گنا، 29 دسمبر (ہ س)۔
مدھیہ پردیش میں کھلے بورویل کے گڑھے نے ایک اور بچے کی جان لے لی۔ گنا ضلع کی راگھو گڑھ تحصیل کے پپلیا گاوں میں ہفتہ کی شام بورویل کے کھلے گڑھے میں گرنے والے 10 سالہ بچے کی جان نہیں بچائی جا سکی۔ بچہ تقریباً 39 فٹ کی گہرائی میں پھنس گیا تھا۔ ضلع انتظامیہ، پولیس اور این ڈی آر ایف کی ٹیم نے 16 گھنٹے تک ریسکیو آپریشن کیا اور اتوار کی صبح تقریباً 9.30 بجے اسے باہر نکالا۔ محکمہ صحت کی ٹیم اسے ایمبولینس کے ذریعے ضلع اسپتال لے گئی، جہاں ڈاکٹروں نے بچے کو مردہ قرار دے دیا۔ سی ایم ایچ او ڈاکٹر راجکمار رشیشور نے اس کی تصدیق کی ہے۔
معلومات کے مطابق گنا ضلع کے راگھو گڑھ ترقیاتی بلاک کے تحت گاوں پپلیا کے رہنے والے دشرتھ مینا کا 10 سالہ بیٹا سمت ہفتہ کی شام تقریباً 6.30 بجے پتنگ اڑاتے ہوئے گاوں کے پھول سنگھ مینا کے کھیت میں پہنچا، جہاں بورویل کا گڑھا کھلا تھا۔ بچہ اس بورویل میں گر گیا۔ کافی دیر تک بچہ نظر نہیں آنے پر اہل خانہ نے اس کی تلاش شروع کی۔ گھر والے گاوں والوں کے ساتھ اس کی تلاش کر رہے تھے، تبھی بچے کا سر بورویل کے گڑھے میں نظر آیا۔ اس کے بعد گاوں والوں نے فوراً پولیس کو اطلاع دی۔
اطلاع ملتے ہی پولیس اور انتظامیہ کی ٹیم گاوں پہنچی اور ریسکیو آپریشن شروع کیا۔ راگھو گڑھ کے ایس ڈی ایم وکاس کمار آنند کی قیادت میں ریسکیو ٹیم نے دو جے سی بی اور پوکلین مشین سے کھدائی شروع کی۔ بچے کو پائپ کے ذریعے آکسیجن فراہم کی گئی۔ اس کے علاوہ ڈاکٹروں کی ٹیم اور ایمبولینس کو موقع پر تعینات کیا گیا اور آکسیجن سلنڈر کا بھی انتظام کیا گیا۔ رات کو مزید دو جے سی بی منگوائی گئیں۔ ریسکیو ٹیم نے صبح 4.30 بجے تک جے سی بی مشینوں سے بورویل کے متوازی 45 فٹ گڑھا کھودا۔ این ڈی آر ایف نے گڑھے سے بور تک سرنگ ہاتھ سے بنائی۔ صبح تقریباً ساڑھے 9 بجے ٹنل بنانے کا کام تقریباً مکمل ہو گیا تھا اور اس کے بعد ٹیم نے بچے کو اسٹریچر اور آکسیجن کی مدد سے باہر نکالا اور موقع پر موجود ایمبولینس کی مدد سے اسے ضلع اسپتال پہنچایا۔
سمت کو گنا ضلع اسپتال میں مردہ قرار دے دیا گیا۔ سی ایم ایچ او ڈاکٹر راجکمار رشیشور نے بتایا کہ بچے کا جسم پانی میں تھا۔ جب اسے اسپتال لایا گیا تو اس کے کپڑے بھی گیلے تھے۔ منہ میں مٹی بھری ہوئی تھی۔ سردی میں اس کے اعضاء نے کام کرنا بند کر دیا تھا۔ علاقے کے کانگریس رکن اسمبلی جے وردھن سنگھ اور گنا کلکٹر ڈاکٹر ستیندر سنگھ اور دیگر انتظامی افسران رات بھر موقع پر موجود رہے۔ کلکٹر ڈاکٹر ستیندر سنگھ نے کہا کہ ریسکیو کے ذریعے سب سے پہلے گڑھے میں بچے کو آکسیجن فراہم کی جا رہی تھی۔ بورویل ایک سال پہلے ہی کرایا گیا تھا۔ اس کی گہرائی 100 فٹ بتائی گئی۔ بچہ 39 فٹ پر پھنسا ہوا تھا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / انظر حسن