موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے تعاون، ہم آہنگی اور عزم ضروری : بھوپیندر یادو
نئی دہلی، 17 اکتوبر (ہ س)۔ماحولیات کے مرکزی وزیر بھوپیندر یادو نے آج کیپ ٹاو¿ن میں کہا کہ “وزیر اعظم نریندر مودی نے اکثر کہا ہے کہ ہمیں ہمیشہ یہ بات ذہن میں رکھنی چاہیے کہ ہم اس کرہ ¿ ارض کے صرف ٹرسٹی ہیں اور اس کے مالک نہیں ہیں۔ ” وہ جنوبی ا
موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے تعاون، ہم آہنگی اور عزم ضروری : بھوپیندر یادو


نئی دہلی، 17 اکتوبر (ہ س)۔ماحولیات کے مرکزی وزیر بھوپیندر یادو نے آج کیپ ٹاو¿ن میں کہا کہ “وزیر اعظم نریندر مودی نے اکثر کہا ہے کہ ہمیں ہمیشہ یہ بات ذہن میں رکھنی چاہیے کہ ہم اس کرہ ¿ ارض کے صرف ٹرسٹی ہیں اور اس کے مالک نہیں ہیں۔ ” وہ جنوبی افریقہ میں جی 20 کلائمیٹ اینڈ انوائرمنٹل سسٹین ایبلٹی ورکنگ گروپ کی وزارتی میٹنگ میں بھارت کی جانب سے اختتامی بیان دے رہے تھے۔ وزیر موصوف نے مثالی قیادت کا مظاہرہ کرنے اور پیچیدہ اور مختلف ماحولیاتی مسائل پر غوروخوض کرنے کے لیے انتھک کوششیں کرنے پر جمہوریہ جنوبی افریقہ کی ستائش کی۔اپنے خطاب میں ، جناب یادو نے مہاتما گاندھی کو یاد کیا اور کہا کہ “ سچائی-نہ صرف بولی اور سنی گئی بلکہ قبول بھی کی گئی اور آج ، ہمیں اس حقیقت کو قبول کرنا چاہیے کہ آب و ہوا کی تبدیلی ، ماحولیاتی انحطاط ہمارے سامنے حقیقی چیلنجز ہیں۔ وزیر موصوف نے مزید کہا کہ دنیا کو درپیش چیلنجوں کا مقابلہ صرف تعاون ، اشتراک اور عزم کے جذبے سے کیا جا سکتا ہے۔ کانفرنس میں اپنے افتتاحی کلمات کے دوران مشاہدات کا اعادہ کرتے ہوئے ، جناب یادو نے کہا کہ پیرس معاہدے کی ایک دہائی اور اس کے تحت کیے گئے کام سے ظاہر ہوتا ہے کہ کچھ بھی ناممکن نہیں ہے۔ بھارت کا تجربہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ ترقی اور ماحولیاتی تحفظ ایک کرہ? ارض کے حامی ، عوام کے حامی ماڈل کے ذریعے ساتھ ساتھ آگے بڑھ سکتے ہیں۔

وزیر موصوف نے اجتماع کو یاد دلایا کہ جی 20 ممالک عالمی جی ڈی پی اور انسانی آبادی کے 80 فی صد سے زیادہ کی نمائندگی کرتے ہیں اور اس طرح عالم جنوب کی ترقیاتی ضروریات کو خاص طور پر پورا کرنے کے لیے ایک ٹیم کے طور پر مل کر کام کرنے کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ “ متنوع ماحولیاتی مسائل سے نمٹنے کے لیے ہمارا نقطہ نظر عملی اور متاثر کن ہونا چاہیے تاکہ متعلقہ قومی حالات ، صلاحیتوں اور ذمہ داریوں کو مدنظر رکھا جائے کیونکہ آنے والی نسلوں کے لیے یہ ہمارا فرض ہے۔”

آب و ہوا کی تبدیلی کے موافقت میں بھارت کی حصولیابیوں کو یاد کرتے ہوئے ، جناب یادو نے بتایا کہ ملک نے 2025 ءمیں اپنی غیر روایتی بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کو 50 فی صد سے زیادہ تک بڑھا دیا ہے ، جس سے 5 سال قبل نظر ثانی شدہ این ڈی سی کا ہدف حاصل کیا گیا ہے۔ ایک مثال دیتے ہوئے ، انہوں نے کہا کہ ہماری نصب کردہ شمسی صلاحیت خود 2014 ءمیں 2.8 گیگا واٹ سے بڑھ کر 2025 ءمیں 127 گیگا واٹ ہو گئی ، جو گزشتہ 11 سالوں میں 45 گنا اضافہ ہے۔ یہ ظاہر کرتا ہے ، جہاں مرضی ہے ، وہاں راستہ ہے۔ جیسا مرحوم نیلسن منڈیلا نے کہا کہ ‘ یہ ہمیشہ ناممکن لگتا ہے ، جب تک کہ یہ مکمل نہ ہو جائے ’۔ یادو نے اپنے خطاب کا اختتام “ ان عظیم شخصیات سے تحریک حاصل کرنے ، سچائی کو قبول کرنے ، متحد رہنے ، ایک دوسرے پر بھروسہ کرنے اور لوگوں کی زندگیوں کو خوبصورت بنانے اور کرہ ارض کو بچانے کے لیے مل کر کام کرنے ” کی اپیل کرتے ہوئے کیا۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande