جہان دل میں سناٹا بہت ہے: ڈاکٹر تابش مہدی کا سانحہ ارتحال:ڈاکٹر خان یاسر
ڈاکٹر تابش مہدی کی صورت میں ہم نے اردو زبان و ادب کے ایک رمز شناس اور تہذیب و روایات کے ایک امین کو کھویا ہے۔ ان کی نعتیہ شاعری کی مقبولیت کی وجہ سے سرور کائنات اور صحابہ کرام سے ان کی محبت تو آشکارا رہی لیکن نسبتاً کم لوگ واقف ہوں گے کہ فن قر?ت کی ب
جہان دل میں سناٹا بہت ہے: ڈاکٹر تابش مہدی کا سانحہ ارتحال:ڈاکٹر خان یاسر


ڈاکٹر تابش مہدی کی صورت میں ہم نے اردو زبان و ادب کے ایک رمز شناس اور تہذیب و روایات کے ایک امین کو کھویا ہے۔ ان کی نعتیہ شاعری کی مقبولیت کی وجہ سے سرور کائنات اور صحابہ کرام سے ان کی محبت تو آشکارا رہی لیکن نسبتاً کم لوگ واقف ہوں گے کہ فن قر?ت کی باقاعدہ تحصیل کے بعد اپنی محنت و لگن کی بدولت وہ اس فن میں استادانہ درک رکھتے تھے۔ جب تک صحت نے ساتھ دیا انھوں نے اسلامی اکیڈمی میں تدریسی خدمات بھی انجام دیں۔ تجوید پڑھاتے تھے اور بہت محنت سے پڑھاتے تھے۔ طلبہ سے ٹوٹ کر محبت کرتے تھے۔ انھیں محض ایک فن نہیں ادب و تہذیب بھی سکھاتے تھے۔ اس بات کو جاننے کے باوجود کہ ...

بہت بے رحم ہے تابش یہ دنیا

تعلق اس سے تم گہرے نہ رکھنا

... وہ طلبہ سے بہت دیر تک اور بہت دور تک رشتہ نبھاتے تھے۔

روزانہ کی کلاسز ہوں یا ہفتہ وار و ماہانہ اجتماعات، وقت کے پابند ایسے تھے کہ خود گھڑی کو اپنے احتساب کی فکر لاحق ہوجائے۔تلفظ اور املا کی غلطیوں پر برملا ٹوک دینے کے باوجود اپنے انکسار اور خورد نوازی کی وجہ سے رفقائے جماعت اور طلبہ میں یکساں مقبول رہے۔ غضب کی یادداشت پائی تھی۔ جب ’یادوں کی قندیل‘روشن کرتے تو باتوں ہی باتوں میں ایک عہد کی تاریخ کو نگاہوں کے سامنے کچھ اس انداز سےپروس دیتے تھے جیسے کوئی ماہر ٹور گائڈ ایک ایک چیز پر باریکی سے روشنی ڈالتے ہوئے لال قلعے کی سیر کرارہا ہو۔ اس خداداد صلاحیت کی خوشبو ان کی سوانحی تحریروں نیز شخصی خاکوں میں بھی رچی بسی ہوئی ہے۔

قدردانوں کی حوصلہ افزائی دل کھول کر کرتے تھے۔ میرا ذاتی تجربہ رہا کہ ان کی تعریف و توصیف کا مستحق ٹھہرنے کے لیے لائقِ تعریف ہونا ضروری نہ تھا۔ وہ چھوٹوں کی چھوٹی چھوٹی بات پر داد و تحسین ے نوازتے تھے اور دل سے قدر کرتے تھے۔ باوجود اس کے کہ انھوں نے زندگی میں مخالفتوں کے بہت سے طوفان دیکھے تھے، وہ مایوس اور شاکی نہیں تھے۔ ہر وقت ہنستے مسکراتے، سیکھتے سکھاتے اور امیدوں کے دیے روشن کیے رہتے، جیسا کہ خود فرمایا،

تمام عمر اندھیروں سے میری جنگ رہی

بجھا چراغ تو دل کو جلا لیا میں نے

اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ ادب اسلامی کے علمبردار؛ملت و تحریک کے غمخوار، اور اسلامی تشخص، وضع، اقدار، مزاج، و روایات کے پاسدار تابش مہدی صاحب کی مغفرت فرمائے اور جنت میں اعلی درجات نصیب فرمائے!

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Md Owais Owais


 rajesh pande