نئی دہلی، 13 اکتوبر (ہ س)۔ وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا نے دہلی میں ”چھٹھ پوجا 2025“ کے تہوار کے لیے مقامات کے انتخاب اور تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ فن، ثقافت اور سیاحت کے وزیر کپل مشرا کو کمیٹی کا چیئرمین مقرر کیا گیا ہے۔ یہ کمیٹی دہلی کے مختلف علاقوں میں چھٹھ پوجا کے لیے موزوں مقامات کی نشاندہی، سہولیات کی دستیابی، حفاظتی انتظامات، صفائی، نقل و حمل اور عقیدت مندوں کے لیے سہولت سے متعلق تیاریوں کا جائزہ لے گی اور حکومت کو اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔
کمیٹی میں چار ایم ایل اے (ابھے کمار ورما، چندن کمار چودھری، سندیپ سہراوت، دیپک چودھری) کو ممبر کے طور پر شامل کیا گیا ہے۔ کپل مشرا نے چھٹھ پوجا کے لیے بنائی گئی کمیٹی کا چیئرمین نامزد کیے جانے کے بعد پیر کو جاری ایک بیان میں کہا کہ چھٹھ پوجا نہ صرف پوروانچل بلکہ دہلی کی ثقافتی شناخت ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہمارے اجتماعی عقیدے اور اتحاد کی علامت بھی ہے، لیکن سابقہ حکومتوں نے جان بوجھ کر کروڑوں لوگوں کےعقیدے کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی۔ اس بار دہلی حکومت کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ہر عقیدت مند کو محفوظ اور احترام کے ماحول میں پوجا کرنے کا موقع ملے۔ ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ تمام گھاٹوں پر صفائی، سیکورٹی، ٹریفک مینجمنٹ، لائٹنگ اور طبی سہولیات بہترین سطح پر ہوں۔
انہوں نے تمام عقیدت مندوں اور دہلی والوں سے اپیل کی کہ وہ جوش و خروش اور نظم و ضبط کے ساتھ اس عظیم الشان تہوار میں شرکت کریں اور صفائی و نظم کو برقرار رکھنے میں انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں۔ چھٹھ صرف ایک تہوار نہیں ہے بلکہ دہلی کے ثقافتی ورثے کی ایک اہم علامت ہے اور ہم مل کر اس تہوار کو کامیاب بنائیں گے۔ جس طرح ساون کے مہینے میں کانوڑ یاترا بحفاظت اختتام پذیر ہوئی، میری یہ خوش قسمتی رہی کہ اس کے کامیاب انعقاد کی ذمہ داری بھی مجھے سونپی گئی تھی۔ اسی طرح چھٹھ پوجا کا یہ تہوار بھی شان و شوکت کے ساتھ منایا جائے گا۔
وزیر کپل مشرا نے یہ بھی کہا کہ دہلی میں پوروانچلیوں کی بڑی آبادی کو دیکھتے ہوئے، حکومت کا مقصد ایک محفوظ، صاف اور منظم چھٹھ تہوار کو یقینی بنانا ہے۔ اس سال چھٹھ پوجا شہر بھر میں تقریباً 1,000 مقامات پر منعقد کی جائے گی۔ ان مقامات میں یمنا کے کنارے کے علاوہ مونک کینال اور مصنوعی تالاب شامل ہوں گے۔ حکومت نے تمام مقامات پر صفائی، پانی کے چھڑکاؤ، سیکورٹی اور ٹریفک کے انتظامات کو بہتر بنانے کی ہدایات جاری کی ہیں۔ عقیدت مندوں کے لیے طبی سہولیات اور روشنی کا خصوصی انتظام بھی کیا جائے گا۔ محکمہ آبپاشی کو جمنا سے پانی کے ہائیسنتھ کو ہٹانے کا کام سونپا گیا ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد