اندریش کمار کا پاکستان کو سخت انتباہ: بنگلہ دیش میں بربریت کی مذمت، خاموش اپوزیشن پر اٹھائے سوالات
نئی دہلی، 13 اگست (ہ س)۔ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے آل انڈیا ایگزیکٹو ممبر اور مسلم راشٹریہ منچ (ایم آر ایم) کے سربراہ اندریش کمار نے منگل کو پاکستان کو سخت انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر پاکستان نے اپنی پالیسیوں میں بہتری نہیں لائی تو اسے سنگین نتائج
اندریش کمار


نئی دہلی، 13 اگست (ہ س)۔

راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے آل انڈیا ایگزیکٹو ممبر اور مسلم راشٹریہ منچ (ایم آر ایم) کے سربراہ اندریش کمار نے منگل کو پاکستان کو سخت انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر پاکستان نے اپنی پالیسیوں میں بہتری نہیں لائی تو اسے سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ نئی دہلی کے ہریانہ بھون میں مسلم راشٹریہ منچ کی میٹنگ میں اندریش کمار نے پاکستان کے زیر قبضہ جموں و کشمیر (پی او جے کے) کی واپسی کا عہد کیا اور کہا کہ اگر حالات نے مطالبہ کیا تو وہ لاہور تک ترنگا لہرانے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ انہوں نے وادی کشمیر میں سیکورٹی چیلنجوں اور بنگلہ دیش میں ہندوو¿ں، بدھوں سمیت تمام اقلیتوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کی مذمت کرتے ہوئے اپوزیشن کی خاموشی پر بھی سوال اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ یہ وہ موقع ہے جب سب کو ذات پات، مذہب، برادری اور پارٹی سیاست سے اوپر اٹھ کر انسانیت کے مذہب پر عمل کرنا چاہیے۔ مسلم راشٹریہ منچ کی میٹنگ میں انہوں نے اس بات پر بھی تشویش کا اظہار کیا کہ بنگلہ دیش میں جس طرح سے خواتین پر تشدد کیا جا رہا ہے، اس سے طالبان اور آئی ایس آئی ایس جیسی دہشت گرد تنظیموں کی بربریت کی یاد آتی ہے۔ ایسے میں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا بنگلہ دیش بھی طالبان کے راستے پر گامزن ہے؟ اس سنگین صورتحال کے پیش نظر انہوں نے بنگلہ دیش کی حکومت سے سخت کارروائی کرنے کی اپیل کی اور کہا کہ اس طرح کے واقعات انسانیت کے خلاف ہیں اور ان کو برداشت نہیں کیا جانا چاہئے، انہوں نے اپوزیشن جماعتوں کے لیڈروں راہول گاندھی، اکھلیش یادو، تیجسوی یادو سے اپیل کی۔ شرد پوار، ادھو ٹھاکرے، ایم کے اسٹالن اور ممتا بنرجی کی خاموشی پر سوال اٹھایا۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا انہوں نے مغربی بنگال میں خواتین ڈاکٹروں کے خلاف ڈھائے جانے والے مظالم اور بنگلہ دیش میں ہندوو¿ں، بدھوں اور دیگر اقلیتوں کے ساتھ ہونے والے مظالم کو نہیں دیکھا؟ سنگھ کے عہدیدار نے کہا کہ بنگلہ دیش میں خواتین پر حملوں پر اپوزیشن کی خاموشی انتہائی شرمناک اور قابل اعتراض ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande