محکمہ ٹرانسپورٹ کے سابق کانسٹیبل سوربھ شرما کے گھر پر چھاپے میں 7.98 کروڑ روپے کی جائیداد برآمد، عدالت میں اس کی قیمت 55 لاکھ روپے بتائی گئی
بھوپال، 28 دسمبر (ہ س)۔ مدھیہ پردیش کی راجدھانی بھوپال میں محکمہ ٹرانسپورٹ کے سابق کانسٹیبل سوربھ شرما کے خلاف جاری بدعنوانی کے معاملے میں چھاپہ مار کارروائی کے بعد لوک آیکت ٹیم پر کئی سوالات اٹھ رہے ہیں۔ اس کارروائی کے بعد لوک آیکت ٹیم نے ان کے ٹھ
محکمہ ٹرانسپورٹ کے سابق کانسٹیبل سوربھ شرما اور ان کی گاڑی سے ملی نقدی


بھوپال، 28 دسمبر (ہ س)۔ مدھیہ پردیش کی راجدھانی بھوپال میں محکمہ ٹرانسپورٹ کے سابق کانسٹیبل سوربھ شرما کے خلاف جاری بدعنوانی کے معاملے میں چھاپہ مار کارروائی کے بعد لوک آیکت ٹیم پر کئی سوالات اٹھ رہے ہیں۔ اس کارروائی کے بعد لوک آیکت ٹیم نے ان کے ٹھکانوں سے 7.98 کروڑ روپے کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیداد کی بازیابی کی تصدیق کی تھی، لیکن عدالت میں موجود دستاویزات کے مطابق، لوک آیکت نے 28.5 لاکھ روپے نقد، 5 لاکھ روپے سے زائد کے زیورات اور 28.5 لاکھ روپے کی رقم برآمد کی۔ 21 لاکھ روپے کی چاندی ضبط کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ جس کی وجہ سے لوک آیکت کی جانچ میں بے قاعدگیوں کا امکان بڑھ گیا ہے۔

19 دسمبر کو لوک آیکت پولیس نے سوربھ شرما اور اس کے ساتھی چیتن گور کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا اور 7 کروڑ 98 لاکھ روپے کی جائیداد برآمد کی جس میں 2 کروڑ 85 لاکھ روپے کی نقدی بھی شامل ہے۔ اس کے بعد سے سوربھ شرما مفرور ہے۔ دریں اثنا 25 دسمبر کو سوربھ کے وکیل نے بھوپال کی عدالت میں ان کی پیشگی ضمانت کے لیے درخواست دی تھی۔ اس پر لوک آیکت کی جانب سے ڈی ایس پی وریندر سنگھ عدالت میں پیش ہوئے اور سوربھ کی ضمانت کی مخالفت کی۔ ان کی جانب سے عدالت میں پیش کیے گئے احتجاجی خط میں کئی تضادات سامنے آئے ہیں۔

عدالت میں پیش کیے گئے دستاویزات سنیچر کو سامنے آئے، جس سے پتہ چلا کہ سوربھ کے ٹھکانوں سے 28.5 لاکھ روپے نقد، 5 لاکھ روپے سے زیادہ کے زیورات اور 21 لاکھ روپے کی چاندی شامل ہے۔ جو کہ کل 55 لاکھ روپے بنتے ہیں۔ تاہم لوک آیکت کے اہلکار اسے ٹائپنگ کی غلطی قرار دے رہے ہیں۔ اسے جلد بہتر بنانے کے دعوے کیے جا رہے ہیں۔

لوک آیکت کی کارروائی کے بعد انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے اس معاملے میں منی لانڈرنگ کی جانچ شروع کردی ہے۔ ایک دن پہلے جمعہ کو ای ڈی نے سوربھ شرما اور اس کے قریبی ساتھیوں کے بھوپال، گوالیار اور جبل پور میں چھ مقامات پر چھاپے مارے تھے۔ دیر رات تک جاری رہنے والی اس کارروائی کے دوران ای ڈی نے کئی اہم شواہد اکٹھے کئے۔ خاص طور پر لوک آیکت ٹیم نے سوربھ شرما کے مرکزی گھر اور دفتر پر چھاپہ مارا، لیکن ان کا دوسرا گھر اور اس کے ساتھی شرد جیسوال کی رہائش گاہ جانچ سے عاری رہی۔

ادھر یہ سوال اٹھ رہا ہے کہ لوک آیکت کی کارروائی کے دوران سوربھ شرما کے مقام سے انووا کار مینڈوری کے جنگل میں کیسے پہنچی، جس میں مبینہ طور پر 52 کلو سونا اور 11 کروڑ روپے کی نقدی برآمد ہوئی تھی۔ یہ گاڑی مینڈوری کے جنگل میں لاوارث پائی ملی تھی۔ سی سی ٹی وی فوٹیج میں چھاپے کے دوران گاڑی کو شرما کے گھر کے قریب سے گزرتے دیکھا گیا۔ گاڑی کے رجسٹرڈ مالک چیتن سنگھ نے دعویٰ کیا کہ اس نے ڈرائیور کو نوکری پر رکھا ہے، تاہم ڈرائیور کی شناخت ابھی ظاہر نہیں کی گئی۔ چھاپے کے دوران سوربھ شرما کے دفتر کے قریب کھڑی ایک اور گاڑی کو بھی نظر انداز کر دیا گیا۔ ای ڈی کے بعد کی جانچ میں اس گاڑی سے ایسے دستاویزات ملے ہیں جن سے اہم سراغ مل سکتے ہیں۔

حالانکہ راتی بڑ پولیس بھلے ہی اس معاملے میں چوری کی تحقیقات کے دوران فوٹیج ملنے کی بات کہہ رہی ہے، لیکن وہ آریرا کالونی سے راتی بڑ پہنچنے کے لیے کار کا روٹ میپ بھی بنا رہی ہے۔ تاکہ یہ پتہ چل سکے کہ چھاپے کے دوران ہی کار اریرہ کالونی سے نکل کر گاؤں مینڈورہ پہنچی تھی۔ بتایا جا رہا ہے کہ روٹ میپ بنانے کا کام ایک اعلیٰ افسر کی ہدایت پر خفیہ طریقے سے کیا جا رہا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ محکمہ ٹرانسپورٹ کے سابق کانسٹیبل سوربھ شرما کے گھر اور دفتر پر لوک آیکت پولیس نے 19 دسمبر کو چھاپہ مارا تھا۔ دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ چھاپہ صبح 7 بجے سے ان کے دونوں ٹھکانوں پر مارا جا رہا تھا۔ اسی دوران انووا کار سوربھ شرما کے گھر ای-7/78 سے تھوڑی ہی دوری پر گزری جو رات کے وقت مینڈوری کے جنگل میں کھڑی پائی گئی اور اس میں سے 52 کلو سونا اور 11 کروڑ روپے نقد برآمد ہوئے۔ چھاپے کے دن سوربھ کے گھر کے قریب سے گزرنے والی اس کار کا ویڈیو سامنے آنے کے بعد ایک بات تو واضح ہوگئی کہ کار یہاں کارروائی کے دوران ان کے گھر کے قریب سے گزری تھی۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / انظر حسن


 rajesh pande