انڈین یونین مسلم لیگ دہلی پردیش کا مختلف علاقوں میں جائزہ میٹنگ کا سلسلہ جاری نئی دہلی 6جنوری (ہ س)۔دہلی میں اسمبلی انتخاب کے پیش نظر جاری سیاسی سرگرمیوں کے درمیان انڈین یونین مسلم لیگ دہلی پردیش کا مختلف علاقوں میں جائزہ میٹنگ چل رہی ہے۔اسی مناسبت سے آج پرانی دہلی کےکلاں محل علاقے میں میٹنگ کا انعقادہوا جس میں انہوں نے کہا کہ ”عام آدمی پارٹی کے جھوٹ اور فریب سے سب واقف ہو چکے ہیں کہ کس طرح اس نے عوام کو مفت سہولیات فراہم کرنے کے نام پر چھل اور دھوکہ کیا ہے۔مفت پانی دینے کے نام پر صبح ایک گھنٹہ اور شام محض پندرہ منٹ دیا گیا۔بجلی فری کے نام پر چارج بڑھا کر بل وصول کیا گیا ،پوری دہلی کی سڑکوں کا حال برا ہے۔سیور اور گلیاں پورے دور حکومت میں ٹوٹی پھوٹی رہی۔حد تو یہ ہے کہ ان کے ایم ایل اے کے ترقیاتی فنڈ واپس ہوگئے۔
وقف بورڈ کے پیسوں سے امام و خطیب کو تنخواہ دی جارہی تھی جب بی جے پی نے اس کی مخالفت کی توتنخواہ روک دی گئی اور سالوں سے اس کی آدائیگی نہیں ہورہی ہے۔اس درمیان انتخاب جیتنے کے لئے اس نے ایک بار پھر فریف کا سہارا لیتے ہوئے امام اور خطیب کو نظر انداز کرتے ہوئے پنڈتوں اور پروہتوں کو تنخواہ دینے کا اعلان کیا ہے۔جس سے صاف ظاہر ہے کہ وہ مسلمانوں کو اپنا ووٹ بینک تصور کرتے ہوئے دوسری قوم کوخوش کرنے کا کام کررہی ہے۔دوسری جانب لیفٹننٹ گورنر وی کے سکسینہ نے بڑا فیصلہ لیتے ہوئے دہلی وقف بورڈ کے سی ای او کی تقرری کو منظوری دے دی ہے۔جس سے صاف ظاہر ہے کہ عام آدمی پارٹی نے قانونی دفعات پر عمل نہ کرنے اور معاملے میں لاپرواہی برتنے کا کام کیا ہے۔ حکومت کی اس بے حسی اور لاپرواہی کی وجہ سے اماموں اور دیگر عہدیداروں کی تنخواہیں جاری کرنے جیسے بورڈ کے روزمرہ کے کام روکے ہوئے ہیں۔انہوں نے لفٹننٹ گورنر سے امام و متولی اور وقف کے دیگر عہدیداروں کی تنخواہیںجلد جاری کرنے کی اپیل کی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پارٹی اس انتخا ب کے تعلق سے پوری دہلی کے سیاسی اور سماجی حالات کا جائزہ لے کر اعلی کمان کو رپورٹ دے گی اس کے بعد ہی انتخا ب میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا جائے گا۔فی الحال جائزہ اور میٹنگ کا سلسلہ جاری ہے۔اس موقع پر نائب صدر معین الدین انصاری نے پرانی دہلی کے سیاسی حالات پر روشنی ڈالی اور پارٹی صدر کو کام کاج کی رپورٹ پیش کی۔اس موقع پرحافظ شفیق احمد،شمشاد ملک،ایڈوکیٹ مسرور احمد صدیقی بھی موجود تھے۔ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Md Owais Owais