ذاکر نگر میں اخلاقی برائیوں کےخلاف بچوں کی ریلی
بچوں نے برائیوں کےخلاف پرچم لہرادیا، اب سماج کی اصلاح یقینی ہے: جگدیپ چھوکر نئی دہلی، ےکم اکتوبر(ہ س)۔ شعبہ خواتین جماعت اسلامی ہند، کے تحت چلنے والی بچوں کی تنظیم ،چلڈرن اسلامک آرگنائیزیشن (سی آئی او) کے بچوں نے ذاکر نگر میں ایک طویل ریلی نکالی۔ری
ذاکر نگر


بچوں نے برائیوں کےخلاف پرچم لہرادیا، اب سماج کی اصلاح یقینی ہے: جگدیپ چھوکر

نئی دہلی، ےکم اکتوبر(ہ س)۔

شعبہ خواتین جماعت اسلامی ہند، کے تحت چلنے والی بچوں کی تنظیم ،چلڈرن اسلامک آرگنائیزیشن (سی آئی او) کے بچوں نے ذاکر نگر میں ایک طویل ریلی نکالی۔ریلی میں شامل پچاس سے زائد بچوں نے اپنے اپنے ہاتھوں میں تختیاں اٹھا رکھی تھیں ، جن پرحق گوئی،ایمان داری، انسان دوستی،حیا،جیسے اچھے اخلاق کے حق میں اور جھوٹ، غیبت، بے ایمانی ، بے حیائی وغیرہ کے خلاف نعرے لکھے ہوئے تھے۔ذاکر نگر ڈھلان پر آئی آئی ایم احمدآباد کے سابق پروفیسر جگدیپ چھوکر نے بچوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ ان معصوم بچوں نے سماج کی اصلاح کا عزم کر لیا ہے، مجھے یقین ہے کہ یہ سماج کو بدل کر ہی دم لیں گے۔انہوں نے کہا کہ ایک ایسے دور میں جب انسانیت سسک رہی ہے اور سماج سے اخلاقی قدریں غائب ہوتی جا رہی ہیںبچوں کی یہ کوشش قابل تحسین ہے، لیکن ایک بار ریلی نکالنے سے تبدیلی نہیں آئے گی، ہمیں مسلسل کوشش کرنی ہوگی۔اس موقع پر معروف سماجی کارکن سابق لکچرر عتیق الرحمٰن صدیقی نے بھی بچوں کی حوصلہ افزائی کی اور بچوں کی کوششوں کو سراہا۔

” رخ بدل دو زمانے کی رفتار کا - ہے تقاضہ یہ اخلاقی اقدار کا“ کے عزم کے ساتھ بچوں کی یہ ریلی سی آئی او کی منٹور خواتین اوراسٹوڈنٹ اسلامک آرگنائیزیشن(ایس آئی او) کی رہنمائی اور نگرانی میں ذاکر نگر ڈھلان سے شروع ہوکر بٹلہ ہاوس چوک تک پہنچی اور پھر نفیس روڈ ہوتے ہوئے بیس فوٹا التقویٰ سے آگے بڑھ کر نیو وے پبلک اسکول کے گراونڈ میں مکمل ہوئی۔راستہ میں جا بجا ریلی کو روک کر جماعت اور ایس آئی او کے ساتھیوں نے عوام کو مخاطب کیا اور معاشرے میں بڑھتی اخلاقی برائیوں اور ان کے مضر اثرات کی طرف متوجہ کیا۔عوام نے اس ریلی کو پسند کیا۔ اور بچوں کے ہاتھوں کی تختیوں کو بغور پڑھا۔ ذاکر نگر مین روڈ اور بٹلہ ہاوس میں کئی دوکانداروں نے باہر نکل کر بچوں کا خیر مقدم کیا۔بازار میں موجود لوگوں نے ریلی کی تصویریں لیں اور ویڈیو بھی بنائیں۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Md Owais Owais


 rajesh pande