ایف ایس ایس آئی نے پیکڈ مشروبات اور منرل واٹرکو 'ہائی رسک فوڈ کیٹیگری' میں شامل کیا۔
نئی دہلی، 3 دسمبر (ہ س)۔ فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈز اتھارٹی آف انڈیا (ایف ایس ایس آئی) نے پیکڈ مشروبات اور منرل واٹر کو 'ہائی رسک فوڈ کیٹیگری' میں شامل کیا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ اب منرل واٹر مینوفیکچرنگ کمپنی کو اپنے پیک شدہ پانی کے معیارات کسی تھرڈ پ
ا


نئی دہلی، 3 دسمبر (ہ س)۔ فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈز اتھارٹی آف انڈیا (ایف ایس ایس آئی) نے پیکڈ مشروبات اور منرل واٹر کو 'ہائی رسک فوڈ کیٹیگری' میں شامل کیا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ اب منرل واٹر مینوفیکچرنگ کمپنی کو اپنے پیک شدہ پانی کے معیارات کسی تھرڈ پارٹی سے چیک کرانا ہوں گے۔

اس سلسلے میں، ایف ایس ایس آئی نے 29 نومبر کے اپنے حکم میں ایف ایس ایس آئی کی رسک پر مبنی انسپکشن شیڈولنگ پالیسی میں ترمیم کی ہے۔ اس میں پیکڈ پینے اور منرل واٹر کی صنعت کے لیے بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈز (بی آئی ایس) سے سرٹیفیکیشن حاصل کرنے کی لازمی شرط کو ختم کر دیا گیا تھا۔

مرکزی حکومت کے کچھ مصنوعات کے لیے لازمی بیورو آف انڈین اسٹینڈرز سرٹیفیکیشن کو چھوڑنے کے نتیجے میں، یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ 'پیکڈ ڈرنکس اور منرل واٹر' کو 'ہائی رسک فوڈ کیٹیگری' کے تحت غور کیا جائے گا۔ ایف ایس ایس آئی آرڈر میں کہا گیا ہے کہ دیگر کھانے کی مصنوعات، جن کے لیے بی آئی ایس سرٹیفیکیشن لازمی تھا، ایف ایس ایس آئی کی رسک بیسڈ انسپکشن شیڈولنگ پالیسی کے تحت پہلے ہی ہائی رسک زمروں کے طور پر شناخت کر لی گئی ہے۔

'ہائی رسک' کے زمرے میں آنے والی کھانے کی مصنوعات لازمی خطرے پر مبنی معائنہ سے مشروط ہیں۔ کھانے کے زمرے کے مینوفیکچررز یا پروسیسرز کو لائسنس یا رجسٹریشن دینے سے پہلے معائنہ کی ضرورت ہوگی۔ ،

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande