
سرینگر 27 دسمبر(ہ س)۔وادی کشمیر میں اگرچہ کئ ایسے سیاحتی مقامات موجود ہیں جہاں ہر سال لاکھوں کی تعداد میں سیاحوں کا آنا جانا ہوتا ہے ۔ تاہم ان سیاحتی مقامات میں ایک اور سیاحتی مقام شامل ہے جسے مانسبل جھیل کے نام سے جانا جاتا ہے جہاں دو سے لیکر تین ایسی پارکیں بھی شامل ہیں جن میں کئ طرح کے پھولوں کے پودے ہر سال لگاۓ جاتے ہیں۔ اور پارک کے ساتھ ساتھ ایک بہت بڑا مشہور جھیل بھی واقع ہے۔ اس مانسبل باغ میں بھی ہر سال ہزاروں کی تعداد میں غیر ریاستی سیاحوں کے ساتھ ساتھ مقامی سیاح بھی آیا کرتے تھے۔جس کی وجہ سے مقامی لوگوں کو ایک روزگار ملتا تھا۔ حالانکہ اس جھیل کی دیکھ بھال کرنے کےلۓ سرکار نے کئ سال قبل باضابطہ طور پر ایک ڈیولپمنٹ اتھارٹی بھی قایم کردی ہے جسے مانسبل ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے نام سے جانا جاتا ہے۔تاہم ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی دیکھ بھال کے باوجود یہاں اب پچھلے کئ سال سے غیر ریاستی سیاحوں کا رش کافی حد تک کم ہو چکا تھا۔لیکن جب سے محکمہ سیاحت اس کوشش میں لگا ہے کہ وادی کشمیر کے سبھی سیاحتی مقامات کی رونق کو پھر سے بحال کیا جائے۔تب سے ایک مرتبہ پھر سے غیر ریاستی سیاح اس مانسبل جھیل کی طرف پھر سے آکر یہاں کی خوبصورتی سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Aftab Ahmad Mir