عآپ اور بی جے پی کی نوراکشی سے دہلی بے حال :مسلم لیگ
انڈین یونین مسلم لیگ دہلی پردیش کی میٹنگ میں دہلی کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال نئی دہلی ،یکم اکتوبر (ہ س)۔ انڈین یونین مسلم لیگ دہلی پردیش کی میٹنگ میں دہلی کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے دہلی پارٹی صدر مولانا نثار احمد نقشبندی نے ک
عآپ اور بی جے پی کی نوراکشی سے دہلی بے حال :مسلم لیگ


انڈین یونین مسلم لیگ دہلی پردیش کی میٹنگ میں دہلی کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال

نئی دہلی ،یکم اکتوبر (ہ س)۔

انڈین یونین مسلم لیگ دہلی پردیش کی میٹنگ میں دہلی کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے دہلی پارٹی صدر مولانا نثار احمد نقشبندی نے کہا کہ راجدھانی دہلی میں ترقیاتی اور عوامی کام بالکل ٹھپ ہوچکا ہے۔عام آدمی پارٹی اور بی جے پی کی نورا کشی کی وجہ سے دہلی اور عوام کا برا حال ہے۔عام آدمی پارٹی عوام سے ایم سی ڈی میں حکومت کا مطالبہ کرتی تھی عوام نے انہیں وہ بھی سونپ دی۔تب سے عآپ حکومت نے اور زیادہ تساہلی کا مظاہرہ کیا ہے۔بلکہ اس کے اندر غرور آگیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ عوامی سہولیات پر کوئی توجہ نہیں دی جارہی ہے۔پانی کا مسئلہ اب بھی انتہائی سنگین ہے،سیور اور گلیوں میں نالے ٹوٹے پڑے ہیں تو سڑکوں میں جگہ جگہ گڈھے بن چکے ہیں جس کی وجہ سے زیادہ تر بائک سوار حادثے کا شکار ہورہے ہیں۔سب سے حیرانی کی بات تو یہ ہے کہ مہینوں تک دہلی حکومت تہاڑ جیل کی سلاخوں کے پیچھے سے چلتی رہی ہے۔عوام جس پریشانی سے گزر رہے ہیں اس کا اندازہ لگانا مشکل ہے۔دہلی جنرل سکریٹری شیخ فیصل حسن نے کہا کہ آئندہ اسمبلی انتخاب میں یہ تو طے ہے عام آدمی پارٹی کی حکومت نہیں بنے گی کیونکہ جس طرح اس نے دہلی والوں کو پریشان کیا ہے وہ اب حکومت میں رہنے کے لائق نہیں ہے۔عوام اب ایک بار پھر متبادل کی تلاش میں ہےں اور مسلم لیگ اپنی پوری ٹیم کو دہلی میں عوام رائے ہموار کرنے کے لیے تیار کررہی ہے۔زیادہ سے زیادہ سیٹوں پر انڈین یونین مسلم لیگ اپنے امیدوار اتارنے جا رہی ہے۔

اس موقع پر مسلم اسٹوڈینٹس فیڈریشن کے قومی صدر احمد شاذو نے پارٹی کو لائحہ عمل تیار کرنے کی جانب متوجہ کیا اور کہا کہ زمینی سطح پر پارٹی عوامی خدمات ادا کرکے اپنے حق میں رائے ہموار کرسکتی ہے۔ویسے انڈین یونین مسلم لیگ دہلی سمیت پورے ملک میں حالات کے مطابق عوامی خدمت انجام دیتی ہے لیکن دہلی میں اس کی زیادہ ضرورت ہے۔اس موقع پرسیدنیاز احمد راجہ سمیت کئی سرکردہ لیڈر موجود رہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Md Owais Owais


 rajesh pande