راہل گاندھی کے بیان پر بی جے پی کا جوابی حملہ ، گمراہ کن سیاست کا الزام 
نئی دہلی، 28 دسمبر (ہ س)۔ سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کی آخری رسومات کے بعد کانگریس نے مرکزی حکومت پر ان کی توہین کا الزام لگایا ہے۔ ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے، بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے اسے گمراہ کن سیاست قرار دیا۔ ہفتہ کو ایک پریس
راہل گاندھی کے بیان پر بی جے پی کا جوابی حملہ ، گمراہ کن سیاست کا الزام


نئی دہلی، 28 دسمبر (ہ س)۔

سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کی آخری رسومات کے بعد کانگریس نے مرکزی حکومت پر ان کی توہین کا الزام لگایا ہے۔ ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے، بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے اسے گمراہ کن سیاست قرار دیا۔ ہفتہ کو ایک پریس کانفرنس میں بی جے پی کے ترجمان سمبیت پاترا نے کہا کہ سابق وزیر اعظم کی آخری رسومات کے بعد کانگریس کی طرف سے اس طرح کی بیان بازی نچلی سطح کی سیاست ہے۔ سمبت پاترا نے کہا کہ یہ پریس کانفرنس بڑے دکھ کے ساتھ منعقد کی جا رہی ہے۔ آج ان مسائل پر بحث ہندوستانی سیاست میں ایک نئی پستی کی نشاندہی کرتی ہے اور اس کا سہرا کانگریس پارٹی کو جاتا ہے۔ کانگریس کی وجہ سے ہی سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کی آخری رسومات پر بات کرنے کے لیے ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ یہ انتہائی افسوسناک اور افسوسناک ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر منموہن سنگھ جنہوں نے 10 سال تک ہندوستان کے وزیر اعظم کی حیثیت سے خدمات انجام دیں، ملک کے لیے اہم خدمات انجام دیں۔ بی جے پی کا خیال ہے کہ وقار کو موت کے بعد برقرار رکھا جانا چاہئے۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ وزیر اعظم کس پارٹی سے ہے۔ پارٹی اتنی چھوٹی نہیں ہوتی چھوٹی دماغ سے کوئی بڑا نہیں ہوتا۔ ایسے وقت میں کانگریس نے گمراہ کن سیاست کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ نے ایمس میں آخری سانس لی۔ اس کے بعد حکومت نے کابینہ کا اجلاس بلایا۔ تعزیتی پیغامات بھیجے گئے۔ کابینہ نے فیصلہ کیا کہ ان کے وقارکے مطابق ان کا احترام کیا جائے۔ ایک یادگار بنانے کی خواہش ظاہر کرتے ہوئے مرکزی حکومت نے ڈاکٹر سنگھ کے خاندان کو ایک خط اور کانگریس کو ایک خط لکھا۔ کابینہ نے کہا کہ ہم ایک یادگار بنانا چاہتے ہیں لیکن اس کے لیے ایک عمل ہے۔ زمین کی تلاش کے ساتھ ایک ٹرسٹ بھی بنایا جاتا ہے۔ اس پورے عمل میں وقت لگتا ہے۔ آخری رسومات کو روکا نہیں جا سکتا لیکن کانگریس نے یادگار کی تعمیر کو لے کر سیاست شروع کر دی ہے اور سوشل میڈیا پر اس کے حامیوں کے بیانات دئیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی اور راہل گاندھی نے ڈاکٹر منموہن سنگھ کے وقار کو مجروح کرنے کا کام کیا ہے۔ راہل گاندھی نے گھمنڈ میں ڈاکٹر منموہن سنگھ کی کابینہ کے کاغذات عوام کے درمیان پھاڑ دیے تھے۔ سونیا گاندھی نے متوازی حکومت چلائی۔

قابل ذکر ہے کہ راہل گاندھی نے ایک پوسٹ میں کہا وہ ایک دہائی تک ہندوستان کے وزیر اعظم رہے، ان کے دور میں ملک معاشی سپر پاور بن گیا اور ان کی پالیسیاں آج بھی ملک کے غریب اور پسماندہ طبقات کو سہارا دے رہی ہیں۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande