علی گڑھ، 22 جنوری (ہ س)۔
علی گڑھ
گائے کے گوبرکو اب اپلے بنانے یا ٹھکانے لگانے کے لیے استعمال نہیں کیا جائے گا۔ اب اس سے مویشیوں کے لیے سبز چارے کا انتظام کیا جائے گا۔ اسکے لیے بڈھولی فتح خان کے پرائمری اسکول سے متصل ایک ایکڑ زمین کی نشان دیہی کی گئی ہے۔ گوشالہ سے نکلنے والے گوبر کو نگر نگم سبز چارہ اگانے کے لیے استعمال کرے گا۔ گائے کے گوبر سے بنی کھاد زرخیز ہوتی ہے۔ نگر نگم یہاں پیدا ہونے والے چارے کو اپنے گوشالہ میں استعمال کرئے گی ۔ اسکے علاوہ حکام نے مویشیوں کے علاج کے لیے کنٹریکٹ پر ویٹرنری ڈاکٹر کی خدمات حاصل کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔
بڈھولی فتح خان میں تقریباً ایک ایکڑ اراضی کو چارہ اگانے کے لیے نشانزد کیا ہے۔ یہاں چار سو کوئنٹل چارہ اگایا جا سکےگا ۔ اسکے علاوہ گائے کے پیشاب کو فلٹر کر صفائی کا سامان تیار کر نے کے عمل کو پہلے ہی منظوری دی جاچکی ہے۔ اسکے لیے نصب کی جانے والی مشین کے ٹینڈر کا عمل بھی شروع ہو چکا ہے۔ یہ مادہ گونیال کے نام سے دستیاب ہوگا۔ اسکا استعمال نگر نگم میں ہی بیت الخلاء وغیرہ کی صفائی کے لیے ہو گا۔ شہر میں نگر نگم کے دو گوشالہ ہیں۔
کانہا گوشالا آگرہ روڈ پر، نندی گو شالا برولی جعفرآباد میں ہے۔ نندی گوشالہ میں228؍اور کنہا گوشالہ میں322؍ گایوں کی دیکھ بھال ہورہی ہے۔ ان دونوں گوشالہ سے روزانہ تقریباً45؍ کوئنٹل گوبر پیدا ہوتا ہے۔ اس گوبر سے کھاد بنا کر غذائیت سے بھرپور چارہ تیار کیا جائے گا۔نگر نگم کے افسران نے بڈھولی فتح خان علاقے کا معائنہ کیا اور زمین کو دیکھا۔ ویٹرنری اینڈ ویلفیئر آفیسر ڈاکٹر راجیش ورما نے بتایا کہ صفائی کے لیے استعمال ہونے والے مواد کو کانہا گوشالہ میں ہی گائے کے پیشاب کو فلٹر کرکے تیار کیا جائے گا۔
ہندوستان سماچار / سید کامران علی گڑھ