منگلور اسمبلی ضمنی انتخاب کے دوران لبرہیڑی میں تصادم، کانگریس نے کی مذمت، بی جے پی پر الزام
منگلور اسمبلی ضمنی انتخاب کے دوران لبرہیڑی میں تصادم، کانگریس نے کی مذمت، بی جے پی پر الزام دہرادون، 10 جولائی (ہ س)۔ اتراکھنڈ کانگریس کے صدر کرن مہارا نے منگلور اسمبلی حلقہ کے لبرہیڑی میں تصادم کے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اتراکھنڈ جیسی امن پسن
uk


منگلور اسمبلی ضمنی انتخاب کے دوران لبرہیڑی میں تصادم، کانگریس نے کی مذمت، بی جے پی پر الزام

دہرادون، 10 جولائی (ہ س)۔ اتراکھنڈ کانگریس کے صدر کرن مہارا نے منگلور اسمبلی حلقہ کے لبرہیڑی میں تصادم کے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اتراکھنڈ جیسی امن پسند ریاست میں اس طرح کا واقعہ صحت مند جمہوریت کے لیے تشویشناک ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ مقامی انتظامیہ نے منگلور اسمبلی ضمنی انتخاب میں بی جے پی حکومت کے دباؤ میں کام کیا ہے۔

کانگریس کے ریاستی صدر نے الزام لگایا کہ جس دن سے ضمنی انتخاب کا اعلان ہوا، مقامی انتظامیہ دھامی حکومت کی ہدایات پر کام کرتی نظر آئی۔ کانگریس کے انتخابی جلسوں کو روکنے کے لیے انتظامیہ پر بھی دباؤ ڈالا گیا۔ کانگریس پارٹی نے اس کی شکایت الیکشن کمیشن سے کی لیکن ابھی تک نوٹس نہیں لیا گیا ہے۔ اس کے نتیجے میں منگلور اسمبلی حلقہ کے لبرھیڑی میں ووٹنگ کے دوران باہر کی ریاستوں سے آنے والے بی جے پی کارکنوں نے کانگریس کارکنوں اور ووٹروں پر لاٹھیوں سے حملہ کیا۔ اس میں کانگریس کارکن شکیل، سہباز اور شوکین شدید زخمی ہوگئے۔ شوکین نامی نوجوان کی حالت بدستور تشویشناک ہے۔ کرن مہارا نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ منگلورو اسمبلی ضمنی انتخاب میں سرکاری مشینری کے غلط استعمال اور لبرہیڑی میں لڑائی جھگڑے کے واقعہ کی اعلیٰ سطحی جانچ کرائی جائے اور قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ بوتھ نمبر 53 میں منصفانہ اور شفاف انتخابات کو یقینی بنایا جائے اور 54 میں دوبارہ پولنگ کرائی جائے۔

ہندوستھان سماچار

ختم

ہندوستان سماچار / Abdus Salam Siddiqui


 rajesh pande