شملہ، 21 نومبر (ہ س)۔ ہماچل پردیش میں خشک سردی نے قہر برپا رکھا ہے۔ پہاڑوں سے لے کر میدانی علاقوں تک لوگ سردی سے کانپ رہے ہیں۔ دارالحکومت شملہ میں شدید سردی کے باعث ایک شخص کی موت ہو گئی۔ یہاں ڈھلی تھانے کے تحت مشوبرا کے مونگر گاوں میں ایک 60 سالہ شخص کی لاش ملی۔ مقامی لوگوں کے مطابق وہ گزشتہ کچھ دنوں سے یہاں گھوم رہا تھا اور کھلے میں کمبل اوڑھ کر سو رہا تھا۔ ایسے میں یہ قیاس کیا جا رہا ہے کہ اس کی موت رات کو سردی کے باعث ہوئی ہے۔ شملہ میں سردی کی وجہ سے رواں سیزن میں یہ پہلی موت ہے۔ پولیس نے لاش کو اپنی تحویل میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا ہے۔ متوفی کی شناخت نہیں ہوسکی ہے۔
ریاست میں گزشتہ کئی دنوں سے سردی کی لہر دیکھی جا رہی ہے۔ تمام اضلاع میں رات کا درجہ حرارت معمول سے کم درج کیا جا رہا ہے۔ قبائلی علاقوں میں پارہ نگیٹو میں چلا گیا ہے جبکہ کئی شہروں میں صفر کے قریب ریکارڈ کیا جا رہا ہے۔ طویل عرصے سے بارش نہ ہونے کے باعث خشک سردی کے باعث لوگ وائرل اور سردی کا شکار ہو رہے ہیں۔ شملہ اور دیگر اضلاع میں جمعرات کو بھی ہلکی دھوپ رہی جس کی وجہ سے لوگوں کو سردی سے راحت مل رہی ہے۔ دریں اثنا، اگلے 24 گھنٹوں میں موسم کا انداز تبدیل ہونے کی توقع ہے اور بالائی علاقوں میں برف باری ہو سکتی ہے۔
چار اضلاع میں برفباری کا امکان، سردی مزید بڑھے گی
محکمہ موسمیات نے ریاست کے چار اضلاع میں برفباری کی پیشن گوئی کی ہے۔ جمعرات کو جاری کی گئی تازہ ترین پیشن گوئی میں محکمہ نے لاہول اسپیتی، کلو، کانگڑا اور چمبا اضلاع میں بارش اور برف باری کا امکان ظاہر کیا ہے۔ محکمہ کے مطابق تازہ ویسٹرن ڈسٹربنس کے اثر سے 22 نومبر کو ان اضلاع کے بالائی علاقوں میں برف باری ہوسکتی ہے۔ اس سے ریاست میں کم سے کم درجہ حرارت میں کمی آئے گی اور سردیوں کی شدت میں اضافہ ہوگا۔ محکمہ نے 23 سے 26 نومبر تک پوری ریاست میں خشک موسم کی پیشن گوئی کی ہے۔ بلاس پور اور منڈی میں 22، 23 اور 24 نومبر کو صبح اور شام گھنے دھند کے لیے ایلو الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ اس کے پیش نظر ڈرائیوروں کو احتیاط سے گاڑی چلانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
لاہول اسپیتی میں سیسو جھیل جم گئی
ریاست کے قبائلی علاقے شدید سردی کی زد میں ہیں۔ لاہول اسپیتی ضلع میں سب سے زیادہ سردی ہے۔ یہاں کے تین شہروں میں درجہ حرارت صفر سے نیچے ہے۔ جمعرات کو تبو، کیلونگ اور سمدھو میں بالترتیب -7.5 ڈگری،-1.2 ڈگری اورا¿1.1 ڈگری سیلسیس درج کیا گیا۔
لاہول اسپیتی میں کئی تالابوں اور چشموں کا پانی جم گیا ہے۔ سیسو ندی کی بالائی سطح پر بھی پانی جم گیا ہے۔ اسی طرح بھریگو جھیل اور نیل کنٹھ جھیل میں بھی پانی جمنا شروع ہو گیا ہے۔ گزشتہپندرہ دن سے لگاتار، لاہول ا سپیتی کے مختلف حصوں میں کم از کم درجہ حرارت صفر سے نیچے ہے۔
محکمہ موسمیات کی رپورٹ کے مطابق ریاست کا اوسط کم از کم درجہ حرارت معمول سے ایک ڈگری کم ہے۔ جمعرات کو کم سے کم درجہ حرارت شملہ میں 7.8 ڈگری، سندر نگر میں 5.3 ڈگری، بھونتر میں 3.1 ڈگری، کلپا میں 0.8 ڈگری، دھرم شالہ میں 8.9 ڈگری، اونا میں 4.7 ڈگری، پالم پور اور سولن میں 5.5 ڈگری، منالی میں 2.6،کانگڑا میں6.7 ، منڈی میں 6.4 ڈگری، ہمیر پورمیں 6.6 ڈگری، ، چمبہ میں 6.8 ڈگری، کفری 6 ڈگری، بلاسپور 7.7 ڈگری، جبڑہٹی 8.6 ڈگری، ڈلہوزی میں7.4 ڈگری، نارکنڈہ میں3.8 ڈگری، سیوباغ میں 3.2 ڈگری اور ریکانگ پیو میں 3.5 ڈگری سیلسیس درج کیا گیا ۔
ریاست میں خشک موسم،بجلی پلانٹس کی پیداوار میں کمی
ریاست میں گزشتہ دو مہینوں سے بارش کی کمی کی وجہ سے خشک سالی کی صورتحال پیدا ہو رہی ہے اور اس کا منفی اثر فصلوں اور پھلوں پر نظر آ رہا ہے۔ خشک سالی کی وجہ سے زیادہ تر کسان گندم کی بوائی نہیں کر سکے۔ اس کے علاوہ پینے کے پانی کے منصوبوں کی پانی کی سطح بھی مسلسل گر رہی ہے۔ خشک سالی نے پن بجلی منصوبوں میں بجلی کی پیداوار کو بھی متاثر کیا ہے۔ منڈی ضلع کے جوگندر نگر میں 66 میگاواٹ بسی پروجیکٹ اور 110 میگاواٹ شانن ہائیڈرو پروجیکٹ میں بجلی کی پیداوار میں تقریباً 60 فیصد کمی آئی ہے۔
ہندوستھا ن سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد