پٹنہ مہاویر مندرنیائے سمیتی کے سکریٹری اور سابق آئی پی ایس کشور کنال کا انتقال
پٹنہ مہاویر مندرنیائے سمیتی کے سکریٹری اور سابق آئی پی ایس کشور کنال کا انتقالپٹنہ، 29 دسمبر(ہ س)۔ بہار کی مشہور پٹنہ مہاویر مندر نیائے سیتی کے سکریٹری کشور کنال کا انتقال ہو گیا ہے۔ سابق آئی پی ایس کشور کنال آچاریہ بھی کشور کنال رام مندر ٹرسٹ کے
پٹنہ مہاویر مندرنیائے سمیتی کے سکریٹری اور سابق آئی پی ایس کشور کنال کا انتقال


پٹنہ مہاویر مندرنیائے سمیتی کے سکریٹری اور سابق آئی پی ایس کشور کنال کا انتقالپٹنہ، 29 دسمبر(ہ س)۔ بہار کی مشہور پٹنہ مہاویر مندر نیائے سیتی کے سکریٹری کشور کنال کا انتقال ہو گیا ہے۔ سابق آئی پی ایس کشور کنال آچاریہ بھی کشور کنال رام مندر ٹرسٹ کے رکن تھے۔ اتوار کی صبح دل کا دورہ پڑنے سے ان کا انتقال ہوگیا۔ 74 سالہ کشور کنال کو اتوار کی صبح دل کا دورہ پڑا۔ انہیں فوراً مہاویر وتسالیہ اسپتال لے جایا گیا ، جہاں ان کی موت ہوگئی۔ ان کی موت کے بعد بہار کے رہنماؤں نے غم کا اظہار کیا۔ نائب وزیر اعلیٰ سمراٹ چودھری نے اپنے سوشل میڈیا کے ذریعے تعزیت کا اظہار کیا۔اس کے ساتھ ہی پٹنہ صاحب کے ایم پی روی شنکر پرساد، پشوپتی پارس، بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ جیسوال، منگل پانڈے، شاہنواز حسین، للن سنگھ، جیتن رام مانجھی، چراغ پاسوان وغیرہ نے کشور کنال کے انتقال پر دکھ کا اظہار کیا۔کشور کنال اصل میں بہار کے مظفر پور کے بروراج کے رہنے والے تھے۔ ان کی پیدائش 10 اگست 1950 میں ہوئی تھی۔ اسکول کی تعلیم مظفر پور ضلع کے بروراج میں ہوئی۔ اس کے بعد انہوں نے پٹنہ یونیورسٹی میں تاریخ اور سنسکرت کی تعلیم حاصل کی۔ 1970 میں گریجویشن کیا۔ بعد میں ماسٹر ڈگری کے لئے بھی تعلیم حاصل کی۔1972 میں کشور کنال نے انڈین پولیس سروس کا امتحان پاس کیا۔ 1972 میں گجرات کیڈر کے لیے منتخب ہوئے۔ ان کی پہلی پوسٹنگ آنند (گجرات) میں سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کے طور پر ہوئی تھی۔ 1978 تک وہ احمد آباد کے ڈپٹی کمشنر آف پولیس بن گئے۔گجرات کیڈر کے بعد کشور کنال نے بھی بہار کیڈر میں اپنا کردار ادا کیا۔ 1983 کشور کنال کو پٹنہ میں سینئرسپرنٹنڈنٹ آف پولیس مقرر کیا گیا۔ 2001 میں رضاکارانہ ریٹائرمنٹ لی۔ ملازمت سے ریٹائرمنٹ کے بعد 2000 ء میں انہیں دربھنگہ میں واقع کامیشور سنگھ سنسکرت یونیورسٹی کا وائس چانسلر مقرر کیا گیا۔ 2004 تک عہدے پر رہے۔آئی پی ایس کی نوکری سے استعفیٰ دینے کے بعد کشور کنال نے بہار اسٹیٹ مذہبی ٹرسٹ میں شمولیت اختیار کی۔ انہوں نے 30 اکتوبر 1983 کو مہاویر مندر کی تزئین و آرائش کا کام شروع کیا اور اس کا افتتاح 4 مارچ 1985 کو کیا گیا ۔ مندر کی شکل 2 سال میں بدل گئی۔ رفتہ رفتہ نہ صرف بہار میں بلکہ ملک بھر میں سب سے زیادہ نذرانے والے مندروں میں سے ایک بن گیا۔ اس کے بعد مہاویر مندر نے کئی ایسے اداروں کی تعمیر کی ذمہ داری اٹھائی جو سماج کی فلاح و بہبود سے متعلق تھے۔کشور کنال پٹنہ مہاویر مندر ٹرسٹ کے سکریٹری بنے۔ مہاویر مندر میں کئی بڑے اداروں کا کام شروع کیا۔ مہاویر کینسر انسٹی ٹیوٹ قائم کیا گیا۔ مہاویر آروگیہ سنستھان اسپتال کنکڑباغ میں شروع کیا گیا تھا اور اس کے احاطے میں مہاویر نیتھرالیا قائم کیا گیا تھا۔بہار مہاویر ٹیمپل ٹرسٹ کے سکریٹری کے طور پر ان کی قیادت میں دنیا کے سب سے بڑے مندر کی تعمیر شروع ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ بہار کے مشرقی چمپارن ضلع میں کمبوڈیا میں 12ویں صدی کے انگکور واٹ مندر سے بڑا مندر تعمیر کیا جا رہا ہے ۔ یہ بہار کا مشہور مندر ہوگا۔کشور کنال کی لکھی ہوئی کتاب دمن تکشکون کا بہت مقبول ہوئی۔ اس کتاب میں انہوں نے اس پورے واقعے کا ذکر کیا تھا کہ کس طرح بوبی کے قتل عام کو دبانے کی کوشش کی گئی۔ اس کتاب کی اشاعت کے بعد یہ سیاسی حلقوں میں موضوع بحث بن گئی۔آچاریہ کشور کنال ایودھیا میں بنائے گئے رام مندر ٹرسٹ سے بھی وابستہ تھے۔ ایودھیا مندر کے بارے میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد کشور کنال نے مہاویر مندر ٹرسٹ کی جانب سے ایودھیا ٹیمپل ٹرسٹ کو 10 کروڑ روپے کا پہلا چندہ چیک دیا تھا۔ اس کے ساتھ بھگوان رام کی مورتی کے لیے سونے کا کمان بھی دیا گیا۔واضح ہو کہ سابق آئی پی ایس افسر کنال کشور بہار حکومت کے وزیر اشوک چودھری کے قریبی ہیں۔ کشور کنال کے بیٹے سائیں کنال کی بیوی شمبھاوی چودھری بہار کے سمستی پور لوک سبھا حلقہ سے رکن پارلیمنٹ ہیں۔ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Afzal Hassan


 rajesh pande