نئی دہلی، 31 دسمبر (ہ س)۔ کانگریس نے منی پور کے وزیر اعلیٰ این بیرن سنگھ کے ذریعہ ریاست میں پرتشدد واقعات کے لیے کی معافی کو ناکافی قرار دیتے ہوئے اس مدعے پر وزیر اعظم نریندر مودی سے منی پور کا دورہ کرنے اور وہاں کے حالات کے لئے معافی مانگنے کا اپیل کی ہے۔
کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے منگل کے روز صحافیوں سے کہا کہ منی پور کے وزیر اعلی این بیرن نے تشدد شروع ہونے کے 19 ماہ بعد اپنی خاموشی توڑی۔ منی پور 3 مئی 2023 کو جلنا شروع ہوا۔ اس کے بعد سے بے پناہ تشدد ہوا ہے۔ سینکڑوں لوگ مارے گئے اور ہزاروں بے گھر ہوئے۔آج وزیر اعلی نے کیا کہا، یہ معنی نہیں رکھتا۔ معنی یہ رکھتا ہے کہ وزیر اعظم مودی نے ابھی تک منی پور پر اپنی خاموشی نہیں توڑی ہے۔ مودی نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو منی پور کا ذمہ دیا ہے جنہوں نے 17 دسمبر 2024 کو راجیہ سبھا میں بابا صاحب امبیڈکر کی توہین کی تھی۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ منی پور کے وزیر اعلیٰ صرف ایک کٹھ پتلی ہیں۔ اصل ذمہ دار وزیر اعظم مودی ہیں۔ یہ وزیراعظم کی ناکامی ہے۔ وزیر اعظم کو فوری طور پر منی پور جانا چاہیے۔ منی پور کے لوگ پوچھ رہے ہیں کہ وزیر اعظم منی پور کیوں نہیں جا رہے ہیں؟ وہ وہاں جائیں اور معافی مانگیں۔ وزیر اعلیٰ نے جو معافی مانگی ہے، وہ ان کا فرض ہے۔ ریلیف کیمپ قائم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔
کانگریس جنرل سکریٹری نے کہا کہ چند ماہ قبل سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ منی پور میں آئینی مشینری کا بریک ڈاون ہو چکا ہے ۔ اس لیے ہمارا مطالبہ ہے کہ وزیر اعظم مودی منی پور کا دورہ کرنا چاہیے۔ وہاں کی سیاسی جماعتوں کے لیڈروں سے ملاقات کرنی چاہیے۔ ریلیف کیمپ جانا چاہیے۔ سول تنظیموں سے ملنا چاہیے۔ این بیرن کو وزیر اعلیٰ کے عہدے سے ہٹاناچاہیے۔ وہاں کے بارے میں وزیر اعلیٰ نے جو کہا ، وہ خاص معنی نہیں رکھتا۔ وہاں وزیر اعظم مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو جانا چاہیے اور اپنی بات کہنی چاہیے۔
قابل ذکر ہے کہ منگل کو امپھال میں ایک پریس کانفرنس کے دوران وزیر اعلی سنگھ نے ریاست میں جاری بحران پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا، ”یہ پورا سال بہت بدقسمتی بھرا ہے۔ گزشتہ سال 3 مئی سے لے کر آج تک جو کچھ بھی ہوا، اس کے لیے میں ریاست کے لوگوں سے معافی مانگنا چاہتا ہوں۔ بہت سے لوگوں نے اپنے پیاروں کو کھو دیا۔کئی لوگ اپنے گھر چھوڑ کر چلے گئے۔ مجھے افسوس ہے ۔ میں معافی مانگتا ہوں۔“
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد