جائزہ میٹنگ میں وزیر اعلیٰ کے کئی اہم اعلاناتپٹنہ، 22 جنوری(ہ س)۔وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے پرگتی یاترا کے تیسرے مرحلے میں ارریہ ضلع میں چل رہے ترقیاتی کاموں کے بارے میں کلکٹریٹ واقع پرمان سبھا گار میں جائزہ میٹنگ کی۔ جائزہ میٹنگ میں ارریہ ضلع کے ڈی ایم مسٹرانل کمار نے ضلع کے ترقیاتی کاموں کے تعلق سے پریزنٹیشن کے ذریعے تفصیلی جانکاری دی۔ ڈی ایم نے بہار اسٹوڈنٹ کریڈٹ کارڈ اسکیم، وزیراعلی نشچے سیلف ہیلپ الاؤنس اسکیم، ہنر مند یوتھ پروگرام، ہر گھر تک نل کا جل اور اس کی دیکھ ریکھ، ہر گھر تک پکی گلیاں اور نالیاں، وزیر اعلی دیہی سولر اسٹریٹ لائٹ اسکیم، آبپاشی کا پانی۔ ہر علاقہ میں زرعی فیڈر کی تعمیر، وزیر اعلیٰ زرعی بجلی کنکشن اسکیم، وزیر اعلیٰ ادیمی منصوبہ، خواتین کی اعلیٰ تعلیم کے لیے حوصلہ افزائی، ہیلتھ سب سنٹر میں ٹیلی میڈیسن کے ذریعے طبی مشاورت، ویٹرنری خدمات کی ڈور اسٹیپ ڈیلیوری اور تعمیر کی تازہ ترین صورتحال۔ پنچایت سرکار بھون۔ اس حوالے سے وزیر اعلیٰ کو تفصیلی جانکاری دی۔ اس کے علاوہ ہر پنچایت میں 10+2 اسکول، گرام پنچایت، ٹاون پنچایت میں کھیلوں کو فروغ دینے کے لیے اسپورٹس کلب کی تشکیل، ہر پنچایت میں کھیل کا میدان، وزیر اعلیٰ گرام سمپرک منصوبہ (بقیہ)، وزیر اعلیٰ دیہی پل اسکیم، شہری اور دیہی علاقوں میں سیلف ہیلپ گروپس کی تشکیل، ریونیو ایڈمنسٹریشن میں شفافیت، فائلنگ، داخل،خارج، عوامی کنوؤں، تالابوں اور جل۔ جیون۔ ہریالی کے تحت تزئین و آرائش کی تازہ ترین صورتحال۔ وزیراعلیٰ کوڈی ایم نے تفصیلی معلومات دیں۔ جائزہ میٹنگ میں عوامی نمائندوں نے اپنے اپنے علاقوں کے مسائل بھی وزیراعلیٰ کے سامنے پیش کئے۔جائزہ میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ میں آپ تمام لوگوں کا اس میٹنگ میں خیر مقدم کر تا ہوں ۔ارریہ کے ڈی ایم نے ضلع میں چل رہے ترقیاتی کاموں کی جانکاری یہاں ہم تمام لوگوں کو دی ہے یہاں موجود عوامی نمائندوں نے بھی اپنی اپنی باتیں رکھی ہیں ۔ آج ہم نے بھی یہاں کئی مقامات پر جاکر ترقیاتی کاموں کو دیکھا ہے ۔ ہم حکام سے کہیں گہ کہ یہاں جو بھی ضرورتیں ہیں ان کو ذہن میںرکھتے ہوئے آگے کی کارروائی یقینی بنائیں ۔ پرگتی یاتراکے دوران ہم نے پہلے جن اضلاع کادورہ کیا تھا اور وہاں کی جو ضرورتیں تھیں ،اس کے بارے میں کابینہ کی میٹنگ میں ہم لوگوں نے فیصلہ کر لیا ہے ۔ ہمارا مقصد ہے کہ ہر طرح سے بہار کی ترقی ہو۔ ہم شروع سے ہی پورے بہار کا دروہ وقتا فوقتا کر تے رہے ہیں ۔ ہر طرح سے ترقیاتی کام کرائے گئے ہیں ۔ اب لوگ اسے بھولیے گا مت ۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ 24نومبر 2005سے ہم لوگوں نے بہار میں ترقیاتی کام کر نا شروع کیا اس وقت سے مسلسل ہم لوگ بہار کو آگے بڑھا نے میں لگے ہیں ۔2005سے سے پہلے بہار کی حالت بہت خراب تھی۔ لوگ شام کے بعد گھروں سے باہر نکلنے سے ڈرتے تھے۔ اسپتالوں میں علاج کا انتظام نہیں تھا۔ سڑکیں خستہ حال تھیں تعلیم کی صورت حال بہتر نہیں تھی ،اکثر ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان جھگڑے کی خبریں آتی رہتی تھیں۔سڑکیں کافلی خستہ حال تھیں ، جب ہم ممبر پارلیمنٹ تھے تو سڑکوں کی کمی کے سبب مجھے اپنے حلقہ میں بہت پیدل گھومنا پڑتا تھا ۔جب بہار کے لوگوں نے ہم لوگوں کو کام کر نے کا موقع ملا ہے بہار کی حالت بد لی ہے ہر شعبہ میں ترقیاتی کام کیے گئے ہیں ۔ کسی کے ساتھ کوئی امتیازنہیں برتا جا رہا ہے ۔ جن کو جنہیں ووٹ دینا ہے دیں ۔بہار میں اب امن کا ماحول قائم ہے ۔ ہندومسلم کے درمیان تنازعہ ختم ہو گیا ہے ۔ سال 1989 میں بھاگلپور میں ہندو ،مسلم کے درمیان بہت تنازعہ ہوا تھا ،جس کے قصور واروں پر ہم لوگوں نے ہی کارروائی کر کے متاثرین کو انصاف دلا یا ۔ 2006 سے ہم نے قبرستانوں کی گھیرا بندی شروع کی۔ اب تک 8 ہزار سے زائد قبرستانوں کی گھیرا بندی کی جاچکی ہے اور باقی بچے قبرستانوں کی گھیرا بندی کام کام بھی جلد مکمل کر لیا جائے گا ۔ہم نے دیکھا کہ ہندو مندروں سے مورتی چوری کے واقعات ہو رہے تھے اس کے پیش نظر مندروں کی چہاردیواری کی تعمیر کا کام شروع کیا گیا تاکہ مندروں میں چوری کی وارداتیں رونما نہ ہوں۔ ہم لوگوں نے کوئی کام نہیں چھوڑا ہے ۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پورے بہار میں ترقیاتی کام ہو رہے ہیں بہار کا کوئی بھی علاقہ ترقی سے اچھوتا نہیں ہے ۔ ہم لوگوں نے تعلیم، صحت، سڑکوں اور پلوں پلیوں کی تعمیر کا کام بڑے پیمانے پر کیا ہے، جس کی وجہ سے پہلے لوگ بہار کے کسی بھی کونے سے 6 گھنٹے میں پٹنہ پہنچ جاتے تھے، اب اسے گھٹا کر 5 گھنٹے کر دیا گیا ہے۔ ہر طرح کا کام ہو رہا ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ 2006 سے سرکاری اسکولوں میں پڑھنے والے بچوں کے لیے پوشاک منصوبہ کا آغاز کیا۔ سال 2009 سے لڑکیوں کے لیے سائیکل اسکیم شروع کی گئی۔ 2010 سے لڑکوں کے لیے بھی سائیکل اسکیم شروع کی گئی۔ بہار میں بڑے پیمانے پر کانٹریکٹ اساتذہ کی بحالی کی گئی۔ اسکولوں کی عمارتیں تعمیر کر کے تعلیمی میدان کو بہتر بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔ بڑی تعداد میں سرکاری ٹیچروں کی بحالی کی جارہی ہے،کانٹریکٹ ٹیچروں کو امتحان کے ذریعے سرکاری منظوری دی جا رہی ہے۔مدرسوں کو بھی حکومت سے منظوری دی گئی اور وہاں پڑھانے والے اساتذہ کو سرکاری ٹیچروں کے برابر تنخواہ دی جارہی ہے ۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پہلے پرائمری ہیلتھ سینٹر میں ایک ماہ میں صرف 39 مریض علاج کے لیے جاتے تھے۔ہم لوگوں نے مفت دوا اور علاج کی سہولت مہیا کرائی جس کے سبب اب اوسطاً ایک ماہ میں 11 ہزار سے زائد مریض علاج کے لیے پہنچ رہے ہیں۔ پہلے بہار میں صرف 6 سرکاری میڈیکل کالج تھے۔ اب ان کی تعداد بڑھ کر 12ہو گئی ہے۔ہم لوگوں نے طے کر دیا ہے کہ یہاں ارریہ میں میڈکل کالج اور اسپتال کی تعمیر کرائی جائے گی ۔ تمام اضلاع میںمیڈیکل کالج کھولے جارہے ہیں ۔ہم لوگوں نے سال 2015 سے سات نشچے منصوبہ کے توسط سے ہر گھر نل کا جل ، ہر گھر پکی ،گلی نالی کی تعمیر ،ہر گھر اجابت خانہ ، ہر گھر بجلی کنکشن جیسی بنیادی سہولتیں لوگوں کو مہیا کرا دی گئی ہیں ۔سال 2020 سے سات نشچے 2 کے تحت وزیر اعلیٰ گرامین سولر اسٹریٹ لائٹ منصوبہ ، ٹیلی میڈیسن ، بال ہردئے منصوبہ ، ہر کھیت تک آبپاشی کا پانی وغیرہ کا کام تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے ۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سال 2006سے پنچایتی راج اداروں اور 2007 سے ور میونسپل باڈیز میں خواتین کو 50 فیصد ریزرویشن دیا گیا ،جس کے تحت اب تک 4 انتخابات ہو چکے ہیں۔ خواتین کی بڑی تعداد آئی ہے۔ ہم نے خواتین کی بہتری کے لیے ہر طرح سے کام کیا ہے۔ پہلے بہار میں سیلف ہیلپ گروپ کی تعداد بہت کم تھی۔ہم لوگوں نے سال 2006 میں عالمی بینک سے قرض لے کر سیلف ہیلپ گروپس کی تعداد بڑھانے کا کام شروع کیا۔ اب بہار میں سیلف ہیلپ گروپ کی تعداد بڑھ کر 10 لاکھ 61 ہزار ہو گئی ہے جن کے ساتھ 1 کروڑ 31 لاکھ جیویکا دیدی وابستہ ہیں۔ ہم نے سیلف ہیلپ گروپ سے وابستہ خواتین کا نام جیویکا دیدی رکھا ہے،بہار کی جیویکا سے متاثر ہو کر اس وقت کی مرکزی حکومت نے بھی اسے اپنایا اور اس کا نام ’آجیویکا‘ رکھا۔ بہار میں اب شہری علاقوں میں سیلف ہیلپ گروپس کی تشکیل بھی شروع کی گئی ہے جس میں اب تک 26 ہزارسیلف ہیلپ گروپ بنائے جا چکے ہیںجن سے 3لاکھ خواتین وابستہ ہو چکی ہیں ۔ہم لوگوں نے سال 2013 میں پولیس کی بحالی میں خواتین کو 35فیصد ریزر ویشن دیا ،جس کا نتیجہ ہے کہ بہار پولیس فورس میں خواتین کی تعداد ملک میں سب سے زیادہ ہے ۔ بہار پولیس میں جتنی خواتین ہیں ، ملک کی کسی بھی ریاست کی پولیس میں خواتین کی تعداد اتنی نہیں ہیں ۔ سال 2016 م سے ہی تمام سرکاری ملازمتوں میں خواتین کو 35فیصد ریزر ویشن دیا ہے ۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سات نشچے 2 منصوبہ کے تحت ہم لوگوں نے 10 لاکھ لوگوں کو سرکاری ملازمتیں فراہم کرنے کا ہدف رکھا تھا، جسے بڑھا کر 12 لاکھ کر دیا گیا ہے۔ اب تک 9 لاکھ لوگوں کو سرکاری نوکریاں دی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ 10 لاکھ لوگوں کو روزگار فراہم کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا تھا۔ اب تک 24 لاکھ لوگوں کو روزگار فراہم کیا گیا ہے۔ سال 2025 میں 12 لاکھ لوگوں کو سرکاری نوکریاں اور 34 لاکھ لوگوں کو روزگار فراہم کیا جائے گا۔ ہم لوگوںنے تمام طبقات کی بہتری کے لیے کام کیا ہے۔ ہم لوگوں نے تمام پارٹیوں کے ساتھ میٹنگ کی اور بہار میں ذات کی بنیاد پر شماری کرانے کا فیصلہ کیا۔ اس کے بعد بہار میں ذات کی بنیاد پر شماری کرائی گئی جس میں 94 لاکھ غریب خاندانوں کی نشاندہی کی گئی، جن کا تعلق ہر ذات اور مذہب سے ہے۔ ایسے غریب خاندانوں کو فی خاندان 2 لاکھ روپے کی مالی امداد دی جا رہی ہے تاکہ وہ اپنی روزی کما سکیں۔
وزیر اعلی نے کہا کہ ارریہ ضلع میںکئی طرح کے ترقیاتی کام ہوئے ہیں۔ یہاں انجینئرنگ کالج، پارا میڈیکل انسٹی ٹیوٹ اور ہاسٹل کی تعمیر کرائی گئی ہے ،ساتھ ہی سرکاری پولی ٹیکنک انسٹی ٹیوٹ، لیڈی آئی ٹی آئی ،ہاسٹل، جی این ایم انسٹی ٹیوٹ، رہائشی اسکول،کئی سڑکیں اور پلیوں تعمیر کا کام کرایا گیا ہے ۔ یہاں انڈو نیپال سرحد پر کشن گنج کے گلگلیا سے ارریہ تک فور لین سڑک کی تعمیر کرائی جارہی ہے ۔20217 میں یہاں زبردست سیلاب آیا تھا ہم لوگوں نے بڑے پیمانے پر راحت اور بچائوکاکام کیا تھا ۔ اس سیلاب میں جو بھی سڑکیں اور پل ،پلیا تباہ ہوئے تھے ، ان کی تعمیر کرائی گئی ۔ ساتھ ہی مشرقی کوسی نہر کو بھی زندہ کرا یا گیا ۔
ارریہ ضلع میں 33 ڈیڈیکیٹیڈ ایگریکلچر فیڈر کی تعمیرکرائی گئی ہے 2لاکھ 34 ہزار جیویکا دیدیاں مختلف سیلف ہیلپ گروپ سے منسلک ہو چکی ہے ۔ یہاں 3دیدی کی رسوئی بھی چلا ئی جار ہی ہے ۔ ہم لوگوں ہم ممکن ترقیاتی کام کر نے میں لگے ہیں ۔ ہم لوگوں کا نشانہ ہے کہ جہاں جو کمیاں ہیں اسے دور کریں ۔ ہم لوگو کا مقصد کام کر نا ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Afzal Hassan