شمالی 24 پرگنہ، 17 اکتوبر (ہ س) ۔
ضلع کے بدوریا تھانہ علاقہ کے تحت شمل تلہ علاقہ میں اغوا اور مارپیٹ کا ایک سنسنی خیز واقعہ سامنے آیا ہے۔ الزام ہے کہ کچھ مجرموں نے ایک مصالحہ تاجر کو اغوا کیا، 260,000 روپے تاوان کا مطالبہ کیا اور پھر تاجر اور دیگر چار افراد کو بے دردی سے مارا۔ زخمیوں میں سے دو کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ دونوں کو مقامی اسپتال سے بشیرہاٹ سپر اسپیشلٹی اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق مغوی تاجر کا نام مومن منڈل ہے جو شمل تلہ کا رہنے والا ہے اور مصالحوںکی تجارت سے وابستہ ہے۔ جمعرات کی دوپہر کو مومن اپنے تین کاروباری ساتھیوں کے ساتھ گائگھاٹہ جا رہا تھا۔ راستے میں کچھ بد معاشوں نے اس کی گاڑی روکی۔
الزام ہے کہمسلحبد معاشوں نے چاروں کو زبردستی کار سے باہر نکالا، انہیں ایک ویران علاقے میں لے گئے، انہیں بے دردی سے مارا پیٹا، اور ان کی ساری رقم لے گئے۔
اس کے بعد بدمعاشوں نے مومن منڈل کے گھر بلایا اور تاوان کا مطالبہ کیا۔ لواحقین 260,000 روپے اکٹھے کرنے میں کامیاب ہو گئے لیکن اغوا کاروں نے انہیں رہا کرنے سے انکار کر دیا۔ رات گئے چاروں کو تشویشناک حالت میں ایک کھیت میں پھینک دیا گیا۔ مقامی لوگوں نے انہیں تلاش کیا اور فوری طور پر پولیس اور ان کے اہل خانہ کو اطلاع دی۔ زخمیوں کو ابتدائی طور پر بدوریا رورل اسپتال لے جایا گیا، لیکن دو کی حالت نازک ہونے کی وجہ سے انہیں منتقل کردیا گیا۔
اس دوران مقامی لوگوں نے ایک نوجوان کو پکڑ لیا جو علاقے میں مشکوک گھوم رہا تھا، اس کی شدید پٹائی کی، اور اسے پولیس کے حوالے کر دیا۔ یہ الزام لگایا گیا ہے کہ نوجوان مجرموں کے لیے مخبر کے طور پر کام کرتا تھا اور ہو سکتا ہے کہ وہ اغوا میں ملوث رہا ہو۔ پولیس نے اسے حراست میں لے کر پوچھ گچھ شروع کر دی ہے۔
پولیس نے کیس کی تفتیش شروع کر دی ہے اور اغوا اور تاوان کی سازش کے اصل ماسٹر مائنڈ کی تلاش کی کوشش کر رہی ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ