نوئیڈا، 03 دسمبر (ہ س)۔
منگل کو پولیس نے دلت پریرنا استھل سے اپنے مطالبات کے لیے احتجاج کرنے والے سات سو سے زیادہ کسانوں کو گرفتار کر لیا۔ تمام کسانوں کو گرفتار کر کے سورج پور میں واقع پولس لائن لے جایا گیا۔ موقع پر 4000 سے زائد پولیس اہلکار تعینات ہیں۔ جائے وقوعہ پر کشیدہ صورتحال ہے۔ اس دوران کسان جئے جوان، جئے کسان کے نعرے لگاتے رہے۔ کسان رہنماو¿ں کا کہنا ہے کہ اب یہ تحریک مزید پرتشدد ہو سکتی ہے، پولیس کسانوں کو اپنے ساتھ پولیس لائن لے گئی، جس کے بعد کسان تنظیموں میں غصہ ہے اور انہوں نے سیسولی میں ہنگامی اجلاس بلایا ہے۔ موصولہ اطلاع کے مطابق نوئیڈا پولس نے تحریک کے دوران تمام کسانوں کو اٹھایا۔ پولیس کے اس قدم کے بعد بھارتیہ کسان یونین میں غصہ ہے۔ بھارتیہ کسان یونین نے اعلان کیا ہے کہ منگل کی شام 4 بجے سیسولی (مظفر نگر) میں ہنگامی پنچایت بلائی گئی ہے، جس میں کسانوں سے زیادہ سے زیادہ تعداد میں پہنچنے کی اپیل کی گئی ہے۔
دوسری جانب بی کے یو کے ترجمان راکیش ٹکیت نے کہا ہے کہ ملک کے کسان کمزور نہیں ہیں۔ یہ میٹنگ نوئیڈا میں ہوگی۔ ہم بات کریں گے اور پھر ملاقات کریں گے۔ کسانوں کو جہاں لے جایا گیا ہے، ہم بھی وہاں جائیں گے۔ ہم اگلے 2 گھنٹے میں نوئیڈا بھی پہنچ رہے ہیں۔ ہمیں بھی گرفتار کرو یا بات کرو۔
بھارتیہ کسان یونین کے ترجمان سنیل پردھان نے کہا کہ کسان اپنے مطالبات کو لے کر طویل عرصے سے احتجاج کر رہے ہیں۔ مطالبات پورے نہ ہونے پر دہلی تک مارچ کی تیاری کی گئی، لیکن عہدیداروں نے 7 دن کا وقت مانگا۔ اس دوران کسانوں نے فیصلہ کیا کہ راستے میں دلت پریرنا اسٹال پر اگلے 7 دنوں تک احتجاج کیا جائے گا۔ اب پولیس کسانوں کو وہاں سے زبردستی لے گئی ہے۔ سب کو گرفتار کر کے لے جایا جا رہا ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan