعی ترقی کے لیے متعدد ٹھوس اقدامات کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قبائلی علاقوں میں سڑکوں، بجلی، صاف پانی، صحت کے مراکز اور اسکولوں تک رسائی تیزی سے پھیلی ہے۔ تعلیم اور ہنرمندی کی ترقی کے ذریعے نوجوانوں کو قومی دھارے میں ضم کیا جا رہا ہے۔ خود روزگار اسکیموں نے روایتی دستکاریوں اور کاروبار کو نئی سمت دی ہے۔انہوں نے کہا کہ آدی کرمایوگی مہم کی جڑیں قبائلی برادریوں کی دانشمندی اور ماحولیاتی اقدار کے احترام میں ہیں۔ اس مہم کے تحت، ملک بھر میں آدی سیوا کیندر قائم کیے جا رہے ہیں، جو مقامی نظم و نسق کو مضبوط بنانے کے لیے سنگل ونڈو سہولت مراکز کے طور پر کام کریں گے۔صدر نے کہا کہ ترقی کے ساتھ ساتھ قبائلی ثقافت اور روایات کے تحفظ پر بھی زور دیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا، آدی سنسکرت پہل اس بات کی ایک مثال ہے کہ کس طرح ترقی اور روایت ساتھ ساتھ چل سکتی ہے۔ قبائلی ورثے کو ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے ذریعے محفوظ اور پھیلایا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ آج کی قومی کانفرنس اس بات کی علامت ہے کہ قبائلی برادریوں کی بامعنی شرکت سے قومی پالیسیوں کو مزید موثر بنایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ آدی کرمایوگی ابھیان کے ساتھ ساتھ وزیر اعظم کی جن من یوجنا، دھرتی آبا جن بھاگداری ابھیان، اور قبائلی گاو¿ں بلند کرنے کی مہم جیسی کوششیں قبائلی برادریوں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنائیں گی۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan