نئی دہلی، 29 دسمبر ( ہ س)۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو اپنے ماہانہ ریڈیو پروگرام ’من کی بات‘ میں کہا کہ آئین ہمارا رہنما ہے۔ 26 جنوری کو ہمارے آئین کو نافذ ہوئے 75 سال ہونے جا رہے ہیں۔
من کی بات کے 117ویں ایپی سوڈ میں وزیراعظم نے کہا کہ 26 جنوری 2025 کو ہمارے آئین کو نافذ ہوئے 75 سال ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہم سب کے لیے فخر کی بات ہے کہ ہمارے آئین سازوں نے جو آئین دیا ہے، وہ وقت کی کسوٹی پر پورا اترا ہے۔ آئین ہمارے لیے رہنما ہے اورہمیں راہ دکھاتا ہے۔
اس ایپی سوڈ میں وزیر اعظم مودی نے پریاگ راج میں منعقدہ مہاکمبھ کا خصوصی طور پر ذکر کیا اور کہا کہ تنوع میں اتحاد کا ایسا منظر دنیا میں کہیں اور نہیں دیکھا جاتا۔ انہوں نے کہا کہ اس کی خاصیت نہ صرف اس کی وسعت میں ہے بلکہ اس کے تنوع میں بھی ہے۔ اس تقریب میں کروڑوں لوگ جمع ہوتے ہیں۔ لاکھوں سنت، ہزاروں روایات، سیکڑوں فرقے، بہت سے اکھاڑے اور ہر کوئی اس تقریب کا حصہ بن جاتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس بار کمبھ کے انعقاد میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس پر مبنی چیٹ بورڈ کا بھی استعمال کیا جا رہا ہے ۔ اس کے ذریعے 11 ہندوستانی زبانوں میں کام سے متعلق تمام معلومات حاصل کی جا سکتی ہیں۔
جدوجہد آزادی پر مبنی اینیمیشن سیریز ’جے بی ٹی-بھارت ہیں ہم‘ کے دوسرے سیزن کی آمد کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ بچوں کا پسندیدہ پروگرام ہمیں ہندوستان کی جدوجہد آزادی کے ان جانبازوں کے بارے میں بتاتا ہے جن کا زیادہ چرچا نہیں ہوتا۔ اس کا دوسرا سیزن بین الاقوامی فلم فیسٹیول گوا میں بہت خاص انداز میں شروع کیا گیا۔ وزیر اعظم نے اپنے پروگرام میں ہندوستانی فلم انڈسٹری کی ان عظیم شخصیات کا بھی تذکرہ کیا، جن کی اس سال 100ویں سالگرہ منائی جا رہی ہے۔ انہوں نے راج کپور، محمد رفیع، اکینینی ناگیشور راؤ گارو اور تپن سنہا کا ذکر کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ راج کپور نے فلموں کے ذریعے دنیا کو ہندوستان کی سافٹ پاور سے متعارف کرایا۔ جبکہ رفیع صاحب نے اپنی آواز دے کر ہر قسم کے جذبات کو زندہ کیا ہے۔
اگلے سال ہندوستان میں منعقد ہونے والے آڈیو ویژول انٹرٹینمنٹ سبمٹ یعنی ویوز سمٹ کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اس میں میڈیا اور انٹرٹینمنٹ انڈسٹری کے اہم شخصیات اور دنیا بھر سے تخلیقی دنیا کے لوگ ہندوستان آئیں گے۔ یہ ہندوستان کو دنیا میں مواد تخلیق کا مرکز بننے کی طرف ایک اہم قدم ہے۔
من کی بات میں وزیر اعظم نے دنیا بھر میں ہندوستانی ثقافت کے فروغ سے متعلق کچھ حقائق پیش کئے۔ انہوں نے مصر میں ہندوستانی ثقافت پر مبنی پینٹنگ مقابلے اور جنوبی امریکی ملک پیراگوئے میں آیوروید کے تئیں لوگوں کی بڑھتی ہوئی دلچسپی کا ذکر کیا۔ انہوں نے بتایا کہ دنیا کی قدیم ترین زبان تمل کو وہاں کے تربیت یافتہ اساتذہ سکھا رہے ہیں۔
ترقی کی راہ پر گامزن محبت سے متاثرہ بستر ڈویژن میں منعقدہ اولمپکس کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا کہ اس میں 65 ہزار کھلاڑیوں نے حصہ لیا، یہ ہمارے نوجوانوں کے عزم کی قابل فخر کہانی ہے۔
ڈبلیو ایچ او کی رپورٹ کے مطابق 2015 سے 2023 کے درمیان ہندوستان میں ملیریا کے کیسز اور اس سے ہونے والی اموات میں 80 فیصد کمی آئی ہے۔ اس کامیابی کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کچھ قابل ستائش کوششوں کے بارے میں جانکاری دی۔ اس تناظر میں انہوں نے آسام کے جورہاٹ اور ہریانہ کے کروکشیتر میں کی گئی کوششوں کا ذکر کیا۔
وزیر اعظم نے کینسر جیسی سنگین بیماری کے علاج میں آیوشمان بھارت اسکیم کے ذریعے فراہم کی جانے والی مدد کو غریبوں کو طاقت دینے کے طور پر بتایا۔ انہوں نے کہا کہ اب بھارت میں کینسر کا علاج بروقت شروع کرنے کے امکانات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ آیوشمان یوجنا نے 30 دن کے اندر علاج شروع کرنے میں بڑا کردار ادا کیا ہے۔
اڈیشہ کے کالاہانڈی میں سبزیوں کے انقلاب یعنی کالاہانڈی کاسبزیوں کا مرکز بننے کی قابل ذکر حصولیابی کو وزیر اعظم نے اپنی من کی بات میں شامل کیا۔ انہوں نے بتایا کہ کم پانی اور کم وسائل کے باوجود یہاں ایک گروپ نے مل کر ایف پی او یعنی زرعی مصنوعات کی ایسوسی ایشن قائم کی۔ کاشتکاری میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال شروع کیا اور آج کروڑوں کا کاروبار کر رہا ہے۔ آج 200 سے زائد لوگ اس سے وابستہ ہیں جن میں سے 45 خواتین ہیں۔ اب اس ایف پی او کا سالانہ ٹرن اوور بھی ڈیڑھ کروڑ روپے سے زیادہ ہو گیا ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد