چنڈی گڑھ، 04 دسمبر (ہ س)۔ پنجاب کے سابق نائب وزیر اعلیٰ اور شرومنی اکالی دل (بادل) کے سابق صدر سکھبیر سنگھ بادل آج صبح بال بال بچ گئے۔ امرتسر میں دربار صاحب کے باہر مذہبی سزا کا سامنا کر رہے سکھبیر بادل پر فائرنگ کرنے والے شخص کو سیواداروں نے پکڑ لیا۔ اس واقعہ سے دربار صاحب میں افراتفری مچ گئی۔
اس کے بعد امرتسر میں دربار صاحب کی طرف جانے والی تمام سڑکوں پر پولیس فورس تعینات کر دی گئی۔ اکال تخت صاحب کے جتھیدار گیانی رگھوبیر سنگھ نے 2 دسمبر کو سکھبیر سمیت سابق اکالی وزرا کو مذہبی سزا سنائی تھی۔ آج سکھبیر بادل دربار صاحب کے مرکزی دربار کے باہر وہیل چیئر پر سیوادار کا لباس پہنے، ہاتھ میں برچھا(نیزہ)پکڑے ادربان بن کر بیٹھے تھے۔
اسی دوران دل خالصہ کے نارائن سنگھ سنگت کے ساتھ چوڑا پہنچے۔ انہوں نے اپنا ریوالور نکالا اور سکھبیر کی طرف تان دیا۔ یہ دیکھ کر دوسرے سیوادار چوڑے کی طرف لپکے۔ اسی تسلسل میں گولی چل گئی۔ سکھبیر کے سیکورٹی اہلکاروں نے انہیں گھیر لیا۔ امرتسر کے اے ڈی سی پی ہرپال سنگھ کے مطابق ملزم کا تعلق دل خالصہ سے بتایا جاتا ہے۔ پولیس کو پہلے ہی اس طرح کے واقعے کا خدشہ تھا۔ مشتبہ افراد کی فہرست میں ملزم کا نام بھی شامل تھا۔ اسے پکڑ لیا گیا ہے اور اس سے پوچھ گچھ جاری ہے۔
اس واقعہ پر سابق وزیر اور اکالی دل کے ترجمان ڈاکٹر دلجیت سنگھ چیمہ نے کہا کہ میں سچے پادشاہ کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے اپنے سیوک (سکھبیر سنگھ بادل) کے سر پر ہاتھ رکھ دیا اور وہ بچ گئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ قابل مذمت ہے۔ دربار صاحب کے باہر ایک سیوک پر حملہ ہونا غلط ہے۔ وزیر اعلیٰ مان کو اپنے عہدے سے مستعفی ہو جانا چاہیے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد