نئی دہلی، 4 دسمبر (ہ س)۔
راجیہ سبھا میں بدھ کو وقفہ صفر کے دوران پانی کے تحفظ، موسمیاتی تبدیلی، منشیات کی لت سمیت کئی اہم موضوعات پر بحث ہوئی۔ چیئرمین جگدیپ دھنکھر نے کہا کہ سرمائی اجلاس میں آج ایوان بالا میں قاعدہ 267 کے تحت پانچ نوٹس موصول ہوئے ہیں۔ کسانوں کے ایم ایس پی کے حوالے سے کوئی نوٹس نہیں ہے، اس لیے اس مسئلے کو نہیں اٹھایا جا سکتا۔ اس معاملے پر اپوزیشن لیڈر شور مچانے لگے۔ اس پر چیئرمین نے کہا کہ کانگریس کسانوں کے مسئلہ پر مگرمچھ کے آنسو بہاتی ہے۔ زیرو آور بحث کے دوران بی جے پی کے رکن ڈاکٹر دنیش شرما نے ماحولیاتی تحفظ کا مسئلہ اٹھایا اور کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے کئی سنگین مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔ خاص طور پر پانی کا بحران عروج پر ہے۔ ہمارے ملک میں صرف چار فیصد پینے کا پانی دستیاب ہے جبکہ ہندوستان میں دنیا کی 70 فیصد آبادی ہے۔ ظاہر ہے محدود وسائل کے اندر سپلائی کا دباو¿ ہے۔ پینے کا پانی تیزی سے کم ہو رہا ہے۔ پانی کے تحفظ کے لیے تجاویز دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اب ضروری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ درخت لگانے کے ساتھ ساتھ پانی کو بچانے کے لیے واٹر ہارویسٹنگ کے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
بی جے پی کے رکن ڈاکٹر لکشمن نے ایوان میں زیرو آور کے دوران 'اسپیکر کی اجازت سے اٹھائے گئے ایشو' کے تحت تمام شہریوں کے لیے صاف پانی تک محفوظ اور قابل اعتماد رسائی کو یقینی بنانے کے لیے فوری اقدامات کرنے کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں کروڑوں لوگ پینے کے پانی کی فراہمی سے دور ہیں۔ اس سے ان کی صحت کو بھی خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔ حکومت اس طرف فوری توجہ دے اور واٹر ہارویسٹنگ کے انتظامات کرے۔ بی جے پی رکن مدن راٹھور نے کہا کہ راجستھان میں ایم ڈی ڈرگز کھلے عام فروخت ہو رہی ہیں۔ گنگا نگر میں 25 سے 45 سال کی عمر کے نوجوان منشیات کے عادی ہو رہے ہیں۔ منشیات خاص طور پر سکولوں کے باہر فروخت ہو رہی ہیں۔ اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے مرکزی حکومت نے ڈرگ فری انڈیا مہم شروع کی ہے۔ آج یہ مہم ملک کے 372 اضلاع میں چلائی جا رہی ہے۔ حکومتی کوششوں کے ساتھ ساتھ 8000 رضاکار عوام میں بیداری پھیلا رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی، پولیس کو مزید تیار رہنے کی ضرورت ہے، نامزد رکن پی ٹی اوشا نے سرکاری ملازمتوں میں کھلاڑیوں کے لیے مخصوص عہدوں پر بھرتی کا مطالبہ کیا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan