ایک مربوط اور دوراندیش تعلیمی حکمت عملی اپنانے کی ضرورت: امیر جماعت اسلامی ہندنئی دہلی،13اکتوبر(ہ س)۔ مرکزی تعلیمی بورڈ، جماعت اسلامی ہند کے زیرِ اہتمام قومی سطح کی دو روزہ ورکشاپ کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی۔ یہ ورکشاپ مرکز، جماعت اسلامی ہند کے کانفرنس ہال میں منعقد کی گئی جس میں ملک بھر سے تعلیمی ماہرین، منتظمین اسکول اور دیگر ذمہ داران نے شرکت کی۔ورکشاپ کا مقصد تعلیمی منصوبہ بندی، نفاذ کی حکمت عملیوں، اور تعلیمی اداروں کے معیار کو بلند کرنے سے متعلق موضوعات پر غور وخوض کرنا تھا۔
اس موقع پر امیر جماعت اسلامی ہند جناب سید سعادت اللہ حسینی نے تعلیمی وڑن اور مشن پر ایک فکر انگیز خطاب کیا۔ ا±نہوں نے اپنے خطاب میں قومی ترجیحات اور اسلامی اقدار کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک مربوط اور دوراندیش تعلیمی حکمت عملی اپنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ ورکشاپ کو خطاب کرتے ہوئے جناب ٹی۔ عارف علی ، قیم جماعت اسلامی ہند نے تعلیم میں اقدار کی اہمیت اور کردار سازی پر زور دیتے ہوئے اسے قومی ترقی کا اہم ستون قرار دیا۔نائب امیر جماعت اور چیئرمین مرکزی تعلیمی بورڈ انجینئر محمد سلیم نے اپنے خطاب میں مرکزی تعلیمی بورڈ کے تعلیمی وڑن اور ہر طبقے تک معیاری تعلیم کی رسائی کے عزائم پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے ریاستی نمائندگان کی کوششوں کو سراہتے ہوئے اجتماعی جدوجہد کی اہمیت پر زور دیا۔ورکشاپ کے دوران مختلف ریاستوں جیسے بہار، جھارکھنڈ، راجستھان، اترپردیش، مغربی بنگال، کرناٹک، اور دیگر ریاستوں کے نمائندوں نے اپنی رپورٹیں پیش کیں۔ ان نشستوں میں مختلف حلقہ جات کی تعلیمی سرگرمیوں، چیلنجز، اور کامیاب ماڈلز کو اجاگر کیا گیا۔
ورکشاپ کی اہم نشستوں کی قیادت مولانا انعام اللہ فلاحی ،کوآرڈینیٹر نصاب،مرکزی تعلیمی بورڈ اور جناب سید تنویر احمد ، سیکریٹری ، مرکزی تعلیمی بورڈ نے کی، جنہوں نے تعلیمی پروگراموں کا تعارف اور ریاستی سطح پر بورڈ کی حکمت عملیوں کو پیش کیا۔ ورکشاپ کا اختتام ایک اوپین سیشن اور آئندہ کے لائحہ عمل پر تبادلہ خیال کے ساتھ ہوا۔یہ ورکشاپ مرکزی تعلیمی بورڈ کے اس عزم کی تجدید تھی کہ وہ بھارت میں ایک جامع، ہمہ جہت اور اخلاقی بنیادوں پر قائم تعلیمی نظام کے قیام کے لیے سرگرمِ عمل ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Md Owais Owais