کانپور، 08 جنوری (ہ س)۔ بدھ کے روز، دیویانگ گرینڈ الائنس کے بینر تلے، ریاست کے تمام شہروں سے معذور اکاؤنٹنٹ امیدواروں اور چیف سروینٹ کے امیدواروں نے حکومت کی پالیسیوں کے خلاف اپنے غصے کا اظہار کیا۔ کہا گیا کہ سرکاری اشتہار جاری ہونے کے بعد بھی نوکریاں نہیں دی جارہی ہیں۔ اس حوالے سے گزشتہ 13 ماہ سے مظاہرے جاری ہیں۔ معذور افراد نے حکومت کو خبردار کیا کہ نوکری نہ ہوئی تو آئندہ الیکشن میں ووٹ نہیں دیں گے۔ اس کے ساتھ ہی آنے والے دنوں میں آبی سمادھی لے کر احتجاج ریکارڈ کرانے کی حکمت عملی بنائی گئی۔
شاستری نگر واقع سنٹرل پارک میں منعقدہ اس میٹنگ میں معذوروں نے بتایا کہ اکائونٹنٹ بھرتی کا امتحان جولائی 2022 میں ہوا تھا، جس کا نتیجہ بھی اعلان کر دیا گیا ہے۔ اسی طرح چیف سرونٹ کی بھرتی کے لیے بھی امتحان کا انعقاد کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے سرکاری اشتہار جاری ہونے کے باوجود معذور افراد کو نوکریاں نہیں دی جارہی ہیں۔ ریاست کے مختلف شہروں جیسے مئو، کشی نگر، اعظم گڑھ، گونڈا، کانپور، کاس گنج، فیروز آباد اور قنوج وغیرہ کے سینکڑوں معذور افراد گزشتہ 13 ماہ سے راجدھانی لکھنؤ کے ایکو گارڈن میں چیف سکریٹری ٹو گورنر کے ساتھ احتجاج کر رہے ہیں۔ ملازمتوں کا مطالبہ کیا اور ڈپٹی چیف منسٹر تک اپنے خیالات سے آگاہ کیا لیکن کوئی ان کے مطالبات سننے کو تیار نہیں جبکہ ہر شہر میں چارپائی پھیلانے اور حقوق کی فراہمی کی تحریک بھی چلائی گئی۔ یہی وجہ ہے کہ معذور افراد تعلیم یافتہ ہونے کے باوجود بھیک مانگنے پر مجبور ہیں کیونکہ انہیں کہیں سے بھی انصاف نہیں ملتا۔
تنظیم کے جنرل سکریٹری وریندر کمار نے کہا کہ لیکھپال بھرتی کے لیے 188 امیدوار اور چیف سیویکا کے لیے 102 امیدوار اپنے حقوق کے لیے لڑ رہے ہیں۔ اب وقت آ گیا ہے کہ ہمیں اپنے حقوق کے لیے سڑکوں پر نکل کر احتجاج کرنا ہو گا، جس کے لیے ہم 54 لاکھ معذوروں کے ساتھ مل کر حکومت کو چیلنج کرتے ہیں کہ نوکریوں سے محروم ان معذور افراد کو جلد از جلد نوکریاں فراہم کی جائیں، ورنہ آنے والے انتخابات میں حکومت کو اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔ اس کے علاوہ، آنے والی 18 جنوری کو، ہم دیویانگجن کے لیے سرسیا گھاٹ پر جل سمادھی لیں گے۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی