نئی دہلی،03دسمبر(ہ س)۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے آج چنڈی گڑھ میں تین انقلابی نئے مجرمانہ قوانین– بھارتیہ نیا ئے سنہتا، بھارتیہ ناگرک س±رکشا سنہتا اور بھارتیہ ساکشیہ ادھینیم کے کامیاب نفاذ کو قوم کے نام وقف کیا۔حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے جناب مودی نے تبصرہ کیا کہ چنڈی گڑھ کی شناخت دیوی ماں چنڈی سے وابستہ ہے، جو کہ طاقت کی ایک شکل ہیں، جو سچائی اور انصاف کو قائم کرتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہی فلسفہ بھارتیہ نیائے سنہتا اور بھارتیہ ناگرک س±رکشا سنہتا کے پورے فارمیٹ کی بنیاد ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستانی آئین کی روح سے متاثر بھارتیہ نیائے سنہتا کا عمل میں آنا ایک شاندار لمحہ ہے، کیونکہ قوم وکست بھارت کی قرارداد کے ساتھ ساتھ ہندوستانی آئین کے 75 سال کی تکمیل کی یاد منانے کے اہم موڑ پرہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ان نظریات کو پورا کرنے کی طرف ایک ٹھوس کوشش ہے، جن کا تصور ہمارے آئین نے ملک کے شہریوں کے لیے کیا ہے۔ جناب مودی نے کہا کہ اس کے لائیو مظاہرے سے انہیں ابھی ایک جھلک ملی ہے کہ قوانین کو کس طرح نافذ کیا جائے گا۔ وزیراعظم نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ قوانین کا لائیو ڈیمو دیکھیں۔ انہوں نے تین نئے فوجداری قوانین کے کامیاب نفاذ کے موقع پر تمام شہریوں کو مبارکباد دی۔ انہوں نے چنڈی گڑھ کی انتظامیہ کے تمام اسٹیک ہولڈرز کو بھی مبارکباد دی۔وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ ملک کی نئی نیائے سنہتا بنانے کا عمل اتنا ہی جامع ہے ،جتنا کہ خود دستاویز ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس میں ملک کے بہت سے عظیم آئین اور قانونی ماہرین کی محنت شامل ہے۔ جناب مودی نے نشان دہی کی کہ وزارت داخلہ نے جنوری 2020 میں تجاویز طلب کی تھیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ملک کے کئی ہائی کورٹس کے چیف جسٹسوں کے تعاون کے ساتھ سپریم کورٹ کے کئی چیف جسٹسوں کی تجاویز بھی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے اسٹیک ہولڈرز بشمول سپریم کورٹ، 16 ہائی کورٹس، جوڈیشل اکیڈمیز، قانون کے ادارے، سول سوسائٹی کی تنظیمیں اور بہت سے دانشور مباحثوں اور مناقشوں میں شامل تھے اور انہوں نے برسوں کے اپنے وسیع تجربے کو نیائے سنہتا کے لیے اپنی تجاویز اور نظریات پیش کرنے کے لیے استعمال کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج کی جدید دنیا میں قوم کی ضروریات پر بات چیت ہوئی۔ جناب مودی نے یہ بھی نشان دہی کی کہ آزادی کی سات دہائیوں میں عدالتی نظام کو درپیش چیلنجوں کے ساتھ ساتھ ہر ایک قانون کے عملی پہلو پرشدت سے غور و فکر کیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ نیائے سنہتا کے مستقبل کے پہلو پر بھی کام کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان تمام گہری کوششوں نے ہمیں نیائے سنہتا کی موجودہ شکل دی ہے۔ جناب مودی نے معزز سپریم کورٹ، ہائی کورٹس - پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ، خاص طور پر اور تمام معزز ججوں کا نئی نیائے سنہیتا کے لیے ان کی ٹھوس کوششوں کے لیے شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے آگے آنے اور اس کی ملکیت لینے پر بار کا بھی شکریہ بھی ادا کیا۔ جناب مودی نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ ہندوستان کی یہ نیائے سنہتا، جو سب کے تعاون سے بنائی گئی ہے، ہندوستان کے عدالتی سفر میں سنگ میل ثابت ہوگی۔
یہ بتاتے ہوئے کہ نیائے سنہتا مساوات، ہم آہنگی اور سماجی انصاف کے نظریات سے ب±نی ہے۔ جناب مودی نے کہا کہ قانون کی نظر میں سب برابر ہونے کے باوجود، عملی حقیقت مختلف تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ غریب لوگ قانون سے ڈرتے ہیں، یہاں تک کہ عدالت یا تھانے میں قدم رکھنے میں بھی۔ وزیراعظم نے تبصرہ کیا کہ نئی نیائے سنہتا معاشرے کی نفسیات کو بدلنے کے لیے کام کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہر غریب ا?دمی یہ یقین رکھے گا کہ ملک کا قانون مساوات کی ضمانت ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ ہمارے ا?ئین میں یقین دہانی کرائے گئے سچے سماجی انصاف کی تجسیم ہے۔
وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ بھارتیہ نیائے سنہتا اور بھارتیہ ناگرک س±رکشا سنہتا ہر متاثرہ کے تئیں حساسیت رکھتی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ملک کے شہریوں کے لیے اس کی تفصیلات جاننا ضروری ہے۔ وہاں موجود حاضرین سے اپیل کرتے ہوئے کہ وہ لائیو ڈیمو دیکھیں،جناب مودی نے زوردے کرکہا کہ آج چنڈی گڑھ میں دکھائے جانے والے لائیو ڈیمو کو ہر ریاست کی پولیس کو فروغ دینا اور نشر کرنا چاہیے۔ قوانین میں ایسی دفعات شامل ہیں، جیسے کہ شکایت کے 90 دن کے اندر، متاثرہ کو کیس کی پیش رفت سے متعلق معلومات فراہم کرنی ہوں گی اور یہ معلومات ایس ایم ایس جیسی ڈیجیٹل خدمات کے ذریعے براہ راست اس تک پہنچیں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پولیس کے کام میں رکاوٹ ڈالنے والے کے خلاف کارروائی کے لیے ایک نظام بنایا گیا ہے اور خواتین کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ایک الگ باب متعارف کرایا گیا ہے ،جس میں کام کی جگہ، گھر اور معاشرے میں ان کے حقوق اور تحفظ شامل ہے۔ جناب مودی نے تبصرہ کیا کہ نیائے سنہتا نے اس بات کو یقینی بنایا کہ قانون متاثرہ کے ساتھ کھڑا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ خواتین کے خلاف عصمت دری جیسے گھناو¿نے جرائم میں پہلی سماعت سے 60 دن کے اندر فرد جرم عائد کی جائے گی اور سماعت مکمل ہونے کے 45 دن کے اندر فیصلہ سنانے کو بھی لازمی قرار دیا گیا ہے اور ساتھ ہی یہ بھی لازمی قرار دیا گیا ہے کہ کسی بھی صورت میں سماعت دو مرتبہ سے زیادہ ملتوی نہ کی جائے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan